حکومتی اقدامات سے بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا: جام کمال
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان—فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال نے کہا ہے کہ حکومتی اقدامات سے ملک میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی وزیر جام کمال کا کہنا ہے کہ نیشنل ٹیرف پالیسی 30-2025ء معاشی استحکام کے لیے سنگِ میل ثابت ہو گی، نیا ٹیرف فریم ورک سرمایہ کاری، برآمدات اور روز گار میں اضافے کا باعث بنے گا۔
وفاقی وزیرِ تجارت نے کہا ہے کہ نیشنل ٹیرف پالیسی سے درآمدی محصولات میں بہتری اور ملکی مصنوعات میں مسابقت بڑھے گی۔
وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ پاکستانی برآمدات بڑھانے کےلیے 8 اعشاریہ 5 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ بجٹ کی تیاری میں پری بجٹ سیشن اہمیت رکھتے ہیں، بجٹ تیاری کے لیے متعلقہ شعبوں سے مشاورت یقینی بنائی جا رہی ہے۔
جام کمال نے مزید کہا ہے کہ صنعتوں کے حقوق کا تحفظ اور ان کے مسائل کا حل ہماری ترجیح ہے۔
وفاقی وزیرِ تجارت نے یہ بھی کہا ہے کہ برآمدات کے فروغ میں صنعتوں کا کردار بہت اہم ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر جام کمال برا مدات
پڑھیں:
پولینڈ کی پاکستان میں 100 ملین ڈالر کی تیل و گیس سرمایہ کاری متوقع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان اور پولینڈ کے تعلقات میں ایک نئی پیش رفت سامنے آئی ہے، جس کے مطابق پولینڈ نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور پولینڈ کے سفیر میسیج پسارسکی کی اہم ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولینڈ تیل و گیس کے شعبے میں 100 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے، جو پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
ملاقات میں پولینڈ کے سفیر نے واضح کیا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ مختلف نئے شعبوں میں شراکت داری کا خواہاں ہے، تاکہ اقتصادی تعلقات کو مزید وسعت دی جا سکے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ پولینڈ ایک اعلیٰ سطح کا سیاسی وفد پاکستان بھیجے گا، جس کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا ہے۔ یہ اقدام اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں پولینڈ پہلے ہی سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان فراہم کرچکا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی کوششوں کو اس سلسلے میں کلیدی حیثیت حاصل ہے، کیونکہ اس کے ذریعے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع آسان بنائے جا رہے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق پولینڈ کی اس سرمایہ کاری سے نہ صرف پاکستان کی معیشت کو سہارا ملے گا بلکہ توانائی کے شعبے میں نئی ٹیکنالوجی اور تجربات بھی منتقل ہوں گے۔
یہ پیش رفت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز قرار دی جا رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ سرمایہ کاری وقت پر مکمل ہوجاتی ہے تو اس سے پاکستان کے توانائی بحران پر قابو پانے میں خاطر خواہ مدد مل سکتی ہے۔ ساتھ ہی پولینڈ کے لیے بھی پاکستان میں ایک وسیع مارکیٹ کھل جائے گی جو مستقبل میں مزید اقتصادی تعاون کا ذریعہ بنے گی۔