پیوٹن امن کیلئے سنجیدہ ہیں یا نہیں یہ چند دن میں طے ہوجائیگا، مارکو روبیو
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ فی الوقت یوکرین جنگ ختم کرنے کا کوئی طریقہ کار واضح نہیں ہے۔ ابھی مزید بات چیت سے سامنے آئے گا کہ کیا طریقہ کار اپنایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ روسی صدر پیوتن امن کے لیے سنجیدہ ہیں یا نہیں، یہ اگلے چند دن میں طے ہو جائے گا۔ امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مارکو روبیو نے مزید کہا کہ فی الوقت یوکرین جنگ ختم کرنے کا کوئی طریقہ عمل میں نہیں۔ ابھی مزید بات چیت سے سامنے آئے گا کہ کیا طریقہ عمل ہوگا۔ خبر ایجنسی کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو روسی حکام سے ملاقات کے لیے سعودی عرب روانہ ہوگئے۔
امریکی میڈیا کے مطابق یوکرین جنگ کے خاتمے پر روس اور امریکا کے حکام کی سعودی عرب میں بات چیت ہوگی۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ ابھی یہ معلوم نہیں کہ روس کی طرف سے بات چیت میں کون شریک ہوگا۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز، مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی نمائندے اسٹیو وٹکوف بھی سعودی عرب پہنچ رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو بات چیت
پڑھیں:
جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے، امریکی وزیر توانائی
اپنے ایک انٹرویو میں امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے تجربات دھماکوں پر مشتمل نہیں ہونگے، یہ تجربات سسٹم ٹیسٹ ہیں، جوہری دھماکے نہیں، انہیں ہم نان کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا کہ امریکا فی الحال جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہا۔ عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے تجربات دھماکوں پر مشتمل نہیں ہوں گے، یہ تجربات سسٹم ٹیسٹ ہیں، جوہری دھماکے نہیں، انہیں ہم نان کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔ امریکی وزیر توانائی کا مزید کہنا تھا کہ ان تجربات میں ایٹمی ہتھیار کے تمام دیگر حصوں کی جانچ شامل ہے، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں اور ایٹمی دھماکا کرنے کی صلاحیت کو فعال کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تجربے نئے سسٹم کے تحت کیے جائیں گے، تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ نئے تیار ہونے والے متبادل ایٹمی ہتھیار پرانے ہتھیاروں سے بہتر ہوں۔
کرس رائٹ نے کہا کہ ہماری سائنس اور کمپیوٹنگ کی طاقت کے ساتھ، ہم انتہائی درستی کے ساتھ بالکل معلوم کرسکتے ہیں کہ ایٹمی دھماکے میں کیا ہوگا اور اب ہم یہ جانچ سکتے ہیں کہ وہ نتائج کس صورت میں حاصل ہوئے اور جب بم کے ڈیزائن تبدیل کیے جاتے ہیں تو اس کے کیا نتائج ہوں گے۔ واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو 33 سال بعد دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے دھماکے شروع کرنے کا فوری حکم دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیا ان تجربات میں وہ زیر زمین ایٹمی دھماکے بھی شامل ہوں گے، جو سرد جنگ کے دوران عام تھے تو انہوں نے اس کا واضح جواب نہیں دیا تھا۔