UrduPoint:
2025-07-07@01:07:46 GMT

جرمن انتخابات: سرکردہ رہنماؤں کے درمیان اہم امور پر مباحثہ

اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT

جرمن انتخابات: سرکردہ رہنماؤں کے درمیان اہم امور پر مباحثہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 فروری 2025ء) جرمنی کے عام انتخابات کے لیے اہم سیاسی جماعتوں کی جانب سے جو چار چانسلر کے امیدوار ہیں، انہوں نے پیر کے روز عوامی نشریاتی ادارے اے آر ڈی کے ٹی وی مباحثے میں حصہ لیا اور کئی اہم امور پر اپنی پالیسیوں کے حوالے سے عوام کے سوالات کے جواب دیے۔

گرین پارٹی کے امیدوار ہابیک سے ماحولیاتی انفراسٹرکچر کے حوالے سے سوالات

گرین پارٹی کے امیدوار رابرٹ ہابیک کو توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے زیادہ لاگت سے متعلق ایک سوال کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ سوال خاص طور پر ہاؤسنگ، سولر پینلز، ہیٹ پمپس اور عمومی طور پر بڑھتے ہوئے تعمیراتی اخراجات کے حوالے سے تھا۔

ہابیک نے یوکرین میں جنگ اور توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے ساتھ ساتھ جرمنی کی بیوروکریسی کو ختم کرنے کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی نے اس مقصد کے لیے کافی حد تک پیش قدمی کی ہے۔

(جاری ہے)

جرمن انتخابات: چانسلر شولس اور حریف میرس میں پہلا مباحثہ

ہابیک نے مزید کہا کہ ایس پی ڈی گرینز اور ایف ڈی پی کے درمیان تین طرفہ اتحاد نے اقتدار کے اپنے ابتدائی وقت کے دوران جو سب سے بڑی غلطی کی تھی وہ طویل مدتی ساختی فنڈنگ ​​میں زیادہ سرمایہ کاری نہ کرنا تھی۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ اس انتخابی مہم کے دوران ان کے خیال میں کس موضوع پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی، تو ہابیک نے فوراً جواب دیا کہ یہ ماحولیات سے متعلق ہے۔ اس کے بعد انہوں نے توانائی کے محاذ پر "تکنیکی طور پر کھلے" ہونے کے دعوے کے لیے فریڈرش میرس پر تنقید کی اور ان پر موجودہ ماحولیاتی پالیسیوں پر بیک ڈور حملے کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگایا۔

انہوں نے کہا کہ میرس کی متوقع تبدیلی بالآخر یورپی آب و ہوا کی تحریک کے خاتمے کا باعث بن سکتی ہے اور زور دیا کہ اگر جرمنی نے کاربن کے اخراج کو کم کرنے کی لڑائی کی حمایت چھوڑ دی تو دیگر یورپی ممالک بھی اس کی پیروی کریں گے۔

ہابیک نے یہ بھی کہا کہ صحت کی دیکھ بھال اور طلباء کے قرضوں جیسی چیزوں کی مالی اعانت میں حکومتی سرمایہ کاری کو افراط زر اور زندگی کی لاگت کے ساتھ رفتار برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔

جرمنی: تقریباً نوے فیصد ووٹرز بیرونی مداخلت سے خوفزدہ

اس کے بعد انہوں نے موجودہ کرائے کی حدوں کو ختم کرنے کے بجائے ہاؤسنگ مارکیٹوں کو ریگولیٹ کرنے والے قوانین میں موجود خامیوں کو ختم کرنے پر زور دیا اور اس معاملے پر میرس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تجویز سے مکانات کی قیمتیں مزید بڑھ جائیں گی۔

اے ایف ڈی کی رہنما وائڈل سے امیگریشن اور صحت پر سوالات

انتہائی دائیں بازو کی جماعت الٹرنیٹیو فار جرمنی (اے ایف ڈی) کی جانب سے چانسلر کی امیدوار ایلس وائیڈل سے ایک کیتھولک پادری نے سوال کیا اور پوچھا کہ وہ نرسنگ میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کو یہ کیسے یقین دلائیں گی کہ ان کا بھی جرمنی میں گھر ہے۔

اس پر انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت غیر قانونی ہجرت کے خلاف ہے لیکن یہ تسلیم کیا جرمنی کو امیگریشن کی ضرورت ہے اور پارٹی انضمام میں دلچسپی رکھتی ہے۔

وائیڈل نے افغانوں، عراقیوں اور شامیوں کا نام لیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ غیر ملکی جرمن جرائم کی شرح کو بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی اہل امیگریشن کی وکالت کرتا ہے، تاہم یہ بات غیر منصفانہ ہے کہ غیر قانونی امیگریشن کے خاتمے کو نسل پرستی کہا جائے۔

جرمنی میں انتخابی نظام کیسے کام کرتا ہے؟

ایک ہم جنس پرست سائل نے وائیڈل سے جب سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ان کی پارٹی معاشی مواقع فراہم کر کے نوجوان شہریوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کی کوشش کرے گی۔

یہ پوچھے جانے پر کہ سوشل میڈیا یا موبائل ٹیلی فون کے استعمال پر کیا وہ بچوں کے لیے عمر کی کم از کم حد پر غور کریں گی، اس پر انہوں نے کہا کہ یہ بالغوں پر منحصر ہے کہ وہ رول ماڈل کے طور پر کام کریں، حالانکہ انہوں نے اتفاق کیا کہ اسکولوں میں سیل فون کے استعمال پر پابندی لگانا اچھا خیال ہے۔

جرمنی کو یورپی یونین سے الگ کرنے کے امکان سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت اے ایف ڈی یورپی یونین چھوڑنے میں دلچسپی نہیں رکھتی، لیکن انفرادی رکن ممالک کے لیے زیادہ خودمختاری کی وکالت کرتی ہے۔

شولس سے ریٹائرمنٹ ، ہیلتھ کیئر فنڈنگ ​​اور امریکہ کے تعلق سے سوالات

اس کے بعد ایس پی ڈی کے چانسلر اولاف شولس سے بھی سوال کیے گئے۔

میرس سے مصافحہ کرنے کے بعد دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ وہ 23 فروری کے انتخابات کے بعد ایک ہی انتظامیہ میں ساتھ کام نہیں کریں گے۔ سیاسی تجزیہ کار اس ممکنہ اتحاد کا تصور کرتے رہے ہیں کہ انتخابات کے بعد ایس ڈی پی اور سی ڈی یو میں ایک مضبوط اتحاد ہو سکتا ہے۔

جرمنی: بچوں پر چاقو حملہ، مشتبہ افغان ملزم سے تفتیش جاری

شولس نے ریٹائرمنٹ فنڈز کے ساتھ ساتھ صحت کی دیکھ بھال، تربیت، ادائیگی اور کم اسٹاف کے مسائل کے بارے میں سوالات کے جوابات دیے۔

ایک افغان سائل نے ایسے غیر ملکیوں کے لیے جو جرمنی میں اپنی زندگی گزارنا چاہتے ہیں، خاص طور پر صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں مزید مواقع کے لیے جذباتی التجا کی۔

شولس سے پوچھا گیا کہ ان کا امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھنے کا منصوبہ کیسا ہے۔ چانسلر نے امریکی-جرمن تعلقات کی تاریخی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے سلامتی کے ساتھ ہی اقتصادی تعلقات کو کلیدی قرار دیا۔

تاہم انہوں نے امریکی نائب صدر جے ڈی وینس پر جرمن انتخابات میں مداخلت کا الزام بھی لگایا۔

جب ان سے مقررہ آمدن والے بزرگ غربت اور بڑھتے ہوئے کرائے کے مسئلے کے بارے میں پوچھا گیا تو، شولس نے کہا کہ کرایوں کو محدود کرنے کے لیے قوانین پاس کیے جانے چاہئیں اور مزید سستی رہائش کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اپنی انتظامیہ کے اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے یہ دعویٰ بھی کیا کہ انہوں نے لاکھوں نئے اپارٹمنٹس کی بنیاد رکھ دی ہے۔

البتہ ان کی تعمیر کا وعدہ ابھی تک پورا نہیں ہوا ہے۔

جرمنی: انتہائی دائیں بازو کی جماعت اے ایف ڈی نے ایلس وائیڈل کو بطور چانسلر امیدوار منتخب کر لیا

فریڈرش میرس کا ملک بدری پر اصرار

قدامت پسند جماعت سی ڈی یو کے رہنما فریڈرش میرس سے جب پوچھا گیا کہ وہ جرمنی کے جرائم کے مسئلے کو کیسے حل کرنے کی توقع رکھتے ہیں، جو کہ ایک سائل نے تجویز کیا کہ یہ زیادہ تر نفسیاتی بیماری کا معاملہ ہے، تو انہوں نے جواباً کہا کہ امیگریشن قوانین کے ذریعے۔

میرس تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے اپنے منصوبے پر قائم رہے اور کہا کہ یہاں غیر قانونی طور پر رہنے والوں کو ایسا سلوک نہیں کرنا چاہیے اور یہ ناقابل تردید بات ہے کہ وہ جرائم کر رہے ہیں۔

میرس نے سیاسی مصروفیات کے بارے میں ایک نوجوان ووٹر کے ایک سوال کا استعمال سیاسی جماعتوں میں مزید ذاتی مصروفیت کا مطالبہ کرنے کے لیے کیا۔

ایک استاد کے جواب میں جس نے پوچھا تھا کہ وہ تعلیمی نظام میں کیا تبدیلیاں دیکھنا چاہیں گے، میرس نے کہا کہ یہ جرمنی کی ریاستوں کا حق ہے نہ کہ وفاقی حکومت کا۔ انہوں نے اپنے بچوں کی تعلیم کے لیے والدین کی زیادہ ذمہ داری پر زور دیا۔

ص ز/ ج ا (ڈی پی اے)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ کہا کہ ان کی کرتے ہوئے اے ایف ڈی کی ضرورت کی جماعت ہابیک نے کے ساتھ کرنے کے کے بعد کیا کہ کے لیے

پڑھیں:

چین اور یونان نے دونوں ممالک کے عوام کو فوائد پہنچائے ہیں، چینی وزیر اعظم

چین اور یونان نے دونوں ممالک کے عوام کو فوائد پہنچائے ہیں، چینی وزیر اعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 6 July, 2025 سب نیوز

ریوڈی جنیرو : چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے یونان کے شہر رہوڈز میں یونان کے نائب وزیر اعظم کوسٹس چیٹ زیداکس سے ملاقات کی۔اتوار کے روز لی چھیانگ نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں ، چین اور یونان نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت تعاون کی اعلی معیار کی ترقی کو فروغ دیتے ہوئے دونوں ممالک کے عوام کو فوائد پہنچائے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اگلے سال چین اور یونان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کی بیسویں سالگرہ منائیں گے۔ چین ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم خدشات کی مضبوط حمایت جاری رکھنے، مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو وسعت دینے اور مزید ٹھوس نتائج حاصل کرنے کے لئے یونان کے ساتھ کام مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔

کوسٹس چیٹ زیداکس نے کہا کہ یونان چین کے ساتھ تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتا ہے اور دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے پر عمل درآمد، چین کے ساتھ اعلیٰ سطحی تبادلوں کو مزید مستحکم کرنے، تجارت، سرمایہ کاری، جہاز رانی ، توانائی، سیاحت اور دیگر شعبوں میں عملی تعاون کو گہرا کرنے، عوامی اور ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے، تہذیبوں کے درمیان مکالمے کو مضبوط بنانے اور یونان اور چین کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی ترقی کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین کی جانب سے سرکاری خریداری میں یورپی یونین سے درآمد شدہ طبی آلات کے حوالے سے اقدامات چین کی جانب سے سرکاری خریداری میں یورپی یونین سے درآمد شدہ طبی آلات کے حوالے سے اقدامات برکس بزنس فورم کا آغاز، ڈیجیٹل معیشت سمیت مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال چین اور برازیل کے تعلقات تاریخ کے بہترین دور میں ہیں، چینی وزیر اعظم چین اور یورپی یونین کو ایک مستحکم دنیا کی تعمیر کے لئے مل کر کام کرنا چاہیئے ، سی ایم جی کا تبصرہ توسیع شدہ برکس کثیرالجہتی تعاون کے لیے نئے دور کا آغاز ہے، سی جی ٹی این سروے چین نے افریقہ کے سب سے بڑے تجارتی شراکت دار کی حیثیت سے اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہے ، وزیراعظم سینیگال TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • چین اور یونان نے دونوں ممالک کے عوام کو فوائد پہنچائے ہیں، چینی وزیر اعظم
  • مودی سرکار کی سکھ رہنماؤں کو قتل کرنے کی مہم بے نقاب
  • عاشورہ ہمیں حق و باطل، عدل اور ظلم کے درمیان ابدی جنگ کی یاد دلاتا ہے، صدر، وزیر اعظم
  • جرمنی چین تعلقات کی ترقی کی رفتار بہتر ہے، جرمن چانسلر
  • پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے درمیان مثالی برادرانہ تعلقات,تینوں رہنماؤں کا ہاتھ تھام کر یکجہتی کا اظہار
  • پاکستان اور قزاخستان کے درمیان تجارت 1 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر
  • پاکستان اور فرانسیسی ترقیاتی ایجنسی کے درمیان 12 ملین یورو کا معاہدہ
  • روس کی جانب سے طالبان حکومت کوباضابطہ تسلیم کرنے پر چین کا ردعمل سامنے آگیا
  • چین اور جرمنی کے درمیان سفارتی و سلامتی سے متعلق اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا انعقاد
  • جرمن اکثریت نوعمروں میں شراب نوشی پر سخت قوانین چاہتی ہے