شوگر ملز ایسوسی ایشن کاچینی کم قیمت پر فروخت کرنے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
چینی کی بڑھتی قیمتوں پر قابو پانا مشکل ہو گیا، شوگر ملز ایسوسی ایشن نےچینی کم قیمت پر فروخت کرنے سے انکار کر یا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی،حکومت کی رمضان المبارک میں عام مارکیٹ میں چینی کی قیمت140روپے تک رکھنے کی ہدایت ہے،تمام صوبائی چیف سیکرٹریز کو اس ضمن میں ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق شوگر ملز ایسوسی ایشن کو140روپے فی کلو تک عام مارکیٹ میں چینی کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ شوگر ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ چینی کی پیداواری لاگت کے مطابق چینی 170روپے میں پڑ رہی ہے، چینی کی کم قیمت پر فروخت سے شوگر ملز ایسوسی ایشن کو نقصان ہوگا۔حکومت نے چینی کی برآمد کی مشروط اجازت دی تھی، چینی کی برآمد کی اجازت قیمتیں نہ بڑھنے سے مشر و ط تھیں، رمضان میں حکومت کی جانب سے لگائے گئے ،سٹالز پر چینی130روپے دستیاب ہوگی، عام مارکیٹ میں چینی140روپے فی کلو چینی فروخت کرنے کی ہدایت ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پنجاب حکومت نے گھریلو طوطوں کے لیے بھی نیا قانون منظور کر لیا
سٹی42: پنجاب حکومت نے گھریلو سطح پر پالے جانے والے طوطوں کے لیے نیا اور باقاعدہ قانون منظور کر لیا ہے جس کا مقصد ان پرندوں کی غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنا اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق اب الیکزینڈرائن، روز رنگڈ، سلیٹی ہیڈڈ اور پلم ہیڈڈ طوطے رجسٹریشن کے دائرہ کار میں آئیں گے، اور انہیں دوسری شیڈول میں شامل کر دیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
رجسٹریشن کی تفصیلات کے مطابق ہر طوطے کی رجسٹریشن فیس 1000 روپے مقرر کی گئی ہے۔گھروں میں طوطے پالنے والوں کو لائسنس یافتہ بریڈر یا ڈیلر کے طور پر رجسٹر ہونا ہوگا اور طوطے اب صرف رجسٹرڈ و لائسنس یافتہ ڈیلرز کو فروخت کیے جا سکیں گے۔
اس کے علاوہ بریڈر کی کیٹیگریز میں چھوٹے بریڈرز میں وہ افراد جو محدود تعداد میں طوطے پالتے اور بریڈ کرتے ہیں جبکہ بڑے بریڈرز میں وہ افراد یا ادارے جو تجارتی بنیادوں پر بریڈنگ کا کام کرتے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف کے حکام کا کہنا ہے کہ اس قانون سازی کا مقصد نایاب اور مقامی نسلوں کے طوطوں کا تحفظ، غیر قانونی اسمگلنگ اور خرید و فروخت کی روک تھام اور پرندوں کی افزائش کے عمل کو قانونی دائرے میں لانا ہے۔
اُن کا مزید کہنا ہے کہ یہ نیا قانون فوری طور پر نافذ العمل ہوگا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ