Islam Times:
2025-09-18@11:49:25 GMT

ہمیں شامی حکام سے پیغامات موصول ہوئے ہیں، ایران

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

ہمیں شامی حکام سے پیغامات موصول ہوئے ہیں، ایران

اپنے ایک بیان میں محمد رضا رؤف‌ شیبانی کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں شام کی خاص جغرافیائی حیثیت کی وجہ سے، ہم سمجھتے ہیں کہ اس ملک کا مستقبل بیرونی مداخلت کے بغیر اور وہاں کی عوام کے ہاتھوں طے ہونا چاہئے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ میں شامی امور کے ڈائریکٹر "محمد رضا رؤف‌ شیبانی" گزشتہ روز سے ماسکو میں موجود ہیں جہاں انہوں نے روسی صدر کے مشیر برائے مشرق وسطیٰ اور افریقہ "الیگزینڈر لاورنٹف" سے ملاقات کی۔ اس کے علاوہ انہوں نے نائب روسی وزیر خارجہ "میخائل بوگدانوف" سے بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات میں علاقائی مسائل بالخصوص شام کی تازہ ترین صورت حال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر محمد رضا رؤف‌ شیبانی نے اپنے دورہ روس کے متعلق بتایا کہ میرا یہ سفر مغربی ایشیاء اور شام کی صورت حال پر مشاورت کے لئے عمل میں آیا۔ انہوں نے کہا کہ شام پر تبادلہ خیال کے حوالے سے یہ ایک بہترین موقع ہے۔ بہت سارے مسائل پر ایران و روس ایک پیج پر ہیں۔ ہم نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ مشترکہ دلچسپی کے موضوعات پر بات چیت کا عمل جاری رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ شام کے حوالے سے ایران کا موقف روز روشن کی طرح عیاں ہے۔ یقیناََ شام میں امن و استحکام ہمارے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

محمد رضا رؤف‌ شیبانی نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں شام کی خاص جغرافیائی حیثیت کی وجہ سے، ہم سمجھتے ہیں کہ اس ملک کا مستقبل بیرونی مداخلت کے بغیر اور وہاں کی عوام کے ہاتھوں طے ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ بالا ملاقاتوں میں ہم نے اس بات پر زور دیا کہ آئندہ سیاسی فیصلوں کے لئے قومی مفاہمت کے ذریعے شام کے اندرونی عناصر اور عوام کے درمیان وسیع شراکت داری کی ضرورت ہے۔ نیز اقوام متحدہ کی قرارداد 2254 کی رو سے تمام سیاسی دھڑوں کو بھی شام کے مستقبل میں حصہ ڈالنا چاہئے۔ واضح رہے کہ شام کے عبوری وزیر خارجہ "اسعد حسن الشیبانی" نے کہا کہ ہمیں شام اور روس کی جانب سے مثبت پیغامات موصول ہوئے ہیں جس پر ایرانی وزارت خارجہ میں شامی امور کے ڈائریکٹر نے کہا کہ تہران و ماسکو کا شام کے نئے حکمرانوں سے اِن ڈائریکٹ رابطہ ہے اور ہمیں شامی حکام کی جانب سے پیغامات بھی موصول ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم شام کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے منتظر ہیں۔ ہم وہاں ہونے والی پیشرفت کا بغور مشاہدہ کریں گے اور مناسب وقت پر شام کے حوالے سے فیصلہ کریں گے۔

یاد رہے کہ محمد رضا رؤف‌ شیبانی کو ایرانی وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" کی جانب سے کچھ عرصہ قبل فارن آفس میں سیرین ڈیسک کا ڈائریکٹر تعینات کیا گیا ہے۔ مذکورہ تعیناتی کے بعد ایرانی وزیر خارجہ نے ایک خط کے ذریعے محمد رضا رؤف‌ شیبانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی ذمے داری ہے کہ دوست علاقائی ممالک سمیت تمام فریقین کے ساتھ اپنی مشاورت جاری رکھیں اور مجھے حاصل ہونے والے نتائج کی باقاعدگی سے رپورٹ پیش کریں۔ دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان "اسماعیل بقائی" نے رواں برس 3 فروری کو صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ ہم شام میں عوام کی حمایت یافتہ کسی بھی حکومت کی حمایت کریں گے۔ ہمیں امید ہے کہ حالیہ عبوری سیٹ اپ ایک ایسی وسیع حکومت کی بنیاد بنے گا جس میں شام کے تمام شعبہ ہائے زندگی کو نمائندگی حاصل ہو گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ شام کے شام کی

پڑھیں:

پاکستان تنازعات کے بات چیت کے ذریعے پرامن حل کا حامی ، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2025ء) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان نے تنازعات کے بات چیت کے ذریعے پرامن انداز میں حل کی حمایت کی ہے، قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، او آئی سی فورم سے بھرپور انداز میں اسرائیلی حملے کی مذمت کی گئی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”الجزیرہ“ کو انٹرویو میں کیا۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، پاکستان امن پسند ملک ہے اور مذاکرات سے مسائل کا حل چاہتا ہے۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل کے ایک خود مختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں ، قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی درخواست کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قطر کے دوست اور برادر ملک کے طور پر پاکستان نے فعال کردار ادا کیا، اسرائیلی حملے کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، غزہ کے عوام انتہائی مشکلات کا شکار ہیں، اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگز امن نہیں چاہتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ امت مسلمہ کے درمیان اتحاد کا داعی رہا ، قطر پر اسرائیل کا حملہ مکمل طور پر خلاف توقع اقدام تھا۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں، جوملک دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار ہے بھارت کا اس پر الزام لگانا باعث حیرت ہے۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے، ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، ہم کسی کو اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔

محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم ہوئی، بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو ختم یا معطل نہیں کرسکتا، مستقبل کی جنگیں پانی پر ہونی ہیں۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے واضع کردیا ہے کہ پانی روکنے کے عمل کو اعلان جنگ سمجھا جائے گا، بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کے لئے مذاکرات بہترین راستہ ہے جن کی کامیابی کے لئے سنجیدگی کا ہونا بھی ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہئیں، سلامتی کونسل کو کشمیر اور فلسطین کے تنازعات کے حل کی ذمہ داری پوری کرنی چاہئے۔\932

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدے کے ممکنہ اثرات پر توجہ مرکوز ہے، بھارتی وزارت خارجہ
  • سول ڈیفنس کےرضاکاروں کو تنخواہ کیساتھ بقایاجات بھی ادا
  • تہران: وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان ایران کے پہلے نائب صدر محمد رضا عارف سے مصافحہ کر رہے ہیں
  • بانی پی ٹی آئی کے میڈیا پیغامات پر پابندی ؛جسٹس فاروق حیدر کے رخصت پر ہونے کی وجہ سے درخواست پر سماعت نہ ہوسکی
  • مہمان خصوصی کاحشرنشر
  • ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس؛ وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
  • پاکستان تنازعات کے بات چیت کے ذریعے پرامن حل کا حامی ، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار
  • ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت
  • کوویڈ کے دوران بابا نے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں دھمکیاں موصول ہوئیں: تارا محمود
  • دوحہ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ایران کے صدر مسعود پزشکیان کی ملاقات