ملک بھر میں شب برات عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جارہی ہے
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
ملک بھر میں شب برات عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جارہی ہے، گھروں اور مساجد میں نفلی عبادات اور ذکر و اذکار کا اہتمام کیا گیا ہے۔
شب بارات کےموقع پر گھروں اور مساجد میں چراغاں کیا گیا ہے اور اہل ایمان ذکر اذکار، نوافل کی ادائیگی میں مصروف ہیں اور اللّٰہ کے حضور گڑگڑا کر اپنے گناہوں کی معافی اور رزق کی فراحی طلب کررہے ہیں۔
عوام بڑی تعداد میں اپنے مرحومین کے ایصال ثواب کیلئے قبرستانوں کا رُخ کررہے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کے اجتماعات، سنت ابراہیمی کی ادائیگی
---فائل فوٹوملک بھر میں عیدالاضحیٰ آج مذہبی عقیدت و احترام اور جوش وجذبے سے منائی جا رہی ہے، نماز عید کی ادائیگی کے بعد لاکھوں مسلمان سنت ابراہیمیؑ کی پیروی میں مصروف ہیں۔
کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں نماز عید کے روح پرور اجتماعات کا انعقاد کیا گیا، علمائے کرام نے خطبات میں حضرت ابراہیمؑ کی قربانی کی روح اور فلسفے پر روشنی ڈالی جبکہ امت مسلمہ کے اتحاد، وطن عزیز کی سلامتی، خوشحالی، ترقی اور فلسطینی و کشمیری مسلمانوں کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
نماز عید کے موقع پر عیدگاہوں اور مساجد میں سیکیورٹی کے انتہائی مؤثر انتظامات کیے گئے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے قوم کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد دی ہے۔
اسلام آباد کی شاہ فیصل مسجد سمیت شہر کی مختلف مساجد، عید گاہوں اور امام بارگاہوں میں نمازِ عید کے روح پرور مناظر دیکھے گئے۔
نماز کے اختتام پر افواجِ پاکستان، قومی سلامتی اور ملک و قوم کی سلامتی و ترقی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
پنجاب بھر میں 28 ہزار 74 مساجد اور 890 کھلے مقامات پر نماز عید کے اجتماعات ہوئے، سیکیورٹی کے لیے 43 ہزار سے زائد اہلکار و افسران نے فرائض انجام دیے، 445 کوئیک رسپانس فورس کی ٹیمیں بھی سیکیورٹی پر تعینات ہیں۔
لاہور میں نماز عید کے 5 ہزار سے زائد اجتماعات کی سیکیورٹی پر 9 ہزار اہلکار و افسران تعینات رہے۔
راولپنڈی میں نماز عید کا سب سے بڑا اجتماع لیاقت باغ میں ہوا، ضلع بھر میں 604 مساجد، 72 امام بارگاہوں اور 62 کھلے مقامات پر نماز عید کے اجتماعات منعقد ہوئے، پولیس کے 2700 آفیسر اور جوان سیکیورٹی کی فراہمی پر معمور تھے۔
ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں اور دیہات میں 3 روز تک لاکھوں افراد جانوروں کی قربانی کریں گے۔