رنویر الہ آبادیہ کو کام ملنا بند ہوگیا؟ رونے کی وائرل ویڈیو کا سچ کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
بھارتی کامیڈین رنویر الہ آبادیہ کے یوٹیوب شو ’’انڈیاز گوٹ لیٹنٹ‘‘ میں کیے گئے متنازعہ سوال کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے رونے کی ایک ویڈیو وائرل ہے۔
وائرل ویڈیو اس دعوے کے ساتھ شیئر کرائی جارہی ہے کہ رنویر الہ آبادیہ حالیہ تنازعے کے بعد کام نہ ملنے سے پریشان ہیں اور اس بات پر رو رہے ہیں۔
ویڈیو میں بیئر بائیسپس کے خالق رنویر الہ آبادیہ کہہ رہے ہیں، ’’مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ میں قصوروار ہوں۔‘‘ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی جا رہی ہے، جسے ان کے حالیہ قانونی مسائل کا ردعمل سمجھا جارہا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ رنویر روتے ہوئے کہہ رہے ہیں ’’مجھے اس لیے برا لگ رہا ہے کیونکہ سارا کام بند ہوگیا ہے۔ مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ میں قصوروار ہوں۔ میں نے پوری ٹیم کو اس طرح بے نقاب کردیا۔ میری وجہ سے سارا کام بند ہوگیا ہے۔‘‘
ویڈیو کی حقیقت کیا ہے؟
اگرچہ بہت سے سوشل میڈیا صارفین اس ویڈیو کو رنویر کے حالیہ قانونی مسائل کا ردعمل سمجھ رہے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ ویڈیو پرانی ہے۔
رنویر نے یہ ویڈیو تین سال پہلے کورونا وائرس کی تشخیص کے بعد شیئر کی تھی۔ آٹھ منٹ کی اس ویڈیو کا آغاز رنویر کے کورونا ٹیسٹ سے ہوتا ہے، جس کے بعد وہ کہتے ہیں، ’’ہائے دوستو، میں نے ابھی کورونا کا ٹیسٹ کروایا ہے اور نتیجہ مثبت آیا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ رنویر الہ آبادیہ نے سمے رائنا کے شو ’’انڈیاز گوٹ لیٹنٹ‘‘ پر والدین کے بارے میں ایک نازیبا مذاق کیا تھا، جسے بہت سے لوگوں نے ’’غیر ذمہ دارانہ اور غیر اخلاقی‘‘ قرار دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد ہندوستانی حکومت کی ہدایت پر یوٹیوب انڈیا نے اس ایپی سوڈ کو ہٹادیا تھا۔
بعد ازاں رنویر الہ آبادیہ نے پیر کو ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے معافی مانگی تھی۔ کی اور معافی مانگی۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’’میرا تبصرہ نہ صرف نامناسب تھا، بلکہ یہ مزاحیہ بھی نہیں تھا۔ مزاح میرا میدان نہیں ہے۔ میں صرف معافی مانگنے کےلیے یہاں ہوں۔ بہت سے لوگوں نے پوچھا کہ کیا میں اپنے پلیٹ فارم کو اس طرح استعمال کرنا چاہتا ہوں، اور ظاہر ہے کہ میں ایسا نہیں کرنا چاہتا۔ میں جو کچھ ہوا اس کے پیچھے کوئی جواز یا وجہ نہیں دوں گا۔‘‘
رنویر کی معافی مانگنے کی یہ ویڈیو تو حالیہ تھی لیکن کام نہ ملنے پر رونے والی ویڈیو کا حالیہ واقعے سے کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ ایک پرانی ویڈیو ہے جسے غلط معلومات کے ساتھ شیئر کیا جارہا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: یہ ویڈیو رہے ہیں کے بعد
پڑھیں:
اسلام آباد ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کی ایمبولینس اسٹاف کے ساتھ بدسلوکی؛ ویڈیو وائرل
اسلام آباد:فیض آباد انٹرچینج کے قریب 21 جولائی کو پیش آنے والے ایک تشویشناک واقعے میں اسلام آباد ٹریفک پولیس کے ایک انسپکٹر نے ریسکیو 1122 کے ایمبولینس سٹاف کے ساتھ بدسلوکی کی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹریفک پولیس کا عملہ ایمبولینس کے عملے سے الجھ کر ہاتھا پائی کر رہا ہے۔
واقعے کے بعد ریسکیو 1122 کے حکام نے اسلام آباد کے ایس ایس پی ٹریفک کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کے رویے اور ایمرجنسی کور کرنے میں رکاوٹ ڈالنے کی شکایت درج ہے۔
مراسلے کے مطابق ریسکیو 1122 کی ایمبولینس آن وے ایمرجنسی کال موصول ہونے پر فیض آباد انٹرچینج کے قریب ٹریفک ڈائیورژن کی وجہ سے سڑک کی سائیڈ سے اتر کر مرکزی شاہراہ پر جانا چاہتی تھی، تاکہ بروقت مقام حادثہ پر پہنچ سکے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے عملے نے سرکاری ڈیوٹی سرانجام دینے والے ریسکیو اسٹاف کو نہ صرف روکا بلکہ نازیبا زبان استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
ریسکیو 1122 کے حکام نے اس واقعے کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے ملوث عملے کے خلاف نہ صرف ڈسپلنری ایکشن لیا جائے بلکہ محکمانہ و قانونی کارروائی بھی کی جائے۔
اسلام آباد ٹریفک پولیس کا موقف معلوم کرنے کےلیے ترجمان سے رابطہ کیا گیا اور پیغام بھی چھوڑا گیا، لیکن اب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔