بھارت اور قطر کا دوطرفہ تجارت کا حجم دوگناکرکے 28 ارب ڈالر کرنے کا ہدف
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
بھارت اور قطر کا اگلے 5 سالوں میں دوطرفہ تجارت کا حجم دگنا کرکے 28 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف ہے اور اس حوالے سے آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے کی راہیں تلاش کر رہے ہیں۔
میڈیا ذرائع کے مطابق یہ اعلان بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے درمیان بات چیت کے بعد سامنے آیا، جو نئی دہلی کے 2 روزہ دورے پر ہیں۔
ذرائع کے کہنا تھا کہ وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا کہ دونوں فریقین نے توانائی کے شعبے میں وسعت دینے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال کا کہنا تھا کہ امیر قطر پیر کو بھارت پہنچے، جن کا نئی دہلی کے ایئرپورٹ پر وزیر اعظم نریندر مودی نے استقبال کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس دورے سے بھارت اور قطر کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
حکام کا کہنا تھا کہ قطری رہنما کے ساتھ ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی آیا ہے اور یہ امیر قطر کا بھارت کا دوسرا دورہ ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اور قطر
پڑھیں:
وزیر اعظم کا ٹیکس نادہندگان کی گرفتاری کی خبروں کانوٹس
باقاعدگی سے ٹیکس ادا کرنے والوں کو ہراساں کرنا ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا،شہباز شریف
کاروباری برادری،سرمایہ کاروں کی عزت، توقیر ہمارے سر آنکھوں پر ہے،اجلاس سے خطاب
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ٹیکس نادہندہ گان کی گرفتاری کی خبروں کافوری نوٹس لیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ باقاعدگی سے ٹیکس ادا کرنے والوں کو ہراساں کرنا ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا،کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کی عزت اور توقیر ہمارے سر آنکھوں پر ہے اور ان کو بلا جواز ہراساں کرنا نا قابل قبول ہے جبکہ انہوں نے اس معاملے پر ایک خصوصی کمیٹی بنانے کی ہدایت کی ہے۔پیر کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کے امور پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔وزیراعظم نے میڈیا میں رپورٹ ہونے والے ٹیکس نادہندہ گان کی گرفتاری کے معاملے پر فوری نوٹس لیا۔وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ سیلز ٹیکس نادہندہ گان کی گرفتاری کا اختیار 1990 کی دہائی سے قانون کا حصہ ہے تاہم اعلی عدالتوں کے فیصلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے مزید مربوط بنانے کے لیے متعلقہ شقوں میں ترامیم کی جا رہی ہیں۔ وزیراعظم نے تمام معاملہ جانچنے کے بعد انتہائی سختی سے ہدایت کی کہ اس قسم کی کسی بھی ترمیم کو کاروباری برادری یا ٹیکس دہندگان کو ہراساں کرنے کے لیے ہرگز استعمال نہیں کیا جائے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ با قاعدگی سے ٹیکس ادا کرنے والوں کو ہراساں کرنا ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا،کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کی عزت اور توقیر ہمارے سر آنکھوں پر ہے اور ان کو بلا جواز ہراساں کرنا نا قابل قبول ہے۔