احتجاج کریں لیکن انتشار پھیلانے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائیگی، بیرسٹر عقیل ملک
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف نے کہا کہ بہت سی باتوں پر اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں اور لے کر چلتے ہیں، پی ٹی آئی دور میں نون لیگ کی تقریباً ساری قیادت جیلوں میں تھی۔ 18ویں ترمیم کے بعد زیادہ تر اختیارات صوبوں کو منتقل ہوگئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ یہ احتجاج کرنا چاہتے ہیں تو احتجاج کریں، احتجاج سے کسی نے منع نہیں کیا، احتجاج کے نام پر انتشار پھیلانے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ بہت سی باتوں پر اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں اور لے کر چلتے ہیں، پی ٹی آئی دور میں نون لیگ کی تقریباً ساری قیادت جیلوں میں تھی۔ 18ویں ترمیم کے بعد زیادہ تر اختیارات صوبوں کو منتقل ہوگئے ہیں، کرم کے معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنا صوبائی معاملہ ہے۔
ہم ہمسایوں کے ساتھ برابری کی سطح پرتعلقات چاہتے ہیں، ہماری خارجہ پالیسی کلیئر ہے، تمام پڑوسیوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، خارجہ معاملات کو دیکھنا وفاق کا مینڈیٹ ہے کسی صوبے کا نہیں۔ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ میاں صاحبان کے ذاتی تعلقات ہیں، ایک طرف پی ٹی آئی مولانا کو ساتھ لے کر چلنے کی بات کرتی ہے، دوسری طرف مولانا پر ان کے لیڈران تنقید کرتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: چاہتے ہیں
پڑھیں:
طویل عرصے سے مفرور پی ٹی آئی رہنما مراد سعید کیا سینیٹ کا حلف اٹھائیں گے؟
چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ یہ نومنتخب سینیٹر مراد سعید کی صوابدید ہے کہ وہ حلف اٹھاتےہیں یا نہیں لیکن قانون کی کسی شق میں 40 روز کے اندر لازمی حلف اٹھانے کی بات نہیں، یہی وجہ ہے کہ چوہدری نثار حلف اٹھائے بغیر رکن پنجاب اسمبلی رہے۔
یہ بھی پڑھیں:
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ مراد سعید سینیٹر تو بن گئے اب یہ ان کی صوبداید ہے کہ وہ حلف اٹھانا چاہتے ہیں یا نہیں، پہلے اسحاق ڈار سینیٹر منتخب ہونے کے بعد حلف نہیں اٹھانا چاہ رہے تھے، اس وقت ایک آرڈیننس ضرور آیا تھا کہ جو لوگ پہلے منتخب ہوچکے تھے وہ 40 یا 60 روز کے اندر حلف اٹھالیں۔
مراد سعید سینیٹ کا حلف اٹھانے آئیں گے یا نہیں؟
مکمل پروگرام دیکھئے ہمارے یوٹیوب چینل پر؛ https://t.co/szDVeRrAxl pic.twitter.com/Wuwkjfmm5p
— Geo News Urdu (@geonews_urdu) July 24, 2025
بیرسٹر گوہر نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے ہنگام میں اسحاق ڈار کیخلاف سپریم کورٹ نے ایک آرڈر پاس کرتے ہوئے ان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا تھا، جس کی وجہ سے ان کے حلف کا معاملہ کھٹائی میں پڑا رہا، لیکن وہ قانون اب ختم ہوچکا ہے کیونکہ اسے آرڈیننس کے ذریعہ نافذ کیا گیا تھا۔
’اس وقت قانون میں کوئی ایسی شق نہیں ہے جو اس کاتقاضا کرتی ہو کہ ہر نو منتخب رکن اسمبلی یا سینیٹ کا 60 روز کے اندر حلف اٹھانا لازمی ہے، اور ایسا ہوا بھی ہے چوہدری نثار علی خان پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوگئے تھے لیکن پورے سیشن میں اسمبلی نہیں گئے لیکن ایم پی اے ضرور رہے۔‘
مزید پڑھیں:
بیرسٹر گوہر خان کے مطابق اب یہ مراد سعید کی صوابدید ہے کہ وہ کیا کرنا چاہتے ہیں لیکن جہاں تک قانون کی بات ہے مجھے مراد سعید کے لیے کوئی خطرہ نظر نہیں آرہا کہ اگر وہ حلف نہیں اٹھاتے تو نااہل یا ان کی سیٹ خالی ہوجائے گی، اس سے قبل قانون تھا کہ نشست خالی ہوجائے گی مگر وہ آرڈیننس اپنی مدت مکمل کرگیا اور پھر کوئی قانون سازی نہیں ہوئی ہے۔
’وہ قانون ختم ہوگیا تھا یہی وجہ ہے کہ اسحاق ڈار نے ستمبر 2022 میں آکر حلف اٹھالیا تھا جبکہ وہ قانون 2021 میں آیا تھا، جسے اسحاق ڈار نے چیلنج بھی کیا تھا مگر فیصلہ آنے سے قبل اس آرڈیننس کی مدت ختم ہوگئی تھی، لہذا اس کا اطلاق اب مراد سعید پر نہیں ہوتا۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بیرسٹر گوہر خان حلف سینیٹر مراد سعید