Jasarat News:
2025-10-16@13:11:55 GMT

بھارت: تندور میں کوئلہ اور لکڑی استعمال کرنے پر پابندی

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں تندور استعمال کرنے والے ریستورانوں، ہوٹلوں اور ڈھابوں کو کوئلہ اور لکڑیوں کا استعمال بند کرکے گیس یا الیکٹرک چولہے استعمال کرنے کی ہدایت دے دی گئی۔ 8جولائی تک حکم پر عمل نہ کرنے کی صورت میں جرمانہ، قانونی کارروائی اور لائسنس کی منسوخی جیسے نتائج کا سامنا کرنے کا انتباہ دیا گیا ہے۔ ممبئی ہائی کورٹ نے آلودگی کا از خود نوٹس لیتے ہوئے مفاد عامہ کی درخواستوں پر سماعت شروع کررکھی ہے ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بھارت: ماؤ نواز رہنما سمیت 60 باغیوں نے ہتھیار ڈال دیے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ سینئر ماؤ نواز باغی رہنما اور 60 دیگر جنگجوؤں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ یہ پیش رفت باغیوںکی طرف سے عشروں سے جاری شورش کو ختم کر دینے کا اعلان کرنے کے چند ہفتوں بعد ہوئی ہے۔ بھارت نکسلی بغاوت کی آخری باقیات کے خلاف ایک شدید مہم چلا رہا ہے جس کا نام ہمالیہ کے دامن میں واقع اس گاؤں کے نام پر رکھا گیا ہے جہاں تقریباً 6عشرے قبل ماؤ سے متاثر ہو کر شورش شروع کی گئی تھی۔ نئی دہلی نے مارچ 2026 ء تک شورش کو مکمل طور پر ختم کرنے کا عزم کیا ہے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے مالوجولا وینوگوپال راؤ جو عرف سونو کے ساتھ 60 دیگر افراد کے ہتھیار ڈالنے کی تصدیق کی۔ راؤ کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ 1980 ء کے عشرے سے باغیوں کے ساتھ تھا۔ اس نے وسطی بھارت میں چھتیس گڑھ کی سرحد کے قریب ریاست مہاراشٹر کے گڈچرولی علاقے میں ہتھیار حوالے کیے۔ چھتیس گڑھ کے نائب وزیرِ اعلیٰ وجے شرما نے صحافیوں کے سامنے ہتھیار ڈالنے کی تصدیق کی لیکن اس میں شامل افراد کا نام نہیں لیا۔ شرما نے کہاکہ ہم ان تمام لوگوں کو خوش آمدید کہیں گے جو مرکزی دھارے میں شامل ہوں گے۔ لیکن جو لوگ ایسا نہ کریں، ان سے ہماری فوج صحیح طریقے سے نمٹے گی۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماؤسٹ) نے اگست میں جاری ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ اپنی مسلح جدوجہد کو معطل کر دے گی۔ یہ ستمبر میں منظر عام پر لایا گیا۔ ماؤنواز باغیوں نے کہا کہ انہوں نے بدلتے ہوئے عالمی نظام اور قومی صورتِ حال اور نئی دہلی کی طرف سے مسلسل اپیلوں کے باعث اپنا موقف تبدیل کیا۔ حالیہ مہینوں میں حکومت نے بارہا خبردار کیا ہے کہ وہ ماؤنواز باغیوں کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ دیہاتیوں کے ایک چھوٹے سے گروہ نے 1967 میں اپنے جاگیرداروں کے خلاف بغاوت کر دی تھی جس کے بعد سے اب تک 12ہزار سے زیادہ باغی اور فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • ٹی ایل پی پر پابندی، جائیدادیں ضبط، اکاونٹس منجمند کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب حکومت کا انتہا پسند جماعت پر پابندی کیلئے وفاق کو سفارش کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب حکومت کے قیام امن کیلئے اہم فیصلے؛ انتہا پسند جماعت پر پابندی کی سفارش
  • پنجاب میں ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس میں لکڑی اور کوئلہ جلانے پر پابندی
  • کوئلہ، لکڑی یا چارکول استعمال کرنے والے ریسٹورنٹس پر پابندی
  • سید جبران کا اوزیمپک اور مصنوعی بال استعمال کرنے والے فنکاروں پر دلچسپ تبصرہ
  • بھارت: ماؤ نواز رہنما سمیت 60 باغیوں نے ہتھیار ڈال دیے
  • گوگل کا بھارت میں 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • مرید کے : ٹی ایل پی کا پُر تشدد احتجاج اور حملے، پولیس افسر شہید، 12 اہلکار زخمی
  • راولپنڈی ڈویژن کے تمام اضلاع میں دفعہ 144نافذ، جلوسوں، ریلیوں، مظاہروں پر پابندی