Nai Baat:
2025-06-10@22:21:39 GMT

ماسکو عالمی کانفرنس: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر تشویش

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

ماسکو عالمی کانفرنس: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر تشویش

مقبوضہ کشمیر میں 78 سال سے جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کیخلاف کشمیر الائنس فورم ماسکو کے زیر اہتمام آٹھویں عالمی آن لائن کشمیر کانفرنس میں مقررین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر، خصوصی حیثیت کے خاتمے اور مسلسل فوجی محاصرے کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔ شرکاء نے زور دیا کہ پاکستان کو اپنی فارن پالیسی کو مزید موثر اور جارحانہ بنانے کی ضرورت ہے تاکہ عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا جا سکے۔

اس کانفرنس میں دنیا بھر سے شریک ممتاز کشمیری رہنمائوں، سیاسی و سماجی شخصیات، انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں نے اقوام متحدہ‘ او آئی سی اور عالمی طاقتوں کو جھنجھوڑنے کیلئے سفارتی محاذ پر مزید فعال کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔ ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم امریکہ کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر غلام نبی فائی نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ میں پالیسیاں تبدیل ہو رہی ہیں، ایسے میں پاکستان کو اپنی سفارتی پوزیشن کو مزید مستحکم کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنا ہوگا۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان پر زور دیا کہ وہ اپنا موثر کردار ادا کریں۔ برطانیہ سے لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستانی فوج اور حکومت کی حمایت انتہائی ضروری ہے۔ اگر پاکستان کمزور ہوگا تو کشمیر کاز بھی متاثر ہوگا۔ اسلئے ہمیں اپنی تمام تر توانائیاں اس مسئلے کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے پر مرکوز کرنی ہونگی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان اوورسیز کمیونٹی کے چیئرمین میاں طارق جاوید نے کہا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی سربراہی میں ہونیوالی کور کمانڈر کانفرنس میں جس طرح مسئلہ کشمیر پر بات کی گئی، اس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت اور ادارے اس مسئلے کو دوبارہ عالمی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے سنجیدہ ہیں، جو کہ ایک خوش آئند عمل ہے۔ کشمیر کونسل یورپی یونین کے چیئرمین علی رضا سید نے کہا کہ پاکستان اس وقت اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کا دو سال کیلئے رکن بن چکا ہے۔ ان دو سالوں میں پاکستان کو عملی اقدامات کرتے ہوئے عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کو حل کرانے کیلئے فیصلہ کن سفارتی کوششیں کرنا ہونگی۔

سپین سے راجہ مختار احمد سونی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بین الاقوامی سطح پر موثر لابنگ کی ضرورت ہے۔ نیویارک سے ڈاکٹر ملک ندیم عابد نے کہا کہ پاکستان کو فوری طور پر اپنی کشمیر پالیسی کو ری ڈیزائن کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم پاکستان اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو خط لکھ کر وہاں ایک ایڈمنسٹریٹر تعینات کرانے کا مطالبہ کریں۔ نیلسن منڈیلا کی طرز پر ایک کمیشن قائم کیا جائے جو اْن عناصر کا احتساب کرے جنہوں نے فارن پالیسی میں مسئلہ کشمیر کو نقصان پہنچایا۔ فرینڈز آف کشمیر کی چیئرپرسن غزالہ حبیب نے کہا کہ کشمیر کے مظلوم عوام اس وقت بھارتی ظلم و ستم کیخلاف سینہ سپر ہیں۔ عالمی برادری کو اس مسئلے کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔ انہوں نے تجویز دی کہ ایک عالمی کمیٹی تشکیل دی جائے جو دنیا بھر میں کشمیر کاز کو موثر طریقے سے اجاگر کرے۔ کشمیر الائنس فورم ماسکو کے جنرل سیکرٹری ارسلان اصغر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اس وقت دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہو چکا ہے۔ کشمیری عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
آخر میں ایک متفقہ قرارداد منظور کی گئی جس میں اقوام متحدہ، او آئی سی، یورپی یونین اور انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بھارت کے غیر قانونی قبضے، انسانی حقوق کی پامالی اور مظلوم کشمیری عوام پر ہونے والے مظالم کا فوری نوٹس لیں اور ان کے بنیادی حقوق بحال کرنے کیلئے عملی اقدامات کریں۔

حقوق انسانی کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے مقبوضہ کشمیر میں حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے بھارتی حکومت کالے قانون افسپا پر نظرثانی کرنے اور منسوخ کرنے میں ناکام رہی ہے جبکہ یہ قانون بھارتی فوجیوں کو وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں معاونت فراہم کر رہا ہے۔ اس قانون کے تحت گزشتہ طویل عرصے سے بھارتی فوج بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مرتکب ہو رہی ہے۔ بھارت گزشتہ 75 سال سے بڑی ڈھٹائی کے ساتھ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیریوں کا بے دریغ خون بہا جا رہا ہے‘ لیکن اپنے اپنے مفادات کی اسیر عالمی طاقتیں اس سے صرف نظر کئے ہوئے ہیں۔ اس مسئلہ کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کی اصل ذمہ داری برطانیہ پر عائد ہوتی ہے جس کے نمائندے لارڈ ماؤنٹ بیٹن کے بھارت نواز رویئے کے باعث یہ مسئلہ پیداہوا۔ انگریز گورنر جنرل قانوناً اور اخلاقاً اس بات کا پابند تھا کہ وہ تقسیم ہند کے ریاستوں کے بارے میں فارمولے پر عمل کراتا۔ بھارت کے غاصبانہ قبضے کے بعد بھی برطانیہ نے اس ضمن میں وہ کردار ادا نہیں کیا جو اس کا فرض بنتا تھا۔ بعد میں یہ مسئلہ عالمی سیاست کا شکار ہو گیا۔ اب جس طرح دولت مشترکہ سربراہ کانفرنس کے انعقاد کے دوران اس مسئلہ کو اجاگر کرنے کیلئے انسان دوست اور آزادی پسند حلقوں نے کوشش کی ہے‘ اگر ایسی کوششیں اسی شدومد اور جذبے سے جاری رکھی گئیں تو یقینا ہمارے کشمیر کاز کو تقویت پہنچے گی۔

اقوام متحدہ کا ادارہ ڈی پی آئی دنیا کے مختلف خطوں میں پائی جا رہی کشیدگی کے خاتمے میں کردار ادا کر سکتا ہے اور بھائی چارہ قائم کرنے میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔ اس ادارے کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملات کو اجاگر کرنا چاہیے۔ کشمیر،میانمار اور فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہیں۔ ڈی پی آئی ان خلاف ورزیوں کو اجاگر کرے تاکہ انسانی حقوق کے تحفظ کے سلسلے میں اقدامات ہوں۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اقوام متحدہ پاکستان کو کرتے ہوئے نے کہا کہ کو اجاگر کرنے کی

پڑھیں:

بلاول بھٹو: بھارت سے مسائل کا واحد حل مسئلہ کشمیر کا حل ہے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن: وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر عالمی سطح پر بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کا مؤقف اجاگر کرنے کے لیے بنائے گئے سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے جو ہمیشہ امن، مذاکرات اور سفارتکاری کو ترجیح دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بارہا دنیا کو باور کروایا ہے کہ تمام مسائل، خاص طور پر پاک بھارت کشیدگی کا حل مسئلہ کشمیر سے جڑا ہوا ہے۔

بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے پانی روکنے کی کسی بھی کوشش کو پاکستان اعلانِ جنگ تصور کرے گا۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو یہ بین الاقوامی معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم کرنے یا معطل کرنے کا کوئی اختیار نہیں، کیونکہ پاکستان کے لیے پانی ایک بنیادی اور ناگزیر ضرورت ہے جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ ممکن نہیں۔

اپنے بیان میں انہوں نے بھارت پر مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن پھیلانے کا الزام بھی عائد کیا اور کہا کہ بھارت عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے پر غیرجانبدار تحقیقات کی پیشکش کی تھی، مگر بھارت نے یہ پیشکش مسترد کر کے ایک اور موقع ضائع کر دیا۔

بلاول بھٹو نے ایک مرتبہ پھر پاک بھارت جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ اس نازک موقع پر ٹرمپ کی مداخلت نے صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد دی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان تنازعات کے پرامن حل کے لیے کوئی مؤثر مکینزم ہونا چاہیے تاکہ خطے کو غیر یقینی صورتحال سے بچایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل نہ ہوا تو خطہ ایٹمی جنگ کی لپیٹ میں آ سکتا ہے: سلیم بٹ
  • بلاول بھٹو زرداری یورپی حکام کے سامنے کشمیریوں کے حقوق کو اجاگر کریں، علی رضا سید
  • مقبوضہ کشمیر: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، پاکستانی پرچم اور J-10Cلڑاکا طیاروں والے پوسٹرچسپاں
  • مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کے دو اہلکار ہلاک، ایک نے خودکشی کرلی
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے 2 اہلکار ہلاک
  • مقبوضہ کشمیر :دومختلف واقعات میں 2 بھارتی فوجی جہنم واصل
  • بلاول بھٹو: بھارت سے مسائل کا واحد حل مسئلہ کشمیر کا حل ہے
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری قیادت کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر اظہار تشویش
  • مودی سرکار کا مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کا گھناؤنا کھیل بدستور جاری
  • مظفرآباد، نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ