بد فعلی کا ملزم پولیس کی حراست سے فرار
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
لاہور میں بدفعلی کا ملزم پولیس کی حراست سے فرار ہوگیا۔
پولیس نے بدفعلی کے ملزم تنویرالحسنین کے فرار کا مقدمہ درج کرلیا۔ ایف آئی آر کے مطابق ایس ایس آئی او یو سٹی ڈویژن کا تھانیدار خرم شہزاد تھانہ گوالمنڈی میں درج بدفعلی کے ملزم تنویر الحسنین کو دو روز جسمانی ریمانڈ پر لایا۔ ۔سب انسپکٹر خرم شہزاد کانسٹیبل اکرم کے ساتھ ملزم تنویر الحسنین کو سی آر او کروانے تھانہ نولکھا لے کر آیا تھا۔ ملزم تنویر الحسنین پولیس حراست سے ہتھکڑی سے ہاتھ نکلوا کر فرار ہوگیا۔
انچارج ایس ایس آئی او یو سٹی ڈویژن محمد ارشد کی مدعیت میں ایس آئی خرم شہزاد اورکانسٹیبل اکرم کے خلاف اختیارات سے تجاوزااور غفلت لاپرواہی کی دفعات کے تحت تھانہ نولکھا میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فرار ہونے والے ملزم کی گرفتاری کے لئے چھاپے جاری ہیں اور اسےجلد گرفتارکر لیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارتی ریاست کیرالہ میں 2 نوجوانوں پر بہیمانہ تشدد، ملزم محبوبہ نکلی
بھارتی ریاست کیرالہ کے ضلع پتھانمتھیٹا میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک جوڑے نے اپنے گھر بلا کر دو نوجوانوں کو مبینہ طور پر اذیت ناک تشدد کا نشانہ بنایا۔
پولیس نے شوہر ملیئل ویٹیل جیش اور اس کی بیوی ریشمی کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کے مطابق دونوں متاثرین، جن کی عمریں 19 اور 29 سال ہیں، بنگلورو میں جیش کے ساتھ کام کر چکے تھے اور اسی وجہ سے ان کے قریبی دوست تھے۔
یہ بھی پڑھیے: لڑکی کی محبت میں جنس تک تبدیل کرانے والے کے ہاتھوں معشوقہ کا بہیمانہ قتل
تفتیش میں معلوم ہوا کہ جیش کو اپنی بیوی ریشمی کے دونوں متاثرین سے تعلقات کے بارے میں علم ہو گیا تھا جس کے بعد اس نے انتقامی کارروائی کا منصوبہ بنایا۔ ریشمی نے بھی اپنے شوہر سے صلح کے طور پر اس عمل میں ساتھ دیا۔
پولیس بیان کے مطابق 29 سالہ متاثرہ نوجوان کو 5 ستمبر کو اونم کی تقریبات کے بہانے گھر بلایا گیا۔ وہاں پہنچتے ہی اس پر مرچوں کا اسپرے کیا گیا، ہاتھ باندھ کر لکڑی کے ڈنڈے پر لٹکا دیا گیا اور لوہے کی سلاخوں سمیت مختلف اشیا سے وحشیانہ تشدد کیا گیا۔
متاثرہ کا کہنا ہے کہ ریشمی نے تشدد کیا جبکہ جیش موبائل فون پر ویڈیو بناتا رہا۔ اس نے الزام لگایا کہ اس کے جسم کے نازک حصوں پر اسٹپلر سے اذیت دی گئی۔ بعدازاں اسے دھمکا کر غلط بیان دینے پر مجبور کیا گیا اور چھوڑ دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: محبت کی انتہا: محبوبہ سے ناراضی پر نوجوان نے پورے گاؤں کی بجلی کاٹ دی، ویڈیو وائرل
اسی طرح ایک اور 19 سالہ نوجوان کو بھی یکم ستمبر کو گھر بلا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اسے کپڑے اتار کر لکڑی کے شہتیر پر لٹکایا گیا، چمٹے اور پلاس سے اذیت دی گئی اور شدید مارپیٹ کی گئی۔ اس دوران اس سے 20 ہزار روپے بھی چھینے گئے۔
پولیس کے مطابق جیش ماضی میں بھی جیل جا چکا ہے۔ بعد میں اس نے ریشمی سے شادی کی اور دونوں کے 2 بچے ہیں۔ مقامی افراد نے بتایا کہ جوڑے کے خلاف پہلے بھی شکایات سامنے آتی رہی ہیں۔ یہ افسوسناک واقعہ علاقے میں خوف و ہراس کا باعث بنا ہوا ہے اور پولیس نے مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں