ملتان:عدالت نے پیپلز پارٹی کے4 ممبران اسمبلی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
ملتان:عدالت نے پیپلز پارٹی کے4 ممبران اسمبلی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے WhatsAppFacebookTwitter 0 13 February, 2025 سب نیوز
ملتان (سب نیوز )ملتان کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نیکورونا وبا کے دوران حکومتی آرڈیننس کی خلاف ورزی اور کار سرکار میں مداخلت کیکیس میں پیپلز پارٹی کے 4 ممبران اسمبلی اور وکلا کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔جوڈیشل مجسٹریٹ شاہد حسن مغل نے پولیس تھانہ چہلیک کو حکم دیا ہے کہ ملزمان کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔
وارنٹ گرفتاری جاری ہونے والوں میں ممبران قومی اسمبلی عبدالقادر گیلانی، علی موسی گیلانی، علی قاسم گیلانی اور ممبر صوبائی اسمبلی علی حیدر گیلانی شامل ہیں۔اس کے علاوہ سابق ایم پی اے عثمان بھٹی سمیت متعدد ضلعی عہدیداران و وکلا رہنماں کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ ملزمان پر آرڈیننس کی خلاف ورزی اور سرکاری معاملات میں مداخلت کا مقدمہ درج تھا اور وہ بار بار عدالتی طلبی کے باوجود پیش نہیں ہو رہے تھے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے
پڑھیں:
شراب ‘غیر قانونی اسلحہ کیس ، گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری برقرار
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)جوڈیشل مجسٹریٹ مبشرحسن چشتی کی عدالت میں زیر سماعت مبینہ شراب اور غیر قانونی اسلحہ کیس میں بیان ریکارڈ نہ ہونے پر وزیر اعلی خیبرپختون خواہ کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے سماعت ملتوی کردی گئی۔گذشتہ روز تھانہ بہارہ کہو میں درج مقدمہ کی سماعت کے دوران علی امین گنڈاپور عدالت پیش نہ ہوئے اور ان کیوکیل راجہ ظہورالحسن نے 3 بجے 342 کا بیان ریکارڈ کروانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ علی امین گنڈا پور کو 3 بجے بذریعہ ویڈیو لنک بیان ریکارڈ کروائیں گے،اگر ہم بیان ریکارڈ نہیں کرواتے تو عدالت بتا دے کونسے قانون کے تحت 342 کا حق ختم ہوگا؟،یہ اکبر بادشاہ کی عدالت نہیں ہم جو درخواست دیتے ہیں آپ ریجکٹ کر دیتے ہیں،اکبر بادشاہ خوش ہوتا تھا تو اشرفیاں دیتا تھا غصے پر گردن اتار دیتا تھا،جج مبشر حسن چشتی نے کہا کہ آپ نے شاید میرا آڈر نہیں پڑھا اس میں سب کچھ لکھا تھا، جس پر وکیل نے کہاکہ ہم 3 بجے بیان ریکارڈ کروا دیں گے اس عدالت میں یا دوسرے کورٹ روم میں، جج مبشر حسن چشتی نے کہاکہ ہم نے کہیں اور کیوں جانا ہماری اپنی ایل سی ڈی چلتی ہے،عدالتی حکم پر کورٹ روم میں موجود ایل سی ڈی چلا دی گئی،عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا، جس کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہونے پرانٹرنیٹ کنکشن کے مسائل کے باعث علی امین گنڈاپور کا 342 بیان قلمبند نہ ہوسکا، عدالت نے علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے،۔