ریاض: حلقہ فکروفن اور پاک میڈیا فورم کے باہمی تعاون سےعالمی مشاعرہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
سعودی دارالحکومت ریاض کی معروف ادبی تنظیم “حلقہ فکر و فن” نے اپنی شاندار روایات کا تسلسل قائم رکھتے ہوئے صحافتی تنظیم “پاک میڈیا فورم” کے باہمی تعاون سے ریاض میں شعر و ادب کے شائقین کے لیے ایک خوبصورت اور یادگار ادبی شام بعنوان ”جشنِ پاکستان عالمی مشاعرہ” کا اہتمام کیا۔ یہ عظیم الشان محفلِ شعر و سخن، پاکستان سے محبت، اردو زبان کی ترویج اورادبی ذوق کی تسکین کے حوالے سے ایک مثالی تقریب ثابت ہوئی۔ جشنِ پاکستان عالمی مشاعرہ کی صدارت عالمی حلقہء فکروفن کے مرکزی صدراور معروف شاعر وقار نسیم وامقٓ نے نہایت ذمہ داری سے سرانجام دی۔مشاعرے کے مہمانِ خصوصی نامور شاعرعلی زریون تھے ۔ دیگر معزز مہمان شعراء کرام میں نامور مزاح گو شاعر احمد سعید، معروف پنجابی شاعرہ طاہرہ سرا، نوجوان ابھرتی ہوئی شاعرہ ماہِ نو شامل تھے، جنہوں نے اپنے خوبصورت کلام سے محفل کو چار چاند لگا دیے۔ اس کے علاوہ سید طیّب رضا کاظمی، آفتاب ترابی، غزالہ کامرانی، مسعود جمال اور کامران حسانی جیسے ممتاز میزبان شعراء نے اپنی منفرد شاعری سے سامعین کو مسحور کیا۔ جبکہ دیگر شعراء کرام میں وسیم ساحر، ضواق علی ذکی، حمزہ قیس اور ظفر اقبال خان شامل تھے۔ نظامت کے فرائض نامور شاعر آفتاب ترابی نے بخوبی سرانجام دئیے، آفتاب ترابی نے اپنی منظوم نظامت سے خوب داد و تحسین حاصل کی۔ مشاعرہ مین پاکستان سفارتخانے کے افسران، اورریاض کمیونٹی نے بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہوئے منتظمین سے خواہش کا اظہار کیا کہ اس طرح کی مثبت اور ادبی تقاریب سعودی عرب کے ہر شہرمیں منعقد ہونا ضروری ہیں تقریب سے پاکستا میڈیا فورم کے عہدیداروں الیاس رحیم اور ذکاء محسن نے بھی خطاب کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بنگلادیش کے چیف ایڈوائزر سے ترکیہ کے پارلیمانی وفد کی ملاقات، باہمی تعلقات مزید مستحکم کرنے پر اتفاق
بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس سے ترک گرینڈ نیشنل اسمبلی کے رکن اور ترکیہ بنگلادیش پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے چیئرمین مہمت آقِف یلماز کی قیادت میں ترکیہ کے پارلیمانی وفد نے ڈھاکا میں ملاقات کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ترکیہ کے سیکریٹری دفاعی صنعت کی بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزماں سے ملاقات
ترک وفد اور بنگلادیشی قیادت کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور انسانی بنیادوں پر تعاون کے فروغ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
’دوستی وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوتی جارہی ہے‘مہمت آقِف یلماز نے کہا کہ ترکیہ اور بنگلادیش کے درمیان دوستی وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوتی جارہی ہے۔ انہوں نے اتوار 2 نومبر کو کاکس بازار میں روہنگیا کیمپوں کے دورے کی تفصیلات بتائیں اور ترکیہ کی جانب سے جاری امدادی سرگرمیوں سے آگاہ کیا جن میں ترک فیلڈ اسپتال اور مختلف این جی اوز کی کارروائیاں شامل ہیں۔
چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے روہنگیا مسلمانوں کی مسلسل معاونت پر ترکیہ کا شکریہ ادا کیا اور ترک سرمایہ کاروں کو بنگلادیش میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔ ان کا کہنا تھا کہ بنگلادیش عالمی منڈیوں کے لیے ایک ابھرتا ہوا مینوفیکچرنگ اور ایکسپورٹ ہب بنتا جارہا ہے۔
’عالمی برادری کو روہنگیا بحران کو فراموش نہیں کرنا چاہیے‘پروفیسر یونس نے کہا کہ عالمی برادری کو روہنگیا بحران کو فراموش نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ لوگ صرف اس وجہ سے سزا بھگت رہے ہیں کہ وہ مسلمان ہیں جنہیں شہریت سے محروم رکھا گیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ 8 برس سے کیمپوں میں پرورش پانے والے بچے تعلیم اور مواقع سے محروم ہورہے ہیں جس کے باعث مستقبل میں عدم استحکام جنم لے سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنرل ساحر شمشاد کی چیف ایڈوائزر بنگلہ دیش سے ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلۂ خیال
انہوں نے ترک صدر رجب طیب اردوان اور خاتون اول امینہ اردوان کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے بنگلادیش کے ساتھ انسانی اور ترقیاتی شعبوں میں مستقل یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔
چیف ایڈوائزر نے کہا کہ بنگلادیش دونوں ممالک کی خوشحالی اور مشترکہ مستقبل کے لیے ترکیہ کے ساتھ مل کر نئے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے تیار ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بنگلہ دیش پارلیمانی وفد ترکیہ چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس مہمت آقِف یلماز