UrduPoint:
2025-07-26@14:49:33 GMT

پنجاب پاکستان کا زرعی پاور ہاؤس بن چکا ہے، آرمی چیف

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

پنجاب پاکستان کا زرعی پاور ہاؤس بن چکا ہے، آرمی چیف

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 فروری2025ء)پنجاب میں زراعت کو جدید بنانے کے لیے انقلابی اقدام اٹھایا گیا ہے، جس کے تحت کسانوں کو تمام زرعی سہولیات ایک چھت تلے فراہم کرنے کا منصوبہ شروع کر دیا گیا ہے۔ چولستان میں ’گرین پاکستان‘ منصوبے کا آغاز کر دیا گیا، جس کی افتتاحی تقریب کنڈائی اور شاپو کے علاقوں میں منعقد ہوئی۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر تقریب میں شریک ہوئے، جبکہ نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے وفاقی وزیر رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر آبی وسائل ڈاکٹر مصدق ملک اور پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب سمیت دیگر وزرا بھی موجود تھے۔اس موقع پر ’گرین ایگری مال اینڈ سروسز کمپنی‘، سمارٹ ایگری فارم، زرعی تحقیق اور سہولت مرکز کا افتتاح کیا گیا۔

(جاری ہے)

یہ ادارہ کسانوں کو ان کے گھروں کے دروازے پر معیاری بیج، کھاد اور کیڑے مار ادویات رعایتی نرخوں پر فراہم کرے گا، جبکہ ڈرونز سمیت جدید زرعی مشینری بھی کم قیمت پر دستیاب ہوگی۔پانچ ہزار ایکڑ پر مشتمل جدید زرعی فارم کا بھی آغاز کیا گیا، جہاں جدید زرعی طریقے اور آبپاشی کے جدید نظام کو استعمال میں لایا جائے گا، جس سے کم پانی میں زیادہ پیداوار ممکن ہوگی۔

زرعی تحقیق اور سہولت مرکز میں زمین کی جانچ سمیت تمام زرعی خدمات بھی فراہم کی جائیں گی اور ملک بھر کے زرعی تحقیقی اداروں سے تعاون کو یقینی بنایا جائے گا۔وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پنجاب میں جدید زراعت کے انقلاب کی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔ ان منصوبوں کا آغاز کسانوں کی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ زراعت کی ترقی درحقیقت کسان کی خوشحالی اور پاکستان کی معیشت کی مضبوطی کی ضمانت ہے۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ پنجاب پاکستان کا زرعی پاور ہاؤس بن چکا ہے اور جدید زراعت میں یہاں کے کسانوں کا قائدانہ کردار قابل تحسین ہے۔ انہوں نے مختصر وقت میں پنجاب حکومت کے ’گرین کارپوریٹ منصوبے‘ کے تحت ہونے والی کامیابیوں کو سراہا اور یقین دہانی کرائی کہ فوج ملک کی معاشی ترقی میں بھرپور حمایت جاری رکھے گی۔تقریب کے دوران وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے شہداء کے بچوں اور زخمی غازیوں کو زمین کی الاٹمنٹ کے خطوط بھی دیے، جو حکومت کے کسانوں اور عوام کی فلاح و بہبود کے عزم کا مظہر ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

وزیراعظم ہاؤس میں جرگہ، میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں ضم شدہ اضلاع کا کوٹا بحال



اسلام آباد:

وزیراعظم ہاؤس میں قبائلی عمائدین کا جرگہ منعقد ہوا جس میں وزیراعظم نے ضم شدہ اضلاع میں میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیز کا کوٹا بحال کرنے کا اعلان کیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے صدر مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں وزیر اعظم ہاؤس آنے والے خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کے قبائلی عمائدین کے وفد کو خوش آمدید کہا۔

جرگہ میں خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع میں امن عامہ کی صورتحال بہتر بنانے اور ان علاقوں کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔

وزیراعظم نے میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کا کوٹا بحال کرنے کا اعلان کیا۔ قبائلی عمائدین نے کوٹا بحال کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم اور خوشی کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے وفد سے گفتگو میں کہا کہ مجھے آج وزیراعظم ہاؤس میں آپ قبائلی عمائدین کی میزبانی کرتے ہوئے انتہائی خوشی ہو رہی ہے، آپ کا تعلق پاکستان کے ان علاقوں سے ہے جو شاندار تاریخی پس منظر اور روایات کے امین ہیں، قبائل نے ہمیشہ پاکستان کی سلامتی اور امن کے لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، ضم شدہ اضلاع میں امن و امان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے جوان دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر رہے ہیں، پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے تمام مکاتب فکر کے اکابرین کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، ضم شدہ اضلاع کی معاشی ترقی اور وہاں کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے وفاقی حکومت ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے، ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوام خاص طور پر نوجوانوں کو تعلیم ، صحت ، ہنر اور روزگار کے مساوی اور بہترین مواقع کی فراہمی ہماری ترجیح ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ضم شدہ اضلاع میں فاٹا یونیورسٹی اور پولیس انفرااسٹرکچر کی بہتری کے لئے اس سال کے ترقیاتی بجٹ میں خطیر رقم مختص کی ہے۔

مزید پڑھیں : عافیہ صدیقی کیس؛ وزیراعظم اور کابینہ کو توہینِ عدالت کا نوٹس بھیجنے کا معاملہ رُک گیا

وزیراعظم نے وفاقی وزیر امور کشمیر، گلگت بلتستان و سرحدی امور انجینئر امیر مقام کی زیر صدارت ضم شدہ اضلاع کے مسائل کے حوالے سے قائم کمیٹی کے دائرہ کار میں توسیع کی ہدایت کی اور کہا کہ اس کمیٹی میں ضم شدہ اضلاع کے قبائلی عمائدین کو بھی نمائندگی دی جا رہی ہے۔

وفد نے حالیہ پاکستان بھارت تنازع کے دوران پاک افواج کی دلیرانہ حکمت عملی اور بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر پاک افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔ وفد نے ضم شدہ اضلاع میں امن و امان اور ترقی و خوشحالی کے حوالے سے اس مشاورتی نشست پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کی بہتری کے حوالے سے قبائلی عمائدین کے ساتھ اس طرح کی مزید مشاورتی نشستیں رکھی جائیں گی۔

ملاقات میں وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیراعظم نذیر تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ، وزیر توانائی اویس لغاری، وزیر امور کشمیر اور گلگت بلتستان امیر مقام، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، وزیراعظم کے مشیران پرویز خٹک، ڈاکٹر توقیر شاہ، وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔

Tagsپاکستان

متعلقہ مضامین

  • گورنرپنجاب کا سیلاب زدہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دینے کیلئے مریم نواز کو خط
  • پنجاب میں مثالی گاؤں منصوبہ، مریم نواز کی قیادت میں دیہی ترقی کی نئی مثال
  • مثالی گاؤں منصوبہ میں عوامی ضروریات مدنظر رکھ کر ترجیحات کا تعین کیا جائے گا: مریم نواز
  • چیلوں اور کوؤں کے کتنے گھونسلے ہٹائے گئے؟ مریم اورنگزیب نے بتا دیا
  • 2 ہزار ایگریکلچر گریجویٹ انٹرنز کو ماہانہ 60 ہزار روپے وظیفہ ملے گا: مریم نواز
  • حالیہ سیلابی ریلوں میں لوگوں کا ڈوبنا پریشان کن ہے: مریم نواز شریف
  • وزیراعظم ہاؤس میں جرگہ، میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں ضم شدہ اضلاع کا کوٹا بحال
  • وزیراعلیٰ مریم نواز کی میٹرک میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلباء کو مبارکباد
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس، تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے
  •  سینئر صحافی کی والدہ کے انتقال پر وزیراعلیٰ مریم نواز کا اظہار افسوس