لاہور: پنجاب حکومت نے 125 سال پرانے جیل قوانین میں ترامیم کی ہیں تاکہ قیدیوں کے حقوق کو عالمی معیار کے مطابق بہتر بنایا جا سکے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق، ان ترامیم کا مقصد جیلوں میں انسانی حقوق کا تحفظ اور قیدیوں کے لیے بہتر سہولتیں فراہم کرنا ہے۔ ان ترامیم میں خصوصی طور پر خواتین قیدیوں، بچوں اور ذہنی امراض کے شکار قیدیوں کے حقوق پر توجہ دی گئی ہے۔

نئے رولز کے مطابق، غیر ملکی قیدیوں کو قونصلر کی مدد فراہم کی جائے گی اور وہ اپنی زبان میں کیس کی کارروائی سن سکیں گے۔ قیدیوں کو صاف پانی، متوازن خوراک اور صحت مند ماحول دینے پر زور دیا گیا ہے۔ مزید برآں، ہر جیل میں میڈیکل آفیسر، سائیکالوجسٹ اور ویلفیئر افسر کی تعیناتی لازمی ہوگی، جبکہ جیل عملے کی تربیت بھی ضروری قرار دی گئی ہے تاکہ جیلوں میں امن و سکون برقرار رکھا جا سکے۔

اس اقدام سے قیدیوں، ان کے اہل خانہ اور جیل انتظامیہ کو سہولت ہوگی، اور عالمی قوانین کے مطابق قیدیوں کو ان کے حقوق کا تحفظ ملے گا۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

معدنیات کی طرف کسی کو بھی میلی آنکھوں سے دیکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے، سید باقر الحسینی

مرکز امامیہ گلگت، مرکز امامیہ بلتستان اور مرکز امامیہ استور کی حالیہ سکردو مرکز امامیہ میں بیٹھک اور اس میں گلگت بلتستان کے پہاڑوں میں موجود معدنیات، لینڈ ریفارمز اور جی بی کے حقوق کے حوالے سے اہم فیصلوں سے جی بی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار  ہے اور وزیر اعلیٰ کے مشیر اور کوآرڈینیٹرز کے ذریعے شخصیات کی توہین پر اتر آئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انجمن امامیہ بلتستان کے صدر سید باقر الحسینی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آغا راحت الحسینی کی شان کی جانے والی ہرزہ سرائی کی مذمت کرتے ہیں۔ مرکز امامیہ گلگت، مرکز امامیہ بلتستان اور مرکز امامیہ استور کی حالیہ سکردو مرکز امامیہ میں بیٹھک اور اس میں گلگت بلتستان کے پہاڑوں میں موجود معدنیات، لینڈ ریفارمز اور جی بی کے حقوق کے حوالے سے اہم فیصلوں سے جی بی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار  ہے اور وزیر اعلیٰ کے مشیر اور کوآرڈینیٹرز کے ذریعے شخصیات کی توہین پر اتر آئی ہے۔اگر حکومت کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت ہو تو اس کو پیش کرے اور نااہل مشیروں اور کوآرڈینیٹرز کو لگام دے۔ جب بھی گلگت بلتستان کے حقوق کی بات آئی ہے یا گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے آغا راحت الحسینی نے آواز حق بلند کی ہے اور ہر وقت عدل اور انصاف کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی بی میں مسلکی اختلافات اور لسانی اختلافات کو ہوا دیکر مقاصد حاصل کرنے کا دور ختم ہو چکا ہے۔ جی بی کی معدنیات اور جی بی کی زمین عوام کی ملکیت ہے اور کسی بھی حکومت کو ان معدنیات کی طرف میلی آنکھوں سے دیکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انشاء اللہ جی بی کے عوام بیدار ہیں اور اتحاد و اتفاق کے ساتھ ان تمام سازشوں کا مقابلہ کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ معطل
  • خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس، کون سے اہم فیصلے کیے گیے؟
  • پہلگام فالس فلیگ کے بعدپاکستان کیخلاف ایک اور بھارتی منصوبہ بے نقاب، پاکستانی قیدیوں کو استعمال کرنے کا خدشہ
  • ریاست اتراکھنڈ میں 50 سال پرانے مزار پر بلڈوزر چلایا گیا
  • پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ستمبر میں کرانیکا فیصلہ ، امیدواروں کیلئے تعلیمی قابلیت کی نئی شرط
  • انوارالحق کاکڑ کی مریم نواز سے ملاقات، پنجاب میں شعبہ صحت میں اصلاحات کو سراہا
  • معدنیات کی طرف کسی کو بھی میلی آنکھوں سے دیکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے، سید باقر الحسینی
  • جیلوں میں ہیٹ سٹروک کا خطرہ، سپرنٹنڈنٹس جیل کو مراسلہ جاری
  • پنجاب حکومت نے ملازمین کی ٹیکس کٹوتی سے  متعلق نئی ترمیم متعارف کرادی
  • حکومت پاکستان کی آئی ایم ایف کو اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی