منعم ظفر کی آئی جی سندھ سے ملاقات ،ڈمپر و ٹینکر سے اموات کا معاملہ اٹھادیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی قیادت میں وفد شہر میں ڈمپر و ٹینکرز کی ٹکر سے شہریوں کی بڑھتی اموات پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے ملاقات کر رہا ہے
کراچی(اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی قیادت میں جماعت اسلامی کے وفد نے جمعہ کو آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے ملاقات کی،کراچی میں بڑھتے ہوئے حادثات بالخصوص ڈمپرزو ٹینکرز کی ٹکر سے شہریوں کی بڑھتی ہوئی اموات ، بدترین ٹریفک جام اور ٹریفک پولیس کی ناقص کارکردگی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ ٹریفک حادثات
میں اس قدر بڑے پیمانے پر شہریوں کی اموات نہایت تشویش ناک امر ہے ، ان حادثات کا سبب بے ہنگم ٹریفک اور بے قابو ہیوی وہیکل کی شہر میں غیرقانونی آمد ورفت ہے ، ڈمپرز ، ٹینکرز اور ٹرالرز مقرر اوقات اور مقررہ راستوں سے ہٹ کر سارے شہرمیں چلتے نظر آتے ہیں ،ان کے اکثر ڈرائیورز غیر لائسنس یافتہ اور ٹریفک کے اُصولوں سے ناواقف ہیں ، حادثے میں ضمانت اور نرم سزائوں کے قانون نے ان ڈرائیو رز کو قانون کی گرفت سے بے خوف کردیا ہے ، جماعت اسلامی کے وفد میں پبلک ایڈ کمیٹی کراچی کے صدر و اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ ،نائب امرا جماعت اسلامی کراچی راجا عارف سلطان اور مسلم پرویز شامل تھے۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ لائسنس کے اجرا کو آسان بنایا جائے ، چنگ چی رکشائوں کو متعین جگہوں پر پارکنگ کا سختی سے پابند کیا جائے ، سڑکوں پر موجود تجاوزات ختم کی جائیں ، ٹریفک پولیس کی کارکردگی کو یونین کمیٹیز کے تعاون سے بہتر بنایا جائے اور ہر سطح پر ٹریفک مینجمنٹ سسٹم بنایا جائے ،انہوں نے آئی جی سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ سارے شہر میں چنگ چی اور رکشائوں کی بے ہنگم پارکنگ نے شہر میں ٹریفک جام معمول بنادیا ہے ، ایک جانب شہری صوبائی حکومت اور کے ایم سی کی نااہلی کے سبب سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ سے اذیت میں مبتلا ہیں دوسری طرف پبلک ٹرانسپورٹ کی لاقانونیت اور ٹریفک پولیس کی خراب کارکردگی نے بھی شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ، کراچی اگر ذمے دار صوبائی حکومت اور حقیقی منتخب نمائندوں کے ہاتھوں میں ہوتا توشہر میں مؤثر ماس ٹرانزٹ سسٹم ہوتا ،شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے بہترین بسیں مہیا ہوتیں جس کا سلسلہ نعمت اللہ خان کے دور میں شروع ہوا تھا اور کراچی کے 65فیصد شہری موٹر سائیکلوں اور چنگ چی رکشائوںمیں سفر کرنے پر مجبور نہ ہوتے ، منعم ظفر خان نے اس بات پر زور دیا کہ ٹریفک حادثات سے کسی بھی صورت میں شرپسندوں کو فائدہ اُٹھانے کی اجازت نہیں دیں گے اور ان معاملات کو لسانی رنگ دینے اور مختلف طبقات میں کشیدگی کا سبب نہیں بننے دیں گے ۔ملاقات میں سیف سٹی پروجیکٹ کی جلد تکمیل پر بھی تفصیل سے گفتگو ہوئی ، آئی جی سندھ نے اس موقع پر ٹریفک کی بہتری اور سیف سٹی پروجیکٹ کے حوالے سے پولیس کے اقدامات پر بریفنگ دی اور جماعت اسلامی کی جانب سے مثبت تجاویز کا خیر مقدم کیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی شہریوں کی
پڑھیں:
جماعت اسلامی کا خیبر پختونخوا میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز
امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی صرف سیاست تک محدود نہیں بلکہ ایک ہمہ گیر اصلاحی تحریک ہے جو عوام کی عملی رہنمائی اور خدمت کو اپنا فرض سمجھتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی نے خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ ان کمیٹیوں کا مقصد معاشرتی اصلاح، منشیات کی روک تھام، تعلیمی اداروں کی نگرانی، صحت کی سہولیات کی بہتری اور مقامی مسائل کا پُرامن حل ہے۔ اس سلسلے میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے امرائے اضلاع کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی، اجلاس میں صوبائی سیکرٹری جنرل محمد ظہور خٹک سمیت کرک، لکی مروت، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان اور جنوبی وزیرستان لوئر کے ضلعی امراء نے شرکت کی۔ اجلاس میں عوامی کمیٹیوں کے کام کا جائزہ لیا گیا اور منصوبہ بندی کی گئی۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی صرف سیاست تک محدود نہیں بلکہ ایک ہمہ گیر اصلاحی تحریک ہے جو عوام کی عملی رہنمائی اور خدمت کو اپنا فرض سمجھتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر یونین کونسل کی سطح پر عوامی کمیٹیاں قائم کی جائیں گی، جن میں نوجوان، اساتذہ، علمائے کرام، ڈاکٹرز اور مقامی معتبر افراد کو شامل کیا جائے گا۔عوامی کمیٹیاں پولیس یا سرکاری محکموں کے کام میں مداخلت نہیں کریں گی بلکہ تعاون اور اصلاح کے جذبے سے کام لیں گی اور مسائل کو پُرامن انداز میں متعلقہ اداروں کے علم میں لایا جائے گا۔ عوامی کمیٹیوں کو علاقے میں منشیات کے پھیلاؤ کے خلاف مؤثر مہمات چلانے کی ذمہ داری دی گئی ہے، جن کے تحت آگاہی پروگرام، والدین و طلبہ کی مشاورت، اور مقامی تھانوں سے رابطہ کاری شامل ہوگی۔ سرکاری اسکولوں اور طبی مراکز کی کارکردگی کی نگرانی بھی ان کمیٹیوں کے فرائض میں شامل ہے، تاکہ تعلیمی معیار اور صحت کی سہولیات میں بہتری لائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مساجد اور عبادت گاہوں کی صفائی و ستھرائی، مقامی سطح پر کھیلوں کے مقابلے، اور نوجوانوں کے لیے ٹیلنٹ ایوارڈز کا انعقاد بھی کمیٹیوں کے ذریعے کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کمقامی سطح پر جھگڑوں اور تنازعات کے پُرامن حل کے لیے ہر عوامی کمیٹی کے تحت مصالحتی انجمن بھی قائم کی جائے گی، جس میں علمائے کرام، اساتذہ، ڈاکٹرز اور بااعتماد معزز افراد شامل ہوں گے۔ ان انجمنوں کا مقصد محلے اور گاؤں کی سطح پر تنازعات کو عدالتوں تک پہنچنے سے پہلے حل کرنا ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نوجوانوں کو ان کمیٹیوں میں قائدانہ کردار دیا جائے گا اور جماعت اسلامی یوتھ کو اس مہم میں کلیدی کردار سونپا جائے گا۔ امیرِ صوبہ نے تمام ضلعی امراء کو ہدایت کی کہ 31اگست تک ممبرز کنونشنز منعقد کیے جائیں تاکہ کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل تیزی سے مکمل ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی یہ مہم عوام کے ساتھ تعلق کو مضبوط بنانے، حقیقی مسائل کو اجاگر کرنے اور خدمتِ خلق کے جذبے کو معاشرے میں عام کرنے کی ایک مربوط کوشش ہے۔