Nawaiwaqt:
2025-04-25@11:50:35 GMT

عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں نمایاں کمی

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں نمایاں کمی

عالمی اور مقامی سطح پر سونے کی قیمت میں بڑی کمی دیکھنے میں آئی ہے جس کے باعث خریداروں کو قدرے ریلیف ملا ہے ہفتے کے روز بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت اچانک 50 ڈالر کی کمی کے بعد 2883 ڈالر فی اونس کی سطح پر آ گئی عالمی مارکیٹ میں ہونے والی اس کمی کے اثرات مقامی مارکیٹ پر بھی دیکھنے کو ملے ملکی صرافہ بازار میں آج 24 قیراط فی تولہ سونے کی قیمت میں 4700 روپے کی نمایاں کمی ہوئی جس کے بعد اس کی نئی قیمت 3 لاکھ 1 ہزار 500 روپے ہو گئی اسی طرح 10 گرام سونے کی قیمت بھی 4030 روپے کم ہو کر 2 لاکھ 58 ہزار 487 روپے تک پہنچ گئی چاندی کی قیمت میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی جہاں فی تولہ چاندی 87 روپے کم ہو کر 3 ہزار 363 روپے جبکہ 10 گرام چاندی 74 روپے کمی کے بعد 2 ہزار 883 روپے کی سطح پر آ گئی

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سونے کی قیمت کی قیمت میں

پڑھیں:

ملکی بجلی کی پیداوار میں مقامی کوئلے کا حصہ بڑھ گیا

کراچی:ملک میں بجلی کی پیداوار میں مقامی کوئلے کا حصہ نمایاں طور پر بڑھ گیا ہے، جس کے نتیجے میں بجلی کی لاگت میں بھی خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز لمیٹڈ کی جانب سے مارچ 2025 کے لیے جاری کردہ پاور جنریشن رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی بجلی کی پیداوار سالانہ بنیادوں پر 5 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 21 فیصد بڑھ کر مارچ میں 8409 گیگا واٹ آور تک پہنچ گئی۔

اس پیداوار میں مقامی کوئلے کا حصہ 1393 گیگا واٹ آور رہا، جو کہ مارچ گزشتہ سال کے 862 گیگا واٹ آور کے مقابلے میں 62 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ ماہانہ بنیاد پر بھی اس میں 34 فیصد اضافہ ہوا، کیونکہ فروری میں یہ حصہ 1043 گیگا واٹ آور تھا۔

ملک کے انرجی مکس میں بھی مقامی کوئلے کا حصہ مارچ اس سال 17 فیصد رہا، جو کہ مارچ گزشتہ سال 11 فیصد تھا، یعنی سالانہ بنیاد پر 6 فیصد اضافہ ہوا۔

اس کے علاوہ، مقامی سطح پر دستیاب کوئلے کے استعمال سے درآمدی ایندھن کی جگہ لینے کی وجہ سے بجلی کی فیول لاگت پر بھی مثبت اثر پڑا ہے۔

مارچ اس سال فی یونٹ فیول لاگت 12.2 روپے رہی جو کہ مارچ گزشتہ سال 16.8 روپے تھی، یعنی 27 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ اسی طرح، فروری کے مقابلے میں بھی فی یونٹ لاگت میں 11 فیصد کمی ہوئی، کیونکہ فروری میں یہ لاگت 13.8 روپے فی یونٹ تھی۔

حکومت سندھ کے اعداد و شمار کے مطابق، 2019 سے اب تک تھر کول بلاک-II سے 27000 گیگا واٹ آور بجلی پیدا کی جا چکی ہے، جس کی فیول لاگت صرف 4.8 روپے فی یونٹ رہی ہے، جب کہ درآمدی کوئلے سے یہی لاگت 19.5 روپے فی یونٹ تھی۔ اس سے ملک کو تقریباً 1.3 ارب ڈالر کا زرمبادلہ بچانے میں مدد ملی ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ تھر کا کوئلہ ملک کی توانائی سیکیورٹی کو یقینی بنانے اور توانائی بحران پر قابو پانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ تھر کی کوئلے کی پیداوار میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور یہ ملک کے لیے بجلی اور توانائی کا ایک سستا، مؤثر اور مقامی ذریعہ ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • ملکی بجلی کی پیداوار میں مقامی کوئلے کا حصہ بڑھ گیا
  • عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت مستحکم
  • آج عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں استحکام
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی ، انڈیکس ایک لاکھ ، 15 ہزار سے نیچے آ گیا
  • لیسکو نے سولر سسٹمز کے لیے AMI بائی ڈائریکشنل میٹرز کی قیمت میں کمی کر دی
  • سونا فی تولہ11 ہزار 7 سو روپے سستا ۔۔۔قیمت کہاں تک جاپہنچی،کنواروں کے لیے خوشی کی خبرآگئی
  • سونے کی قیمت میں ریکارڈ توڑ اضافے کے بعد بڑی کمی
  • پاکستان میں سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کے بعد حیران کن کمی
  • سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • سوزوکی آلٹو کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ کر دیا گیا