آئی ایم ایف کا نام لے کر کسانوں کا استحصال نہیں کیا جا سکتا، حافظ نعیم الرحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
لاہور:
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا نام لے کر کسانوں کا استحصال نہیں کیا جا سکتا، 90 فیصد کسانوں کو جن کے پاس ساڑھے بارہ ایکڑ سے کم زمین ہے انہیں سہولیات اور بجلی پر سبسڈی دی جائے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کسانوں کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی معاملات میں آئی ایم ایف کو مداخلت کی اجازت دی تو ہمارے نظام میں داخل ہونے کی کوشش ہورہی ہے، شرم نہیں آتی یہ کہتے ہوئے کہ آئی ایم ایف نے ہنس کر بات کی۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا نام لے کر کسانوں کا استحصال نہیں کیا جا سکتا، 90 فیصد کسانوں کو جن کے پاس ساڑھے بارہ ایکڑ سے کم زمین ہے انہیں سہولیات اور بجلی پر سبسڈی دی جائے،یواین پروگرام کے تحت کسانوں کو سہولت دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت آٹا سستا کرے اور گندم پر سبسڈی دے، کسانوں پر کوئی منظم آواز سامنے نہیں آئی سب جماعتیں اپنے چکر میں ہیں۔ یہ تعلیم و صحت کی سہولیات نہیں دیتے ، کسان کا مسئلہ ہو کوئی سیاسی جماعت ان مسائل پر بات نہیں کرتی۔
امیرجماعت نے کہا کہ کسان تحریک شروع ہو چکی ہے، جب38 اضلاع سے کسان آئیں گے تواتنا بڑا دھرنا ہوگا کہ بنگلہ دیش کو بھول جاؤ گے، آج کے دھرنے کو ٹریلر سمجھ لو، سبق حاصل کر لو اگر مسئلہ حل نہ کیا تو عوام کو کال دیں گے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ بجلی، پیٹرول سستا کرنے اور کسان کے حق کیلیے کال دی تو نوجوان کسان مزدور باہر نکلیں گے، اس ملک میں یہ نہیں چلے گا کہ جرنیل، بیوروکریٹ، پارلیمنٹیرین، خان و سردار عیاشی کریں اور مڈل کلاس ذلت و خواری اٹھائے، ہمیں ہمارا حق چاہیے۔
انہوں نے کسانوں سے مخاطب ہوکر کہا کہ جب تک چاہیں دھرنا دیں، ضیا الدین انصاری کو کہتا ہوں آپ دھرنے کے لوگوں کے میزبان ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے مطالبات کو نہ مانا تو پھر فیصلہ کریں گے،دیگر اضلاع سے کسانوں کو بلانے کی کال دیں گے، کیسا گرین پاکستان ہے بہاولنگر کا پانی کہیں اور دیں گے تو ناانصافی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بہاولنگر کا پانی چولستان کو دیں گے ظلم ہوگا، کسانوں کو زمین دیں مراعات دیں تو وہ بستی بسا کر دکھائیں گے۔ حافظ نعیم نے کہا کہ اگر کسی نے اس دھرنے کو طاقت سے اٹھانے کی کوشش کی تو پنجاب بھر کی سڑکوں پر آنے کااعلان کردیں گے۔
انہوں نے حکومت سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ تم تو پہلے ہی جعل سازی اور فارم 47 سے اقتدار میں آئے ہو، تمہاری کوئی اخلاقی حیثیت نہیں ہے، کسانوں کو حق دو۔
حافظ نعیم نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نہ یہ ٹرمپ کی مذمت کرتے ہیں، نہ فلسطینیوں و کشمیریوں کے حق کےلیے کھڑے ہوتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف حافظ نعیم کسانوں کو دیں گے
پڑھیں:
تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور دیرپا حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا، مقررین تقریب
ذرائع کے مطابق تقریب میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی ایلچی برائے جموں و کشمیر ایمبسڈر یوسف الدوبے، کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے بھی شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد میں انڈیا سٹڈی سنٹر نے یوتھ فورم فار کشمیر کے تعاون سے ایک تقریب کا اہتمام کیا جس میں تنازعہ جموں و کشمیر کے مختلف پہلوئوں پر روشنی ڈالی گئی۔ ذرائع کے مطابق تقریب میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی ایلچی برائے جموں و کشمیر ایمبسڈر یوسف الدوبے، کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے بھی شرکت کی۔ یوسف الدوبے نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے موجودہ دورہ پاکستان کی دو وجوہات ہیں، ایک وجہ تو تنازعہ جموں و کشمیر کی تازہ ترین صورتحال معلوم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں مظفر آباد کا دورہ اور وہاں کے لوگوں اور عہدیداروں سے ملاقاتیں انتہائی مددگار ثابت ہوئیں۔ دورے کی دوسری وجہ جموں و کشمیر کے عوام کو یقین دلانا اور کشمیری عوام کے منصفانہ مقصد کے لیے او آئی سی کے پختہ عزم کا اعادہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ اور او آئی سی دونوں کے ایجنڈے پر سب سے پرانے تنازعات میں سے ایک ہے۔انہوں نے کہا کہ نہ صرف او آئی سی ایک تنظیم کے طور پر بلکہ او آئی سی کا ہر رکن جموں و کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کی جدوجہد کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے آئندہ اجلاس میں جموں و کشمیر کی صورتحال پر تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے گی۔
ڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس آئی ایمبسڈر سہیل محمود نے کہا کہ پاکستان او آئی سی کی کشمیر کاز کے لیے مستقل اور غیر متزلزل حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے جو کہ او آئی سی کے ایجنڈے کا مرکز ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور دیرپا حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں کیا جا سکتا۔ ڈائریکٹر انڈیا سٹڈی سنٹر ڈاکٹر خرم عباس نے کہا کہ تنازعات کے پرامن حل کے لیے سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔ غلام محمد صفی نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے حق خودارادیت کے لیے آواز اٹھانے کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرنے پر او آئی سی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام تنازعہ کشمیر کے ایسے حل کا مطالبہ کرتے ہیں جو پائیدار، پرامن اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہو۔ انہوں نے زور دیا کہ کشمیر پر مستقبل میں ہونے والی کسی بھی بات چیت میں کشمیری نمائندوں کو شامل کیا جانا چاہیے جو تنازعہ کے اہم فریق ہیں۔
الطاف حسین وانی نے کہا کہ او آئی سی جموں و کشمیر کے عوام کے لیے امید کی کرن ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کوئی علاقائی تنازعہ نہیں بلکہ یہ انسانی حقوق اور حق خودارادیت کا سوال ہے۔ انہوں نے کہا ایک طرف بھارت نے وقف ترمیمی قانون کے ذریعے مسلمانوں کے مذہبی اداروں پر ریاستی کنٹرول کے ساتھ ساتھ عید اور جمعہ کی نماز پر منظم پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور دوسری طرف ہندو یاتریوں کو ہر قسم کی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ چیئرمین بورڈ آف گورنرز آئی ایس ایس آئی ایمبسڈر خالد محمودنے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے فالتو اور فرسودہ ہونے کے بھارتی دعوے غلط ہیں۔ قراردادیں برقرار رہیں گی جیسا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی کہا ہے۔ تقاریر کے بعد سوال و جواب کا سیشن اور سرٹیفکیٹ دینے کی تقریب ہوئی۔ آخر میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر یوتھ فورم فار کشمیر زمان باجوہ نے فیلو شپ پروگرام کے نوجوان شرکاء کے جوش و جذبے کی تعریف کی۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ رفاقت سے بھرپور فائدہ اٹھائیں اور اپنی تحریروں اور دیگر علمی سرگرمیوں کے ذریعے کشمیر کاز کو آگے بڑھائیں۔