LORDS:

آسٹریلیا کے اوپنر عثمان خواجہ نے ورلڈ ٹیسٹ چمپیئن شپ کے فائنل میں جنوبی افریقہ کے خلاف خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بدترین ریکارڈ میں اپنا نام درج کرادیا۔

لارڈز میں کھیلے جارہے ورلڈ ٹیسٹ چمپیئن شپ کے فائنل میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر دفاعی چمپیئن آسٹریلیا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تو ان کی ابتدائی بیٹنگ ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور محض 46 رنز 3 اہم وکٹیں گرگئیں۔

آسٹریلیا کے سابق کپتان اسٹیو اسمتھ نے اپنی ٹیم کو بڑی حد تک بچالیا اور پانچویں وکٹ کی شراکت میں اپنی نصف سنچری مکمل کی اور ٹیم کو 146 کے اسکور تک پہنچایا۔

اوپنرز عثمان خواجہ اور مارنوس لیبوشانے کی شراکت میں 12 رنز بنے تھے اور عثمانہ خواجہ 19 گیندوں پر کھاتہ کھولنے میں ناکام رہے۔

میچ کے ساتویں اوور کی تیسری پر گیند پر جب عثمان خواجہ 20 ویں گیند کا سامنا کر رہے تھے تو جنوبی افریقہ کے تجربہ کار بولر کگیسو رابادا نے بیڈنگھم کے ہاتھوں کیچ کرایا اور صفر پر پویلین کی راہ دکھائی۔

عثمان خواجہ آسٹریلیا کی جانب سے اس بدترین ریکارڈ کی فہرست میں تیسرے نمبر پر آگئے ہیں، جہاں انہوں نے 20 گیندوں کا سامنا کیا اور بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔

آسٹریلیا کی جانب سے بغیر کوئی رنز بنائے طویل اننگز کھیلنے کا ریکارڈ سابق اوپنر ڈیوڈ وارنز کے پاس ہے، جنہوں نے بغیر کوئی رن بنائے 22 گیندوں کا سامنا کیا تھا اور چلتے بنے تھے۔

دوسرے نمبر شان مارش ہیں، جو 21 گیندوں پر صفر پر آؤٹ ہوئے تھے، 20 گیندوں کا سامنا کرنے کے باوجود صفر پر عثمان خواجہ سے پہلے سیمی جونز بھی آؤٹ ہوچکے ہیں اور یوں 20 گیندوں پر صفر پر آؤٹ ہونے کا بدترین ریکارڈ عثمان خواجہ نے مشترکہ طور پر حاصل کرلیا ہے۔

آسٹریلیا نے بیو ویبسٹر کے 72 اور اسٹیو اسمتھ کے 66 رنز کی بدولت پہلی اننگز میں 212 کا مجموعہ ترتیب دیا۔

خیال رہے کہ ورلڈ ٹیسٹ چمپیئن شپ میں آسٹریلیا کی ٹیم اپنے اعزاز کا دفاع کر رہی ہے، اس سے قبل آسٹریلیا نے بھارت کو شکست دے کر چمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ورلڈ ٹیسٹ چمپیئن شپ بدترین ریکارڈ عثمان خواجہ کا سامنا

پڑھیں:

تمام ایم ڈی کیٹ ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کا ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا عزم

ایم ڈی کیٹ کے امتحانات کے تمام ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کا ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا عزم—

آئی بی اے سکھر کے تحت ایم ڈی کیٹ کے امتحانات کے تمام ٹاپ پوزیشن ہولڈرز نے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے ایم بی بی ایس کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ بہتر ہوتا کہ ٹیسٹ میں تاخیر نہ کی جاتی اور انٹرمیڈیٹ/ اے لیول کے امتحانات کے بعد ہی ٹیسٹ لے لیا جاتا۔

ان کا کہنا ہے کہ حقیقی میرٹ برقرار رکھنے کے لیے میڈیکل کالجوں میں داخلوں کا سلسلہ ٹیسٹ کی بنیاد پر جاری رہنا چاہیے کیونکہ اوپن میرٹ میں سفارش کے امکانات ہوتے ہیں، پوزیشن ہولڈر طلبہ کی اکثریت نے ایم ڈی کیٹ میں نمایاں نمبرز کوچنگ کے بغیر حاصل کیے ہیں۔

ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں 180 میں سے 175 نمبر حاصل کرنے والے محمود خان ولد عدالت خان کا آبائی تعلق ضلع سوات سے ہے اور وہ ضلع غربی میں رہائش پزیر ہیں۔

انہوں نے پہلے ڈی جے سائنس کالج میں داخلہ لیا اور پھر پرائیویٹ امیدوار کے طور 87.4 فیصد کے ساتھ انٹر کیا۔

آئی بی اے سکھر کا ایم ڈی کیٹ 2025ء کے ٹیسٹ کے حتمی نتائج کا اعلان

آئی بی اے سکھر یونیورسٹی نے آج (اتوار کو) ایم ڈی کیٹ 2025ء کے ٹیسٹ کے حتمی نتائج جاری کر دیے۔

محمود خان کا کہنا ہے کہ میں نے ٹیسٹ کی آن لائن تیاری کی اور کسی کوچنگ سینٹر نہیں گیا، سارا دن پڑھتا تھا، میرے ایک بھائی ڈاکٹر بن چکے ہیں جب کہ دوسرے بھائی کے ایم ڈی سی میں زیرِ تعلیم ہیں۔

انہوں نے ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

کورنگی کراچی کے فضیل اشرف خان ولد نوید اشرف خان 174 نمبر لے کر دوسرے نمبر پر رہے، ان کا کہنا ہے کہ میں نے بینک ہاؤس گلشن کیمپس سے اے لیول کیا اور ریاضیات سمیت چاروں پرچوں میں اے اسٹار لیا جب کہ او لیول میں بھی میرے 8 اے اسٹار تھے۔

انہوں نے بتایا کہ میرا این ای ڈی کے شعبۂ مکینکل میں داخلہ ہوا تھا اور میں وہاں جا بھی رہا تھا تاہم اب میں ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کروں گا۔

174 نمبر لانے والے ضلع قمبر شہداد کوٹ کے شیراز حسین ولد نیاز حسین مغیری نے کہا کہ میں اپنی کامیابی کا کریڈیٹ آغا خان بورڈ کو دیتا ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے آغا خان بورڈ سے میٹرک کیا جہاں سے میری بنیاد مضبوط ہوئی، پھر میں نے لاڑکانہ بورڈ سے انٹرمیڈیٹ کیا، میں روزانہ 10 گھنٹے پڑھتا تھا، والد مختیار کار ہیں۔

انہوں نے بھی ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

173 نمبر لا کر تیسرے نمبر پر رہنے والے کراچی شرقی کے محمد ریان ہمایوں ولد ہمایوں فاروق نے بتایا کہ سٹی اسکول پی اے ایف چیپٹر سے اے لیول کیا اور تینوں مظامین میں میں اسٹار لیا، جب کہ ریاضی میں اے لیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ والد سرکاری افسر ہیں تاہم مجھے شروع سے ڈاکٹر بننے کا شوق تھا، ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا پروگرام ہے۔

173 نمبر لانے والی کورنگی کی ماہ نور شاہنواز بنت سید شاہنواز حسین نے بتایا کہ انہوں نے فیڈرل بورڈ کے تحت آرمی پبلک اسکول سے انٹرمیڈیٹ کیا، والدہ آرمی میڈیکل آفیسر ہیں جب کہ خالہ بھی ڈاکٹر ہیں اور والد سافٹ ویئر انجینئر ہیں لیکن مجھے والدہ کی وجہ سے ڈاکٹر بننے کا شوق تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنا ہے جب کہ نیورلوجی میں اسپیشلائزیشن کرنی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ویمنز ورلڈ کپ؛ بھارتی ٹیم جنوبی افریقہ کو باآسانی شکست دے کر عالمی چمپیئن بن گئی
  • تمام ایم ڈی کیٹ ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کا ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا عزم
  • ویمنز ورلڈ کپ فائنل: بھارت کا جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 299 رنز کا ہدف
  • بارش کے باعث تاخیر، بھارت اور جنوبی افریقہ کی خواتین ورلڈ کپ فائنل کا نیا وقت مقرر
  • صائم ایوب کی ٹی ٹوئنٹی میں بدترین کارکردگی، نیا ریکارڈ بنا لیا
  • ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ: جنوبی افریقہ اور انڈیا کا فائنل میں مقابلہ تاریخ ساز کیوں قرار دیا جارہا ہے؟
  • بھارتی بیٹر شریاس ایئر کو اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا
  • میلبرن: آسٹریلیا نے بھارت کو دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں 4 وکٹوں سے شکست دے دی
  • آسٹریلیا نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں بھارت کو شکست دے دی
  • بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرے ٹی ٹوئنٹی سے قبل بین آسٹن کی یاد میں خاموشی