جس کو خط لِکھا جائے اُس کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ خط پڑھ کر لکھنے والے کو مطمئن کرے
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 14 فروری 2025ء ) نائب امیر جماعتِ اسلامی، قومی سیاسی امور قائمہ کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نوید چوہدری کی ہسپتال جاکر عیادت کی اور مسلم لیگ (ن) کے سماجی رہنما مولاداد گوجر کی اہلیہ کے انتقال پر جیون ہانہ میں تعزیت کی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے دہشت گردی کے سدِباب کے لیے مجلسِ مشاورت اور گورنر خیبرپختونخوا کی جانب سے اتحاد و وحدت کے لیے کانفرنس میں شرکت کے لیے دعوت نامہ موصول ہونے پر کہا کہ جماعتِ اسلامی مِلی یکجہتی کونسل کی اولین ترجیح ہے کہ خیبرپختونخوا میں امن قائم ہو، ہر نوعیت کی دہشت گردی کا خاتمہ ہو اور عوام کو جان، مال، عزت کا تحٖفظ حاصل ہو۔
جماعتِ اسلامی تمام سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں امن کے قیام اور عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے مثبت کردار ادا کرے گی۔(جاری ہے)
لیاقت بلوچ نے منصورہ میں دیر، مالاکنڈ اور بونیر سے نوجوانوں کے وفد اور علماء کرام کے وفد سے ملاقات میں کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ اپنی صدارتی مدت کے ابتداء میں اسرائیل کی شکست پر عدم توازن، مایوسی اور حواس باختگی کا شکار ہیں۔
امریکی صدر کے جارحانہ اور احمقانہ بیانات کے خلاف پوری دُنیا خصوصاً عرب ممالک اور دیگر مسلم ممالک کے سربراہوں کی طرف سے ردعمل حوصلہ افزاء ہے۔ حکومتِ پاکستان بانی پاکستان قائداعظمؒ محمد علی جناح کے کشمیر و فلسطین پر مؤقف کو بار بار اُجاگر کرے، قائد اعظم نے دونوں خطوں کے حوالے سے پاکستانی قوم کی ترجمان واضح لائحہ عمل دیا جو آج بھی زندہ حقیقت ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ اور اسرائیل برطانیہ/یورپ کا ناجائز بچہ ہے۔ دُنیا بھر میں اسرائیلی جارحیت اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف آوازیں بلند ہونا غزہ کے بہادر عوام کی کامیابی ہے۔ لیاقت بلوچ نے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ہر شہری کا اپنے مؤقف سے آگاہ کرنے کے لیے خط لکھنا اور اظہارِ رائے کرنا ہر کسی کا حق ہے، جسے خط لِکھا جائے اُس کی بھی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ اُسے پڑھے، سُنے اور خط لکھنے والے کو مطمئن کرے۔ لیکن یہ امر اب بالکل عیاں ہے کہ سیاسی بحرانوں کا علاج خطوط سے نہیں قومی سیاسی جمہوری قیادت کو قومی سیاسی کردار ادا کرنے سے ممکن ہے۔ ماضی کے تمام تجربات گواہ ہیں کہ اب قومی سیاسی جمہوری قیادت سِول-ملٹری اسٹیبلشمنٹ پر انحصار نہ کرے۔ لیاقت بلوچ نے سوال کے جواب میں کہا کہ حکومتیں گذشتہ ایک سال کے اعلان کردہ منصوبوں، ایم او یوز کی فہرست جاری کرے اور ان پر عملدرآمد کا چارٹ / اسٹیٹس بھی پیش کرے۔ حقیقت یہ ہے کہ قومی ترقی کے منصوبوں کے اعلانات کی فہرست تو طویل ہے لیکن عملدرآمد نہ ہونے کے برابر ہے۔ پورے ملک میں دہشت گردی، بدامنی، اسٹریٹ کرائمز اور عوام کے جان، مال، عزت کا عدم تحفظ شدت کیساتھ بڑھتا جارہا ہے۔ کراچی میں بیبس عوام ہیوی ٹریفک کے قتلِ عام سے غیرمحفوظ ہوگئے اور اندرونِ سندھ بدامنی، ڈاکو راج، کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کا گٹھ جوڑ بڑا المناک ہے۔ جماعتِ اسلامی کی سندھ کے عوام کے لیے امن اور ڈاکو راج کے خاتمہ کے لیے جدوجہد عوام کے جذبات کی ترجمانی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے لیاقت بلوچ نے قومی سیاسی عوام کے کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
پنجاب میں کسی بھی جماعت، فرد یا کاروبار میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر سخت کارروائی کا فیصلہ
لاہور:پنجاب حکومت نے لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں سے نمٹنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں اور ایڈونس ٹیکنالوجی کے استعمال کا بڑا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان پر مسلسل ساتواں غیر معمولی اجلاس ہوا جس میں امن و امان سے متعلق سخت اور فوری اقدامات کے فیصلے کیے گئے۔
پنجاب حکومت نے لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے سخت ترین نفاذ کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت صوبے بھر میں جمعہ کے خطبے اور پانچ وقت کی اذان کے سوا لاؤڈ اسپیکر استعمال نہیں ہوسکے گا۔
پنجاب میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے نفاذ کو سی سی ٹی وی کیمروں اور ٹیکنالوجی سے مانیٹر کیا جائے گا۔ لاؤڈ سپیکر سے نفرت یا اشتعال انگیزی پھیلانے والے اب قانون کے کٹہرے میں ہوں گے۔ پنجاب میں کسی کاروبار، کسی جماعت یا کسی فرد کو کسی بھی کام کے لیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت نہیں ہوگی، لاؤڈ سپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والے عناصر پنجاب حکومت کے سخت شکنجے میں آجائیں گے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب بھر کے 65 ہزار سے زائد آئمہ کرام کے وظائف کے لئے جلد اقدامات مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔
اسی طرح پنجاب حکومت نے صوبے بھر کی مساجد کی تزئین و آرائش و بحالی کا بڑا فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب کی مساجد میں تمام مسنگ فسیلٹیز مہیا کی جاہیں گی۔ مساجد کی اطراف والے راستوں کو کلئیر کیا جائے، نکاسی کے نظام کو بہتر بنایا جائے گا۔
اجلاس میں کہا گیا کہ سوائے فتنہ پرستوں اور انتہا پسند سوچ والے عناصر کے پنجاب میں کسی مذہبی جماعت پر کوئی پابندی نہیں، پنجاب میں مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے مطابق اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں، مذہبی ہم آہنگی میں معاون جماعتوں کی پنجاب حکومت مکمل سرپرستی کرے گی مگر پنجاب میں مذہب کا نام لے کر نفرت پھیلانے والوں کے لیے قانون کی رسی تنگ کردی جائے گی۔
اسی طرح پنجاب میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے یا چھپانے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
پنجاب حکومت نے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری یا معاونت پر کڑی سزا کا اعلان کیا، سوشل میڈیا پر نفرت، جھوٹ اور اشتعال پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر نفرت انگیز مواد کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے۔