سائنس دانوں نےآلودگی کو ایندھن بنانے والی ڈیوائس تیارکرلی
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
کیمبرج: سائنس دانوں نے شمسی توانائی سے چلنے والی ایک ڈیوائس بنائی ہے جو ہوا سے آلودگی کشید کر کے اس کو کاروں اور طیاروں کے ایندھن میں بدل سکتی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق یونیورسٹی آف کیمبرج کے محققین کی ٹیم نے یہ نیا ری ایکٹر ضیائی تالیف سے متاثر ہو کر بنایا ہے جس کو ماحول میں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ کو سِن گیس میں بدلنے کے لیے کسی تار یا بیٹری کی ضرورت نہیں ہوتی۔
ذرائع کے مطابق محققین کا کہنا ہے کہ یہ ری ایکٹر موسمیاتی بحران کے لیے ایک نیا حل پیش کرتے ہوئے کاربن کشید کرنے اور ذخیرہ کرنے کی موجودہ ٹیکنالوجیز (سی ایس ایس) کا متبادل فراہم کرتا ہے۔
سی سی ایس کو موسمیاتی تغیر کے اثرات کو کم کرنے یا ختم کرنے کے لیے ایک طریقہ قرار دیا جاتا ہے اور حال ہی میں برطانوی حکومت نے اس ٹیکنالوجی کے لیے 22 ارب پاؤنڈز مختص کیے ہیں۔
موجودہ سی سی ایس طریقہ کار پر بہت زیادہ توانائی کی کھپت کی وجہ سے تنقید کی جاتی ہے اس کے علاوہ زیر زمین پریشرائزڈ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ذخیرہ کرنے کے حوالے سے تحفظات کا بھی سامنا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
ڈارک چاکلیٹ یادداشت بہتر بنانے اور ذہنی دباؤ کم کرنے میں معاون: تحقیق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹوکیو: روزمرہ کی مصروف زندگی میں ذہنی دباؤ، تھکن اور یادداشت کی کمزوری عام ہوتی جا رہی ہے، مگر جاپانی ماہرین کے مطابق ان مسائل کا سادہ اور لذیذ حل ڈارک چاکلیٹ کی صورت میں موجود ہے۔
شیباورا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، جاپان کی تازہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ڈارک چاکلیٹ اور کوکو میں پائے جانے والے ’فلیوانولز‘ دماغی صحت بہتر بنانے، یادداشت مضبوط کرنے اور ذہنی دباؤ کم کرنے میں مؤثر کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ مرکبات دماغ اور اعصابی نظام کو متحرک کرتے ہیں اور جسم میں ایسے ردعمل پیدا کرتے ہیں جو معمولی ورزش کے اثرات سے مشابہ ہوتے ہیں، جس سے توجہ، ہوشیاری اور یادداشت میں نمایاں بہتری آتی ہے۔
تحقیق، جو سائنسی جریدے “کرنٹ ریسرچ اِن فوڈ سائنس” میں شائع ہوئی، کے مرکزی محقق ڈاکٹر یاسوکی فوجی کے مطابق، فلیوانولز جسمانی ورزش کی طرح مجموعی صحت اور معیارِ زندگی پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کا ذائقہ — جو ہلکا سا خشک یا کڑوا ہوتا ہے — دماغ کو براہِ راست متحرک کرتا ہے اور ذائقے کے ذریعے ہی مثبت دماغی ردعمل پیدا کرتا ہے، جو ذہنی توجہ اور یادداشت میں اضافہ کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق، فلیوانولز سب سے زیادہ ڈارک چاکلیٹ میں پائے جاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق 30 گرام کے ایک چھوٹے ٹکڑے میں 200 سے 500 ملی گرام فلیوانولز موجود ہو سکتے ہیں، جو دل کی صحت کے لیے بھی مفید ہیں اور سوزش کو کم کرتے ہیں۔
تجربات کے دوران محققین نے چوہوں پر 10 ہفتوں تک مختلف مقدار میں فلیوانولز آزما کر مشاہدہ کیا کہ ان میں سیکھنے، یاد رکھنے اور دماغی ردعمل کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوا۔ ساتھ ہی دماغ میں ایسے قدرتی کیمیائی مادوں کی مقدار بڑھی جو انسان میں توجہ، توانائی اور ذہنی بیداری پیدا کرتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ نتائج اس بات کا ثبوت ہیں کہ اگر ڈارک چاکلیٹ اعتدال کے ساتھ استعمال کی جائے تو یہ نہ صرف لذت فراہم کرتی ہے بلکہ ذہنی سکون، یادداشت اور مجموعی دماغی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔