پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب بھر میں احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے ذریعے کارکنان کو متحرک کیا جائےگا۔

ذرائع کے مطابق پنجاب میں ورکرز کنونشن اور احتجاج کے ذریعے سیاسی سرگرمیاں شروع کی جائیں گی، پی ٹی آئی مختلف اضلاع میں حکومت کے خلاف احتجاج کرےگی۔

ذرائع نے بتایا کہ سینٹرل پنجاب میں 20 فروری اور جنوبی پنجاب میں 21 فروری کو احتجاج کیا جائےگا، جبکہ نارتھ پنجاب میں 22 اور ویسٹ پنجاب میں 23 فروری کو احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ احتجاج کے لیے آج سے ڈور ٹو ڈور رابطہ مہم شروع کردی گئی ہے۔ ریجنل ہیڈکوارٹر سے احتجاج اور رابطہ مہم کی مانیٹرنگ کی جائےگی، جس کے بعد رپورٹ مرتب ہوگی۔

چیف آرگنائزر پی ٹی آئ پنجاب عالیہ حمزہ نے کہا ہے کہ رابطہ مہم میں ناقص کارکردگی والے اضلاع کے عہدیداروں کو تبدیل کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews احتجاج کا فیصلہ پاکستان تحریک انصاف پنجاب پی ٹی آئی رابطہ مہم عالیہ حمزہ عمران خان کارکنان متحرک وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: احتجاج کا فیصلہ پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی عالیہ حمزہ کارکنان متحرک وی نیوز پی ٹی ا ئی کا فیصلہ

پڑھیں:

9 مئی کیس: اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی سمیت 70 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا

سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بچھڑ  سمیت 70 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا سنادی گئی۔

رپورٹ کے مطابق ملزمان کے خلاف سزا کا حکم مقدمہ نمبر 72/2023 میں سنایا گیا، یہ مقدمہ ضلع میاں والی کے علاقے موسی خیل کے تھانے میں درج کیا گیا تھا۔

مقدمہ توڑ پھوڑ، املاک کو آگ لگانے اور ہنگامہ آرائی کرنے پر انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا تھا۔

سرگودھا کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے پی ٹی آئی کے رہنما ملک احمد خان بھچر  کے علاوہ صدر سینٹرل پنجاب احمد چٹھہ اور سیکرٹری جنرل بلال اعجاز سمیت 70 کارکنان کو سزا سنائی گئی ہے۔

9 مئی کے مقدمہ میں سرگودھا کی انسداد  دہشت گردی عدالت سے پی ٹی آئی کے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بچھڑ کو بھی دس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

ملک احمد خان بچھڑ کو سزا سنائے جانے کے بعد ان کی نااہلی اور ڈی سیٹ ہو نے کا امکان ہے۔

9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔

اس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

اپوزیشن لیڈر کا سزا کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد بھچر نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے   سزا کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ عدالت نے سیاسی بنیادوں پر قائم مقدمے کا آئین سے ہٹ کر فیصلہ دیا۔

اپوزیشن لیڈر ملک احمد بچھر نے کہا کہ میرے خلاف قانونی ضابطے پورے کئے بغیر سزا کا فیصلہ سنایا گیا، چھبسویں ترامیم کے بعد حکومت نے عدالتوں کواپنے تابع کر لیا ہے،  نو مئی کے سیاسی مقدمات میں ہمیں اس طرح کے فیصلوں کی امید ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریری فیصلہ موصول ہونے کے بعد ہائیکورٹ سے رجوع کروں گا،  میری نااہلی کے حوالے سے ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چھبیس نومبر احتجاج، حکومت پنجاب کا 20ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
  • 26 نومبر احتجاج: حکومت پنجاب کا ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
  • لاہور: پنجاب حکومت کا اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام، معیار تعلیم بلند کرنے کا فیصلہ
  • چھبیس نومبر بغیر اجازت احتجاج کیس کا پہلا فیصلہ: عدالت نے 12 پی ٹی آئی کارکنان کو سزائیں سنا دیں
  • ٹیسٹ سیریز؛ انگلینڈ اگلے سال پاکستان کی میزبانی کرے گا
  • حمیرا اصغر کی موت یا قتل؟ اسٹائلسٹ نے مزید تہلکہ خیز انکشافات کردیے
  • پنجاب حکومت کا گھوڑوں کی خاص نسل کی ترویج کے منصوبے پر کام کرنے کا فیصلہ
  • 5 اگست کی تیاریاں جاری، گلی محلے یونین کونسل لیول تک احتجاج کرینگے،پی ٹی آئی رہنما
  • اداکارہ حمیرا اصغر کی گمشدگی اور موت میں نیا موڑ
  • 9 مئی کیس: اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی سمیت 70 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا