پنجاب حکومت نے جیلوں میں اصلاحات کے لیے 125 سال پرانے رولز میں تبدیلیاں کیں
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
لاہور: پنجاب حکومت نے 125 سال پرانے جیل قوانین میں ترامیم کی ہیں تاکہ قیدیوں کے حقوق کو عالمی معیار کے مطابق بہتر بنایا جا سکے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق، ان ترامیم کا مقصد جیلوں میں انسانی حقوق کا تحفظ اور قیدیوں کے لیے بہتر سہولتیں فراہم کرنا ہے۔ ان ترامیم میں خصوصی طور پر خواتین قیدیوں، بچوں اور ذہنی امراض کے شکار قیدیوں کے حقوق پر توجہ دی گئی ہے۔
نئے رولز کے مطابق، غیر ملکی قیدیوں کو قونصلر کی مدد فراہم کی جائے گی اور وہ اپنی زبان میں کیس کی کارروائی سن سکیں گے۔ قیدیوں کو صاف پانی، متوازن خوراک اور صحت مند ماحول دینے پر زور دیا گیا ہے۔ مزید برآں، ہر جیل میں میڈیکل آفیسر، سائیکالوجسٹ اور ویلفیئر افسر کی تعیناتی لازمی ہوگی، جبکہ جیل عملے کی تربیت بھی ضروری قرار دی گئی ہے تاکہ جیلوں میں امن و سکون برقرار رکھا جا سکے۔
اس اقدام سے قیدیوں، ان کے اہل خانہ اور جیل انتظامیہ کو سہولت ہوگی، اور عالمی قوانین کے مطابق قیدیوں کو ان کے حقوق کا تحفظ ملے گا۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
گورنر سندھ سے ایم کیو ایم وفد کی ملاقات،تعلیم، صحت، روزگار اور فلاحی امور پرتبادلہ خیال
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جولائی2025ء) گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے ایم کیو ایم گریجویٹ فورم کے وفد نے گورنر ہائوس میں ملاقات کی جس میں تعلیم، صحت، روزگار اور فلاحی امور پرتبادلہ خیال کیاگیا۔جمعہ کو گورنر ہائوس سے جاری اعلامیہ کے مطابق وفد کی قیادت ڈاکٹر عبدالقادر خانزادہ نے کی،سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار بھی شریک تھے۔ملاقات میں "معرکہ حق،جشن آزادی" تقریبات یکم تا 14اگست کے سلسلے میں مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔(جاری ہے)
۔گورنر سندھ نے کہا کہ نوجوانوں کی رہنمائی اور انہیں بااختیار بنانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ گریجویٹ فورم کی مثبت تجاویز اور سماجی خدمات قابلِ ستائش ہیں،آئی ٹی کلاسز، اسکالرشپس اور کاروباری تربیت کے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں،بہترین پروپوزل پیش کرنے والے نوجوانوں کو قرضِ حسنہ دے کر کاروباری معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہاکہ نوجوانوں کو خود کفیل اور بااختیار بنانے کے لیے ہر ممکن وسائل استعمال کر رہے ہیں۔