تبادلہ مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی تسلسل برقرار
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت میں کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے۔
انٹر بینک میں کاروباری ہفتے کے تیسرے روز امریکی ڈالر 6 پیسے سستا ہوا ہے۔
انٹر بینک میں امریکی ڈالر 6 پیسے کی کمی کے بعد 279 روپے 20 پیسے کا ہو گیا۔
گزشتہ روز کاروبار کے اختتام پر انٹر بینک میں ڈالر 278 روپے 26 پیسے پر بند ہوا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
انٹرمیڈیٹ میں ای مارکنگ کا کامیاب تجربہ کرنے والی ناظم امتحانات فارغ، عہدے پر لاڑکانہ سے افسر تعینات
کراچی: حکومت سندھ کے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے کراچی میں انٹرمیڈیٹ کی سطح پر " ای مارکننگ " متعارف کروانے والی ناظم امتحانات کو عہدے سے ہٹادیا ہے اور ان کی جگہ لاڑکانہ تعلیمی بورڈ سے کراچی تبادلہ کرکے احمد خان چھٹو کو انٹر بورڈ کراچی میں ناظم امتحانات مقرر کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایک جزوقتی افسر کو ہٹاکر دوسرے جز وقتی افسر کی تعیناتی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب کراچی کی تاریخ میں پہلی بار انٹرمیڈیٹ کی سطح پر ای مارکنگ کی بنیاد پر نتائج کی تیاری عروج پر ہے اور ایک کامیاب تجربے کے ساتب انٹر سال اول کمپیوٹر سائنس کا نتیجہ ریاضی کے مضمون کی ای اسسمنٹ اور ای مارکنگ کے ساتھ کچھ روز میں جاری ہونا ہے۔
ای مارکنگ کا کامیاب تجربہ کرنے والی ناظم امتحانات زرینہ رشید کو ہٹاکر لاڑکانہ تعلیمی بورڈ کے انسپیکٹر آف انسٹی ٹیوشنز کو ناظم امتحانات کا چارج دینے کا فیصلہ وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اسماعیل راہو کی منظوری سے کیا گیا ہے اور سیکرٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز عباس بلوچ کی جانب سے اس سلسلے میں نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ عہدے سے ہٹائی گئی ناظم امتحانات پر دبائو تھا کہ وہ کمپیوٹر سائنس میں ریاضی کے مضمون کی ای مارکنگ نا کرائیں بلکہ میٹرک بورڈ کراچی کی طرز پر کاپیوں پر لیے گئے امتحانات کی روایتی دستی جانچ(مینول اسسمنٹ) کرالیں تاہم ناظم امتحانات نے اس دباؤ کے برعکس امتحانی کاپیوں کی ای مارکنگ کرانا شروع کردی جس کے کچھ ہی روز بعد انھیں ہٹادیا گیا۔
واضح رہے کہ جو نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے اس کے مطابق لاڑکانہ تعلیمی بورڈ کے انسپیکٹر آف انسٹی ٹیوشنز اور گریڈ 19 کے افسر احمد خان چھٹو اب انٹر بورڈ کراچی میں ایک سال یا نئے ناظم امتحانات کے تقرر تک کنٹرولر آف ایکزامینیشن ہونگے۔
واضح رہے کہ اسماعیل راہو کے پاس اس سے قبل گزشتہ دور حکومت میں بھی مذکورہ وزارت کا قلمدان رہ چکا ہے اور گزشتہ دور میں بھی اسی طرز پر ایک سے دوسرے تعلیمی بورڈ میں تبادلے کیے گئے تھے، جب کچھ روز قبل تک اس وزارت کا قلمدان وزیر اعلی سندھ کے پاس تھا تو تعلیمی بورڈز میں طویل ایڈہاک ازم ختم کرکے میرٹ پر چیئرمین بورڈز کی تقرریاں کی گئیں۔
واضح رہے کہ اس بار انٹر بورڈ کراچی کے نتائج پر گزشتہ دو برس کے برعکس طلبہ یا والدین کی جانب سے کسی قسم کے تحفظات سامنے نہیں آئے جبکہ اس سے قبل انٹر کے نتائج میں بڑی تعداد طلبہ کے فیل ہونے پر شہر میں احتجاج ہوا وزیر اعلی کی جانب سے تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی اور اس کمیٹی کی تجاویز پر طلبہ کو گریس مارکس دیے گئے۔