ِ کماد کی کاشت کیلئی2 لاکھ26 ہزار ایکڑکے مقررہ ہدف میں سی67ہزارپر موڈھی کاشت مکمل ہوچکی
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
@ لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 فروری2025ء) فیصل آبادمیں کماد کی کاشت کیلئی2 لاکھ26 ہزار ایکڑکے مقررہ ہدف میں سی67ہزارپر موڈھی کاشت مکمل ہوچکی ہے جبکہ ایک لاکھ 59ہزار ایکڑ رقبہ پر بہاریہ کماد کی کاشت کابھی آغاز ہوگیاہے جسے مقررہ وقت میں مکمل کرلیا جا ئے گا۔نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایا کہ محکمہ زراعت پنجاب کی منظور شدہ اقسام میں کماد کی اگیتی پکنے والی اقسام میں سی پی400۔
77،سی پی ایف237،سی پی ایف250 اورسی پی ایف251،درمیانی پکنے والی اقسام میں ایچ ایس ایف240، ایچ ایس ایف242،ایس پی ایف234،ایس پی ایف213،سی پی ایف 246،سی پی ایف247،سی پی ایف248،سی پی ایف249،سی پی ایف253، سی پی ایس جی 2525 اورایس ایل ایس جی 1283پچھیتی پکنے والی اقسام میں سی پی ایف252 شامل ہیں۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ایچ ایس ایف240 کانگیاری سے متاثر ہوتی ہے اس لئے کاشتکارمتاثرہ فصل کی مونڈھی نہ رکھیں اوراسے کم رقبہ پر کاشت کریں۔
انہوں نے کہا کہ کماد کی منظور شدہ اقسام کی بروقت کاشت سے گنے میں شوگر کی مقدار10 تا15فیصد تک برقرار رہتی ہے جبکہ دیر سے اور کماد کی غیرمنظور شدہ اقسام کی کاشت سے نہ صرف پیداوار میں کمی ہوتی ہے بلکہ گنے میں چینی کی مقدار بھی کم ہو جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ گنے کی زیادہ اور بھرپور پیداوار کے حصول کے لیے شرح بیج کو بہت اہمیت حاصل ہے کیونکہ گنے کے بیج کا اگاؤ دیگر فصلوں کی نسبت بہت کم ہے لہٰذا اگربیج ضرورت سے کم استعمال ہوتو فی ایکڑ پیداوار کم ہو جاتی ہے اس لیے بیج سفارش کردہ مقدار میں ڈالیں۔انہوں نے کہا کہ کاشتکاربروقت کاشت اور دیگر موزوں حالات میں دو آنکھوں والے 30 ہزار سمے یا تین آنکھوں والے 20 ہزار سمے فی ایکڑ ڈالیں جبکہ یہ تعداد موٹی اقسام میں تقریباً 100 سے 120 من اور باریک اقسام میں 80 سے 100 من بیج سے حاصل کی جا سکتی ہے تاہم کاشت میں تاخیر ہونے کی صورت میں بیج کی مقدار میں 20 سے 25 فیصد تک اضافہ کر لیں۔انہوں نے کہا کہ کمادکے اگاؤ کیلئے مناسب درجہ حرارت 20سے 33 ڈگری سینٹی گریڈاوربہاریہ کماد کی کاشت کا موزوں وقت15فروری سے آخرمارچ تک ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ کماد کی کاشت
پڑھیں:
بلوچستان بجٹ: تیاریاں مکمل، 20 جون کو اسمبلی میں پیش کیے جانے کا امکان
بلوچستان حکومت نے آئندہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ کی تیاریاں مکمل کر لیں۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو کتنا ریلیف دیے جانے کی تجویز؟
محکمہ خزانہ بلوچستان کے ذرائع کے مطابق صوبائی بجٹ 20 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے جس کا مجموعی حجم 10 کھرب روپے سے زائد متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 800 ارب روپے جبکہ صوبائی پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے لیے 250 ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں تعلیم، صحت اور امن و امان کے شعبوں کو خصوصی ترجیح دی جا رہی ہے۔ محکمہ تعلیم کے لیے 170 ارب روپے جب کہ صحت اور امن و امان کے لیے مجموعی طور پر 100 ارب روپے رکھے جائیں گے۔
مزید پڑھیے: بجٹ میں گاڑیوں پر درآمدی اور سی کے ڈی کٹس میں ڈیوٹی کتنے فیصد کم ہوئی؟
صوبے کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بھی وفاقی حکومت کی طرز پر اضافہ متوقع ہے تاکہ ملازمین کو مہنگائی کے موجودہ دباؤ سے ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
بجٹ کی تیاری کے عمل کو مؤثر اور شفاف بنانے کے لیے محکمہ خزانہ نے 12 ماہرین کی خدمات کنٹریکٹ پر حاصل کی ہیں۔ حکومتی ذرائع کے مطابق بلوچستان حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ کو ایک مثالی بجٹ قرار دے رہی ہے جس میں عوامی فلاح و بہبود اور پائیدار ترقی کو مرکزی حیثیت دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: بجٹ 26-2025: سولر پینلز پر کتنے فیصد جی ایس ٹی تجویز ہوا؟
واضح رہے کہ بلوچستان میں بجٹ کی تیاری کا عمل ایسے وقت میں جاری ہے جب صوبے کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے تاہم حکومت پرعزم ہے کہ وہ موجودہ وسائل کو بروئے کار لا کر صوبے میں ترقی اور خوشحالی کا نیا باب رقم کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان بجٹ 26-2025 بلوچستان بجٹ سیشن بلوچستان کا بجٹ