کیمبرج: سائنس دانوں نے شمسی توانائی سے چلنے والی ایک ڈیوائس بنائی ہے جو ہوا سے آلودگی کشید کر کے اس کو کاروں اور طیاروں کے ایندھن میں بدل سکتی ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق یونیورسٹی آف کیمبرج کے محققین کی ٹیم نے یہ نیا ری ایکٹر ضیائی تالیف سے متاثر ہو کر بنایا ہے جس کو ماحول میں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ کو سِن گیس میں بدلنے کے لیے کسی تار یا بیٹری کی ضرورت نہیں ہوتی۔

ذرائع کے مطابق محققین کا کہنا ہے کہ یہ ری ایکٹر موسمیاتی بحران کے لیے ایک نیا حل پیش کرتے ہوئے کاربن کشید کرنے اور ذخیرہ کرنے کی موجودہ ٹیکنالوجیز (سی ایس ایس) کا متبادل فراہم کرتا ہے۔

سی سی ایس کو موسمیاتی تغیر کے اثرات کو کم کرنے یا ختم کرنے کے لیے ایک طریقہ قرار دیا جاتا ہے اور حال ہی میں برطانوی حکومت نے اس ٹیکنالوجی کے لیے 22 ارب پاؤنڈز مختص کیے ہیں۔

موجودہ سی سی ایس طریقہ کار پر بہت زیادہ توانائی کی کھپت کی وجہ سے تنقید کی جاتی ہے اس کے علاوہ زیر زمین پریشرائزڈ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ذخیرہ کرنے کے حوالے سے تحفظات کا بھی سامنا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

خواتین کو بااختیار بنانے کا پیکیج، مالی آزادی کی راہ میں حائل رکاوٹیں توڑ رہا ہے، اقتصادی سروے

اسلام آباد:

قومی اقتصادی سروے میں خواتین کے لیے حکومتی اقدامات کو نمایاں کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے خواتین کو بااختیار بنانے کے پیکیج 2024 کے تحت ملک بھر میں متعدد اقدامات شروع کیے گئے ہیں اور یہ اقدامات خواتین کی مالی آزادی کی راہ میں حائل رکاوٹیں توڑ رہے ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی جانب سے پیش کیے گئے قومی اقتصادی سروے 25-2024 کے مطابق اس جامع اقدام میں معاشی شمولیت، مالی خودمختاری، ہنرمندی کی ترقی اور خواتین کے لیے قائدانہ مواقع پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان ہدایات پر عمل درآمد کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے تاکہ ٹھوس نتائج یقینی بنائے جا سکیں جس سے پاکستان بھر کی خواتین کو فائدہ ہو، خاص طور پر پسماندہ اور کمزور برادریوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے وزیر اعظم کا اقدام خواتین کو بلا سود قرضے، ہنر مندی کی تربیت اور کام کرنے والی خواتین کے لیے ڈے کیئر سینٹرز فراہم کرتا ہے۔

سروے میں بتایا گیا کہ ویمن پنک بس سروس اور ویمن آن وہیلز پراجیکٹ کا آغاز خواتین کی سفری سہولیات اور حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے کیا گیا ہے، اسی طرح پنجاب پنک سکوٹی اسکیم کے تحت طالبات کو اسکوٹر خریدنے کے لیے بلاسود قرضے دیے جاتے ہیں اور ویمن پارلیمانی کاکس خواتین کی سیاسی شرکت بڑھانے کے لیے کام کرتی ہے۔

قومی اقتصادی سروے کے مطابق صوبائی سطح پر خیبر پختونخوا کی صنفی طور پر حساس لیبر انسپکشن ٹیمیں اور بلوچستان کی جینڈر ڈیسک جیسے پروگرام روزگار اور مزدوروں کے حقوق میں صنفی مساوات کو فروغ دیتے ہیں۔

مزید بتایا گیا ہے کہ مساوات پر بینکاری اور خواتین انٹرپرینیورز کے لیے گردشی فنانسنگ سہولت جیسی پالیسیوں کا نفاذ خواتین کی مالی شمولیت کو ہدف بناتی ہیں، قومی مالیاتی شمولیت کی حکمت عملی (2023)نے خواتین کے لیے 20 ملین فعال بینک اکاؤنٹس کے اپنے ہدف کو عبور کیا ہے۔

حکومتی اقدامات کے بارے میں مزید کہا گیا کہ پاکستان خواتین کی مالی آزادی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو توڑ رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خواتین کو بااختیار بنانے کا پیکیج، مالی آزادی کی راہ میں حائل رکاوٹیں توڑ رہا ہے، اقتصادی سروے
  • بال سے بھی باریک دنیا کا سب سے چھوٹا وائلن
  • تحفظ ماحول: سرسبز زمین کے لیے صاف نیلا سمندر ضروری
  • طالب علم جس نے شمسی توانائی سے چلنے والی گاڑی تیار کرلی
  • کراچی: ڈیفنس میں مبینہ طور پر منشیات سپلائی کرنے والی خاتون گرفتار
  • بکرےیا گائے کا گھی اور تیل کے بغیر مزیدار گوشت بنانے کا طریقہ جانیں؟
  • بغیر گھی اور تیل کے بکرے/ گائے کا مزیدار گوشت بنانے کا طریقہ جانیں؟
  • قربانی کے بعد قیمہ  بنوانا شہریوں کے لیے امتحان بن گیا
  • ’جہنم کا دروازہ‘: ترکمانستان کا مشہور آتش فشانی گڑھا بجھنے کے قریب
  • پاکستانی سائنسدانوں نے اے آئی جیو سائنس کے حوالے سے اہم اعزاز حاصل کرلیے