ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل: جنوبی افریقہ کا ٹاس جیت کر آسٹریلیا کے خلاف بولنگ کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ 2025 کا فائنل لارڈز کے تاریخی میدان میں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان شروع ہو گیا ہے۔ جنوبی افریقی کپتان ٹیمبا باووما نے ٹاس جیت کر آسٹریلیا کے خلاف پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
جنوبی افریقہ پہلی بار ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل تک پہنچا ہے، جبکہ دفاعی چیمپیئن آسٹریلیا مسلسل دوسری بار یہ اعزاز حاصل کرنے میدان میں اترا ہے۔ آسٹریلیا نے 2 برس قبل بھارت کو شکست دے کر ٹائٹل جیتا تھا۔
جنوبی افریقی ٹیم حالیہ برسوں میں نمایاں بہتری کے بعد مضبوط کمبی نیشن کے ساتھ میدان میں اتری ہے۔ ٹیم کی قیادت ٹیمبا باووما کر رہے ہیں، جن کے ہمراہ ایڈن مارکرم، ریان رکیلٹن، ویان مولڈر، ٹرسٹن اسٹبس، ڈیوڈ بیڈنگھم، کائل ویرین، مارکو جانسن اور کیگیسو ربادا جیسے باصلاحیت کھلاڑی شامل ہیں۔
دوسری جانب آسٹریلیا نے پیٹ کمینز کی قیادت میں اپنے مکمل تجربہ کار اسکواڈ کے ساتھ شرکت کی ہے، جس میں جوش ہیزل ووڈ، مچل اسٹارک، سٹیو سمتھ، مارنس لبوشین اور عثمان خواجہ جیسے اسٹارز شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ: ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کا شیڈول جاری
لارڈز کی پچ کو بیٹنگ اور بولنگ دونوں کے لیے سازگار قرار دیا جا رہا ہے، تاہم ابتدائی 2 روز فاسٹ بولرز کو مدد ملنے کی توقع ہے۔ موسم سرد رہنے اور بارش کے امکانات کے باعث میچ کا نتیجہ وقت سے قبل سامنے آنے کا امکان بھی موجود ہے۔
واضح رہے کہ اس چیمپیئن شپ کے دوران جنوبی افریقہ نے صرف 12 میچز میں 8 فتوحات کے ساتھ سب سے زیادہ پوائنٹس حاصل کیے، جبکہ آسٹریلیا نے 19 میچز میں 13 کامیابیاں حاصل کرکے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔
ٹیسٹ کرکٹ میں جنوبی افریقہ کی کارکردگی ہمیشہ سے قابل فخر رہی ہے، اور باووما کی قیادت میں ٹیم اس بار تاریخ بدلنے کے ارادے سے میدان میں اتری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ آسٹریلیا جنوبی افریقہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ آسٹریلیا جنوبی افریقہ ٹیسٹ چیمپیئن شپ جنوبی افریقہ
پڑھیں:
جنوبی افریقہ: طوفانی بارشوں اور سردی سے درجنوں افراد ہلاک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 جون 2025ء) جنوبی افریقہ میں حکام نے بدھ کے روز بتایا کہ ملک میں شدید بارشوں کی وجہ سے مشرقی کیپ صوبے میں زبردست سیلابی صورتحال کے سبب کم از کم 49 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔
مشرقی کیپ صوبے کے انتظامی سربراہ لوبابالو آسکر مابویان کا کہنا ہے کہ متاثرین کی، تعداد گھنٹوں کے حساب سے بڑھ رہی ہے۔
زمین پر صورتحال بہت خراب ہے۔ اس حساب سے ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔جنوبی افریقہ میں بحر ہند سے لے کر اندرون ملک میں بلند پہاڑوں تک پھیلا ہوا ہے وسیع تر دیہی خطہ، ہفتے کے اواخر سے شدید بارش اور برف باری کی زد میں ہے۔ اس کی وجہ سے جنوبی افریقہ کا بیشتر حصہ سیلاب اور شدید سردی کی لپیٹ میں ہے۔
(جاری ہے)
لوبابالو آسکر مابویان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "ہم نے سردیوں کے موسم میں بھی برف باری اور طوفانی بارشوں کا اس طرح کا منظر کبھی نہیں دیکھا۔
" ہلاک ہونے والوں میں اسکولی بچے بھی شاملصوبائی حکام نے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں اسکول جانے والے منی بس میں سوار چار بچے بھی شامل ہیں، جو پانی میں بہہ گئے۔
مابویان نے کہا، "افسوس کی بات ہے کہ منی بس کے ڈرائیور اور کنڈکٹر سمیت چار افراد کے مرنے کی تصدیق کی گئی ہے، جبکہ ابھی تک دیگر چار اسکولی بچے لاپتہ ہیں اور ان کی تلاش جاری ہے۔
" انہوں نے مزید کہا کہ تین دیگر افراد بچا لیے گئے ہیں۔حکام نے یہ کہتے ہوئے دیگر متاثرین کے بارے میں اضافی معلومات فراہم نہیں کیں کہ صورت حال تیزی سے بدل رہی ہے۔
مشرقی کیپ نے ایسی آفات کا 'کبھی تجربہ نہیں کیا'جنوبی افریقہ میں موسمیات سے متعلق محکمے نے خبردار کیا ہے کہ ابھی چند مزید روز تک شدید موسم اور شدید سردی کے جاری رہنے کی توقع ہے۔
مابویان کا کہنا تھا، "اب ہم ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔ اس لیے ہم اعداد و شمار حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اپنے لوگوں کو اس صورت حال سے، مردہ یا زندہ، نکالا جائے۔"
انہوں نے کہا کہ ہمیں مزید وسائل کی ضرورت ہے۔ مابویان نے مزید کہا کہ "ہم نے کبھی اس طرح کی آفات کا تجربہ نہیں کیا لیکن اب یہ موسمیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ کے ساتھ ناگزیر ہے۔
" سینکڑوں افراد پناہ گاہوں میںدور دراز کے علاقے سے لی گئی تصاویر میں بہت سی دیہی بستیوں کو پانی میں غرقاب دیکھا جا سکتا ہے۔ حکام کے مطابق اس قدرتی آفت نے گھروں میں زیر آب کر دیا ہے، جبکہ رہائشی بے گھر ہو گئے ہیں۔
صوبائی حکام نے بجلی اور پانی کی فراہمی سمیت بنیادی ڈھانچے کو ہونے والے نمایاں نقصان کی اطلاع دی ہے۔
سینکڑوں خاندانوں نے کمیونٹی سینٹرز میں پناہ لے رکھی ہے۔
جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے ایک بیان میں خبردار کیا کہ سخت سردیوں کے حالات "جان لیوا ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ ہنگامی خدمات، بشمول نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ سینٹر، "بحرانوں سے نمٹنے کے لیے ضروری توجہ دے رہے ہیں۔"
ادارت: جاوید اختر