کراچی:

ڈیفنس سے اغوا کے بعد قتل کیے جانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر کی والدہ ایس پی انویسٹی گیشن علی حسن کے خلاف پھٹ پڑیں، انھوں نے ایس پی انویسٹی گیشن کومعطل کرنے کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈیفنس سے اغوا کے بعد قتل کیے جانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر کی والدہ نے ایک اورویڈیو بیان جاری کردیا، مصطفی عامر کی والدہ ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ علی حسن کے خلاف پھٹ پڑیں۔

 مقتول نوجوان کی والدہ کا کہنا تھا کہ20 روز تک ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ علی حسن نے کچھ نہیں کیا، 20 دن پولیس میرے بچے کی کردار کشی کرتی رہی،  ان کا کہنا تھا کہ وہ ایس پی انویسٹی گیسن ساؤتھ علی حسن پر پرچہ کٹوائیں گی ایس پی علی حسن پر پرچہ کٹنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی پولیس مصطفیٰ کی موت کا سبب نہ جان سکی، مقتول کی گھر سے آخری بار نکلنے کی ویڈیو سامنے آگئی

مقتول کی والدہ نے سوال کیا کہ ایس پی علی حسن کس کے پے رول پر چل رہا تھا؟ علی حسن کس کے انڈر کام کررہا تھا؟ وہ میری بات نہیں سن رہا تھا، انھوں نے کہا کہ ایس پی علی حسن کو کیوں نہیں سمجھ آرہا تھا کہ میرا بچہ مسنگ ہے تو کہاں ہے،ایس پی کیوں نہیں ڈھونڈ رہا تھا، ارمغان کے ساتھ ایس پی علی حسن کا بھی نام آنا چاہیے۔ 

انہوں نے کہا کہ ایس پی علی حسن کو فوری طور معطل اور ٹرمینیٹ ہونا چاہیے، اسے اب پولیس میں نہیں ہونا چاہیے۔ 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایس پی علی حسن عامر کی والدہ

پڑھیں:

چین اور امریکہ کے پاس تصادم کی کوئی وجہ نہیں ہے، چینی سفیر

واشنگٹن :امریکہ میں چین کے سفیر شیے فونگ نے ایک تقریب کے دوران کہا کہ آج کی دنیا پرامن نہیں ہے۔ دنیا کی دو بڑی معیشتوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے دو مستقل ارکان ہونے کے ناطے، چین اور امریکہ امن اور تعاون کو برقرار رکھنے کی ایک بڑی ذمہ داری رکھتے ہیں، اور ان کے پاس تصادم اورمقابلے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔امریکہ میں چینی سفارتخانے کی جانب سے پیپلز لبریشن آرمی کے قیام کی 98ویں سالگرہ اور جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوامی مزاحمت اور عالمی فسطائیت مخالف جنگ کی فتح کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں شیے فونگ نے کہا کہ 5 جون کو  صدر شی جن پھنگ نے صدر ٹرمپ کے ساتھ ٹیلیفونک بات چیت کی، جس سے ایک بار پھر چین امریکہ تعلقات کی سمت واضح کی گئی۔ہمیں سربراہان مملکت کی اسٹریٹجک رہنمائی پر عمل کرنا چاہیے، دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو ٹھوس پالیسیوں اور عملی اقدامات میں تبدیل کرنا چاہیے، بات چیت اور تعاون   کا مشکل سے حاصل کیا گیا رجحان برقرار رکھنا چاہیے، سفارت کاری، معیشت اور تجارت، فوج اور قانون نافذ کرنے والے مختلف شعبوں میں مشاورت اور تبادلوں کو بڑھانا چاہیے۔ ہر قسم کی مداخلت اور تخریب کاری کو ختم کرنی چاہیئے، خاص طور پر ون چائنا اصول پر عمل کرنا چاہیئے، اور “تائیوان کی علیحدگی” کے حامی علیحدگی پسندوں  کو چین اور امریکہ کو تصادم اور مقابلے کی خطرناک صورتحال میں گھسیٹنے سے روکنا چاہیئے۔شیے فونگ نے امید ظاہر کی کہ امریکہ چین کو معروضی، عقلی اور عملی انداز میں دیکھے گا، پرامن بقائے باہمی اور باہمی مفادات پر مبنی تعاون کی بنیاد پر اپنی چائنا پالیسی وضع کرے گا، چین کے ساتھ مساوی، باہمی احترام اور باہمی فائدہ مند انداز میں معاملات طے کرے گا، اور چین  امریکہ  تعلقات کو مستحکم، صحت مند اور پائیدار ترقی کے صحیح راستے پر لائے گا اور عالمی امن، استحکام اور خوشحالی میں مثبت توانائی پیدا کرے گا۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • چین اور امریکہ کے پاس تصادم کی کوئی وجہ نہیں ہے، چینی سفیر
  • جب بارشیں بے رحم ہو جاتی ہیں
  • مذاکرات کا عمل آگے نہیں بڑھ سکا لیکن اب بہتری کی طرف جانا چاہیے: بیرسٹر گوہر
  • سوات: مدرسے میں طالبعلم کا قتل، گرفتار ملزمان 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
  • "پاکستان کا نوجوان باشعور ہے اور اب وہ کسی بھی فتنے کے جھانسے میں نہیں آئے گا: عظمیٰ بخاری
  • شاہ محمود قریشی 9 مئی کو کراچی میں تھے، پراسیکیوشن نے ڈاکٹریاسمین راشد، عمرسرفراز چیمہ کے خلاف کیس ثابت کیا
  • کراچی: سرکاری نمبر پلیٹ کے غلط استعمال پر سعود آباد گورنمنٹ اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر آغا عامر معطل
  • سردار شیر باز کا مزید 10 روزہ ریمانڈ: بلوچی رسم و رواج کے مطابق سزا دی گئی، والدہ مقتولہ
  • سوات: مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول فرحان سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، چچا
  • غیرت کے نام پر قتل ہونیوالی خاتون کی والدہ کا متنازعہ بیان، پاکستان علماء کونسل کا ردعمل