بہار تہوار کی تقریبات میں اے آئی ٹیکنالوجی کا وسیع استعمال
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
بہار تہوار کی تقریبات میں اے آئی ٹیکنالوجی کا وسیع استعمال WhatsAppFacebookTwitter 0 14 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ(شِنہوا)چائنہ میڈیا گروپ کے 31 جنوری کو نشر کئے گئے غیر مادی ثقافتی ورثہ گالا 2025 کے دوران 10 روبوٹ کتوں کے غول نے ایک روایتی رقص کے گانے پر بہترین ہم آہنگی سے کودتے،گھومتے اور جھومتے ہوئے اپنی بے عیب چالوں سے حاضرین کو محظوظ کیا۔
یہ شاندار فن کا مظاہرہ جلد سوشل میڈیا پر چھا گیا جہاں انٹرنیٹ صارفین نے انہیں ’’سب سے سرشار رقاص‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے ثقافتی ورثے اور مستقبل کی ٹیکنالوجی کے امتزاج پر حیرت کا اظہار کیا۔
گالا کے دوران رقص کرنے والے لائٹ 3 ماڈل ہانگ ژو میں قائم کمپنی ڈیپ روبوٹکس کی چست انٹیلی جنٹ روبوٹ ڈاگ سیریز سے تعلق رکھتے ہیں۔5 کلومیٹر فعالیت کی حد کے ساتھ 7.
قابل ذکر طور پر مصنوعی ذہانت(اے آئی) روزمرہ کی زندگی اور تفریح میں پہلے سے کہیں زیادہ رچنے بسنے کے ساتھ چینی گھرانوں میں داخل ہو رہی ہے۔
رنگا رنگ جیکٹوں میں ملبوس انسان نما روبوٹس کا گروپ چینی نئے سال کے موقع پر نشر کئے گئے بہار تہوار گاالا کا خاص عنصر بن گیا۔16 روبوٹس نے انسانی فنکاروں کے ہمراہ روایتی علاقائی رقص یانگ کو پیش کیا۔ شو کے اختتام پر رقاص ’’روبوٹ دادی‘‘ کو انتہائی نرمی سے سٹیج سے لے گئے اور یہ لمحہ جلد سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
اپنے وسیع علم،فصیح اظہار،بے حساب تخیل اور شوخ فہم کے ساتھ ڈیپ سیک ہر عمر کے لوگوں کو اپنے سحر میں مبتلا کر کے ’’بات چیت کا بہترین‘‘ ساتھی بن گیا ہے۔
اس سال کا بہار تہوار اے آئی پر مبنی حیرت انگیز چیزوں کا جشن تھا جس میں ہر تخلیقی ایجاد نے جوش و خروش اور حیرت کو بڑھایا۔سوشل میڈیا پر صارفین اپنے پسندیدہ ہائی ٹیک لمحات پیش اور تجویز کر رہے ہیں جس سے یہ ایک منفرد مستقبل کا نیا چینی سال بن گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اے ا ئی
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کی درخواست پر جواب طلب
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بُک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کیلئے دائر درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں جس سے بچوں کی تعلیمی اور اخلاقی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں، والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں۔
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں، کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کیلئے ان سے رابطہ کر سکیں۔ بعدازاں ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔