تجارتی خسارہ 5 سال میں کہاں پہنچ گیا، رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
ملکی تجارتی خسارہ پانچ سال میں کہاں پہنچ گیا، اس حوالے سے رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر تجارت نے پچھلے 5 سال کے تجارتی خسارے سے متعلق تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دیں ۔
دستاویز کے مطابق 2020ء میں تجارتی خسارہ 23 اشاریہ 16 ارب ڈالر رہا جب کہ 2021ء میں تجارتی خسارہ بڑھ کر 31 اشاریہ 8 ارب ڈالر ہو گیا۔
اسی طرح 2022ء میں تجارتی خسارہ بڑھ کر 48 اشاریہ 35 ارب ڈالر تک پہنچ گیا اور اس کے بعد 2023ء میں تجارتی خسارہ کم ہو کر 27 اشاریہ 47 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچا۔
گزشتہ برس (2024ء میں) تجارتی خسارہ مزید کم ہو کر 24 اشاریہ 11 ارب ڈالر پر آ گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں تجارتی خسارہ ارب ڈالر
پڑھیں:
1 اعشاریہ 9 بلین کا تاریخی کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ، اقتصادی سروے
پاکستان نے 1 اعشاریہ 9 بلین ڈالرز کا تاریخی کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ کیا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے جاری کر دیا۔
اقتصادی سروے 2025ء میں کرنٹ اکاؤنٹ اور تجارتی کارکردگی بتائی گئی ہے، جس کے مطابق پاکستان نے 1 اعشاریہ 9 بلین ڈالرز کا تاریخی کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ کیا۔
اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق برآمدات میں 6 اعشاریہ 8 فیصد اضافہ ہوا، جس میں ٹیکسٹائل برآمدات کا حصہ 53 فیصد رہا جبکہ درآمدات کا حجم 48 اعشاریہ 6 ارب ڈالر رہا۔
سابق نگراں وزیر خزانہ گوہر اعجاز نے ملک میں اقتصادی استحکا اور برآمدات کی ترقی کا روڈ میپ پیش کردیا۔
سروے رپورٹ کے مطابق ترسیلات زر 31 فیصد بڑھ کر 31 اعشاریہ 2 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ زرمبادلہ ذخائر 27 مئی 2025ء تک 16 اعشاریہ 6 ارب ڈالر رہے۔
اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق یوکرین اور مشرق وسطیٰ تنازعات کے سبب عالمی تجارت متاثر ہوئی، بھارت کے ساتھ جغرافیائی سیاسی تناؤ بڑھا، جس سے معاشی استحکام متاثر ہوا۔
سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان کی اسٹریٹجک حکمت عملی نے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا، ڈالر کی اوسط شرح مبادلہ 278 اعشاریہ 75 روپے رہی۔
رپورٹ کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی 1 ارب 2 کروڑ ڈالر کی قسط نے مارکیٹ کا اعتماد بڑھایا ہے، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری معمولی کمی سے 1 اعشاریہ 8 ارب ڈالر رہی۔
اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق خام تیل کی قیمتوں میں کمی برینٹ کروڈ 64 ڈالر فی بیرل رہنے سے درآمدی بل کم ہوا ہے، خام تیل کی کم قیمتوں سے مہنگائی کم ہوئی ہے۔