پنجاب حکومت نے جیلوں میں اصلاحات کے لیے 125 سال پرانے رولز میں تبدیلیاں کیں
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
لاہور: پنجاب حکومت نے 125 سال پرانے جیل قوانین میں ترامیم کی ہیں تاکہ قیدیوں کے حقوق کو عالمی معیار کے مطابق بہتر بنایا جا سکے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق، ان ترامیم کا مقصد جیلوں میں انسانی حقوق کا تحفظ اور قیدیوں کے لیے بہتر سہولتیں فراہم کرنا ہے۔ ان ترامیم میں خصوصی طور پر خواتین قیدیوں، بچوں اور ذہنی امراض کے شکار قیدیوں کے حقوق پر توجہ دی گئی ہے۔
نئے رولز کے مطابق، غیر ملکی قیدیوں کو قونصلر کی مدد فراہم کی جائے گی اور وہ اپنی زبان میں کیس کی کارروائی سن سکیں گے۔ قیدیوں کو صاف پانی، متوازن خوراک اور صحت مند ماحول دینے پر زور دیا گیا ہے۔ مزید برآں، ہر جیل میں میڈیکل آفیسر، سائیکالوجسٹ اور ویلفیئر افسر کی تعیناتی لازمی ہوگی، جبکہ جیل عملے کی تربیت بھی ضروری قرار دی گئی ہے تاکہ جیلوں میں امن و سکون برقرار رکھا جا سکے۔
اس اقدام سے قیدیوں، ان کے اہل خانہ اور جیل انتظامیہ کو سہولت ہوگی، اور عالمی قوانین کے مطابق قیدیوں کو ان کے حقوق کا تحفظ ملے گا۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
خواتین کے سرطان کے 40 فیصد کیسز چھاتی کے سرطان پر مشتمل ہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) محکمہ انسانی حقوق حکومتِ سندھ نے سی بی این سی کلب اور سیونگ لائیوز ویلفیئر کے اشتراک سے “پنک ٹوبر کینسر آگاہی تقریب” کا اہتمام کیا۔۔اس موقع پر راج ویر سنگھ سوڈھا وزیرِ اعلیٰ سندھ کے معاونِ خصوصی برائے انسانی حقوق نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی اس اقدام کا مقصد یہ اجاگر کرنا تھا کہ چھاتی کا سرطان صرف صحت کا نہیں بلکہ ایک بنیادی انسانی حقوق کا مسئلہ ہے جو ہر عورت کے صحت، آگاہی اور باوقار علاج کے حق کو نمایاں کرتا ہے۔تقریب کے مقررین نے تشویشناک اعداد و شمار پیش کیے، جن کے مطابق پاکستان میں خواتین کے سرطان کے 40 فیصد کیسز چھاتی کے سرطان پر مشتمل ہیں اور ہر نو میں سے ایک خاتون کو اس مرض کے لاحق ہونے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ آگاہی، ابتدائی اسکریننگ اور بروقت علاج کی سہولت تمام خواتین کے لیے دستیاب ہونی چاہیے۔تقریب میں ماہر آنکالوجسٹس کی زیرِ قیادت پینل ڈسکشنز، سرطان سے صحت یاب خواتین کی حوصلہ افزا کہانیاں، اور آگاہی سیشنز منعقد کیے گئے جن میں غلط فہمیوں کا ازالہ، باقاعدہ اسکریننگ کی اہمیت، اور احتیاطی تدابیر پر روشنی ڈالی گئی۔اپنے خطاب میں راج ویر سنگھ سوڈھا نے محکمہ انسانی حقوق اور اس کے شراکت دار اداروں کی کاوشوں کو سراہا۔