ٹرمپ انتظامیہ کا یوکرین کو اس کی 50 فیصد نایاب زمینی معدنیات امریکہ کو دینے کا مشورہ ،امریکی اہلکاروں کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
ٹرمپ انتظامیہ کا یوکرین کو اس کی 50 فیصد نایاب زمینی معدنیات امریکہ کو دینے کا مشورہ ،امریکی اہلکاروں کا انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 16 February, 2025 سب نیوز
واشنگٹن : چار امریکی اہلکاروں نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی ٹرمپ انتظامیہ نے یوکرین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ امریکہ کو 50 فیصد نایاب زمینی معدنیات کی ملکیت عطا کرے۔اس سلسلے میں اگر یوکرین روس کے ساتھ تنازعہ ختم کرنے کا معاہدہ کرتا ہے تو امریکہ یوکرین میں ان نایاب زمینی معدنیات کی حفاظت کے لیے امریکی فوج کی تعیناتی کے لیے تیار ہے۔
دو اہلکاروں کا کہناہے کہ نایاب زمینوں کی کان کی ملکیت کا معاہدہ یوکرین کے لیے امریکہ کو اربوں ڈالر کے ہتھیاروں اور تعاون کی ادائیگی کا ایک طریقہ ہوگا جو فروری 2022 میں روس-یوکرین تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے فراہم کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نایاب زمینی معدنیات امریکہ کو
پڑھیں:
صرف 10 دن بعد اسرائیل کا دفاعی نظام مفلوج؟ واشنگٹن پوسٹ کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن:امریکی اخبارنے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کا فضائی دفاعی نظام صرف 10 سے 12 دن تک مزید ایرانی میزائل حملوں کا سامنا کر سکتا ہے اگر امریکا نے میزائل کی سپلائی میں تاخیر کی تو اسرائیل کو بڑا نقصان اٹھانا ہوگا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ موجودہ صورتحال میں اگر ایران اپنے حملوں کی موجودہ رفتار کو برقرار رکھتا ہے تو اسرائیلی دفاعی نظام کے پاس موجود میزائل ذخیرہ تیزی سے ختم ہوتا چلا جائے گا، اور ہفتے کے اختتام تک اسرائیل کے پاس محض چند ہی میزائل باقی رہ جائیں گے جو دشمن کے میزائلوں کا جزوی طور پر ہی راستہ روک سکیں گے۔
رپورٹ میں ایک امریکی دفاعی عہدیدار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ “آرو” (Arrow) دفاعی میزائلوں کی قلت اسرائیل کی بیلسٹک میزائلوں سے دفاع کی صلاحیت کو سخت متاثر کر سکتی ہے، خاص طور پر ان میزائلوں کے مقابلے میں جو ایران سے داغے جا رہے ہیں۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکا اس سنگین مسئلے سے بخوبی آگاہ ہے اور اپنی زمینی، فضائی اور بحری دفاعی تیاریوں کو مضبوط بنانے کے لیے سرگرم عمل ہے، امریکی محکمہ دفاع نے خطے میں ہنگامی دفاعی امداد روانہ کی ہے۔
سینٹر فار اسٹریٹیجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز میں میزائل ڈیفنس پراجیکٹ کے ڈائریکٹر توم کاراکو کا کہنا ہے کہ نہ امریکا اور نہ ہی اسرائیل کے لیے یہ ممکن ہے کہ وہ دن رات مسلسل میزائل حملوں کو روکتے رہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ اسرائیل اور اس کے اتحادی فوری اور دانشمندانہ فیصلے کریں اور جو بھی ضروری ہو، وہ کیا جائے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کاکہنا ہے کہ وہ ہر قسم کے خطرات سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار اور الرٹ ہے، اس نے اس حساس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا کہ اس کے پاس کتنے میزائل باقی بچے ہیں۔