لاکھوں روپے مالیت کی کشتی کوسٹ گارڈ ولیویز کی نااہلی کی نذرہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
گوادر (نمائندہ جسارت) ہم کنٹانی ہور میں کشتی ڈوبنے کے افسوسناک واقعے پر اپنی فریاد لے کر حاضر ہوئے ہیں،حکومت بلوچستان، ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ حکام سے انصاف کی اپیل کرتے ہیں کہ ہماری مدد کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار ملک فیصل اور اکرم نے گوادر پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری 40 لاکھ روپے مالیت کی کشتی جو ہم نے اپنی محنت کی کمائی اور قیمتی اثاثے فروخت کرکے خریدی تھی، کوسٹ گارڈ اور لیویز اہلکاروں کی غیر ذمے داری کی نذر ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کشتی کو بھتا خوری کے لیے ناجائز طور پر استعمال کیا گیا اور مسلسل لاپرواہی برتنے کے باعث وہ سمندر میں ڈوب گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس ظلم کی وجہ سے ہم نہ صرف اپنا روزگار کھو بیٹھے ہیں بلکہ قرضوں کے بوجھ تلے دب چکے ہیں اور ہمارے بچے نانِ شبینہ کے محتاج ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمن، ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمن اور کوسٹ گارڈ کرنل سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے نقصان کا فوری ازالہ کیا جائے اور ہمیں ہمارا حق دلایا جائے۔ انہوں نے حکومت بلوچستان، کوسٹ گارڈ کے اعلیٰ حکام اور ضلعی انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ ہماری کشتی کے نقصان کا فوری ازالہ کیا جائے۔ان اہلکاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ آئندہ کسی اور غریب کے ساتھ ایسا نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں جلد انصاف نہ ملا تو ہم احتجاج پر مجبور ہوں گے اور کوسٹل ہائی وے کو بلاک کریں گے اور عدالت میں قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ ضرورت پڑی تو ہم وفاقی حکومت تک اپنی آواز پہنچائیں گے اور ہر دروازہ کھٹکھٹائیں گے تاکہ ہمیں ہمارا حق مل سکے۔ ہم میڈیا، سول سوسائٹی اور تمام انصاف پسند افراد سے درخواست کرتے ہیں کہ ہماری آواز کو بلند کریں اور ہمیں ہمارا حق دلوانے میں ہمارا ساتھ دیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کوسٹ گارڈ کہ ہماری
پڑھیں:
گورنر پختونخوا کی صوبائی حکومت پر کڑی تنقید، کرپشن اور بے امنی پر سوالات اٹھا دیے
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کے پی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کرپشن اور بے امنی سمیت دیگر مسائل پر سوالات اٹھا دیے۔
عید کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے قوم اور افواج پاکستان کو عید کی مبارک باد دی اور ساتھ ہی انہوں نے صوبائی حکومت، تحریک انصاف اور سابقہ حکومتی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے سرحدوں اور چیک پوسٹوں پر تعینات سپاہیوں کو عید کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان شہدا کو بھی سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے 78 گھنٹوں میں دشمن کو سبق سکھایا۔ جو فوج بھارت کو 78 گھنٹوں میں ہرا سکتی ہے، اس کے لیے دہشتگرد کوئی چیلنج نہیں، صرف اجتماعی نقصان سے بچنے کے لیے احتیاط کی جا رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے وزیرستان میں ڈرون حملے پر اداروں کو مورد الزام ٹھہرانے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بعد میں یہ الزامات غلط ثابت ہوئے۔ صوبائی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ اسی طرح اسپتالوں، گندم اور ٹی ایم ایز میں لوٹ مار کی گئی۔ مخصوص لابیوں سے ڈیل کے ذریعے بلوں کی منظوری ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ صوبے میں کوئی میگا پراجیکٹ نہیں بتا سکتے، مگر کرپشن میں میگا ریکارڈ قائم کر لیے گئے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ چشمہ لفٹ کینال اور ڈی آئی خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا جلد افتتاح ہوگا، اگرچہ صوبائی حکومت اس میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے اپوزیشن کو فنڈز نہ ملنے اور مخصوص نشستوں کے عدالتی فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ فیصلہ اپوزیشن کے حق میں آئے گا۔
عمران خان اور تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جرات کریں اسلام آباد میں مارچ کریں، خانہ بدوش کے پی ہاؤس میں چھپنے کے بجائے عوام کا سامنا کریں۔