اسرائیل فیصلہ کرے کیا حکمت عملی ہوگی، امریکی ڈیڈ لائن رات 12 بجے تک ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل جلد فیصلہ کرے، امریکی ڈیڈ لائن ختم ہونے کو ہے اسرائیلی ریاست جو قدم بھی اٹھائے گی امریکا حمایت کرے گا۔
نجی نیوز چینل کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس نےغزہ میں 3 یرغمالیوں کو رہا کیا جن میں امریکی شہری بھی شامل ہے، ایسا لگتا ہے کہ امریکی یرغمالی اچھی حالت میں ہے۔
سوشل میڈیا سائٹ پر اپنے بیان میں امریکی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ حماس نے گزشتہ ہفتے قیدیوں کو رہا نہ کرنے کا بیان دیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیل کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ رات 12 بجے تک کیا حکمت عملی اپنانی ہے، آج تمام یرغمالیوں کی رہائی کیلئے ڈیڈ لائن دی گئی تھی۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ صیہونی ریاست جو بھی قدم اٹھائے گی امریکا اس کی حمایت کرے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا
پڑھیں:
ٹرمپ نے گھٹنے ٹیک دیئے؟ چین پر عائد ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر عائد 145 فیصد ٹیرف کو "نمایاں طور پر کم" کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی جارحانہ ٹیرف جنگ میں نمایاں کمی کا یہ اعلان ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔
تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ چین پر عائد ٹیرف کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جائے گا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی وزیر خزانہ نے ان ٹیرف کو "ناقابلِ برداشت" قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی کی پیش گوئی کی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگرچہ نرم رویہ اختیار کیا لیکن مکمل پسپائی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم چین کے ساتھ ٹھیک چل رہے ہیں، ٹیرف اتنے زیادہ نہیں ہوں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو بہتر رکھنے کی خواہش بھی ظاہر کی اور چینی صدر شی جنپنگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ساتھ خوشی سے رہیں گے اور مثالی طور پر کام بھی کریں گے۔
چینی میڈیا، خصوصاً "چائنا ڈیلی" نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی میں اس تبدیلی کو عوامی دباؤ کے باعث اپنی گرتی ہوئی مقبولیت کو بحال کرنے کی کوشش قرار دیا۔
چین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر ٹرمپ کے ان بیانات کو "ٹرمپ نے شکست تسلیم کرلی" جیسے ہیش ٹیگز کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ امریکا اس وقت تک چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف عائد کرچکا ہے جس کے ردعمل میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر 125 فیصد محصولات لگائے ہیں۔
ان دونوں ممالک کی اس ٹیرف جنگ نے عالمی تجارت کو شدید متاثر کیا، مارکیٹس میں بے چینی پیدا ہوئی اور مہنگائی کے ساتھ سود کی شرح میں اضافے کا سبب بھی بنا۔