پاکستان اسٹاک ایکسچینج: ہفتہ وار بلند ترین سطح 113482 رہی
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے رواں کاروباری ہفتے کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔
اس ہفتے کے دوران، اسٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس 1762 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 1 لاکھ 12 ہزار 85 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری ہفتے میں 100 انڈیکس 3533 پوائنٹس کی حد میں متغیر رہا۔
اسٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس اس ہفتے کی بلند ترین سطح 1 لاکھ 13 ہزار 482 جبکہ کم ترین سطح 1 لاکھ 9 ہزار 948 پوائنٹس تک پہنچا۔
اس ایک ہفتے کے دوران بازارِ حصص میں 2.
مارکیٹ کیپٹلائزیشن اس ایک ہفتے میں 201 ارب روپے کے اضافے کے ساتھ 13 ہزار 851 ارب روپے تک پہنچ گئی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا
پانی کی شدید کمی کے باعث کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد تک جا پہنچی
پانی کی قلت کے باعث زرعی مقاصد کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے، محکمۂ آبپاشی
دریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے ،دریائے سندھ میں پانی کی شدید کمی کے باعث کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد تک جا پہنچی۔محکمہ آبپاشی کے اعداد و شمار کے مطابق کوٹری بیراج کے اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 4600کیوسک جبکہ ڈائون اسٹریم میں محض 190کیوسک اخراج کیا جا رہا ہے ۔ 2023ء کے اپریل میں کوٹری بیراج اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 8900کیوسک اور 2024ء کے اپریل میں 5000کیوسک ریکارڈ کی گئی تھی، یہ اعداد و شمار ہر سال پانی کم سے کم ہونے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔محکمۂ آبپاشی کے مطابق پانی کی قلت کے باعث زرعی مقاصد کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے ، صرف پینے کا پانی دستیاب ہے ۔محکمہْ زراعت کے مطابق پانی کی کمی کے اثرات فصلوں پر بھی مرتب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔خریف کے سیزن میں سندھ کے اندر گزشتہ 5 سال کے دوران پونے 5 سے سوا 6 لاکھ ہیکٹر پر کپاس کی فصل کاشت کی گئی ہے ۔ اسی طرح 2 لاکھ 79 ہزار سے 2 لاکھ 95 ہزار ہیکٹر پر گنے کی فصل کاشت کی گئی، 7 لاکھ 8 ہزار سے 8 لاکھ 11 ہزار ہیکٹر تک چاول کی فصل کاشت کی گئی ہے ۔ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سندھ میں پانی کی قلت جاری رہی تو سندھ کی زراعت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ۔محکمہْ آبپاشی، زراعت اور آبادگاروں کو امید ہے کہ بارشیں ہونے کی صورت میں صورتِ حال بہتر ہو جائے گی۔