سیکیورٹی فورسز کی جنوبی وزیرستان میں کارروائی، 30 خارجی دہشتگرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
سیکیورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے 30 خارجی دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورس نے 17 فروری 2025 کو جنوبی وزیرستان کے ضلع سراروغہ میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 30 خواج مارے گئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا تھا کہ علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں گی۔وزیراعظم شہباز شریف نےجنوبی وزیرستان میں 30 خوارج کو ہلاک کرنے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانیت کے دشمنوں کے مذموم عزائم کو اسی طرح خاک میں ملاتے رہیں گے۔سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہماری سیکیورٹی فورسز ہر دن دہشت گردی کے مکمل سدباب کے ہدف کے قریب تر جا رہی ہیں.
دریں اثنا، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے 30 خوارج کو ہلاک کرنے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا. ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے کامیاب انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کرکے خارجی دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا۔
واضح رہے کہ 13 فروری کو سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے علاقوں میں 5 مختلف کارروائیوں کے دوران 13 خارجی دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ آپریشن کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا تھا، جس کے نتیجے میں خارجی سرغنہ عابد اللہ عرف تراب سمیت 5 دہشت گرد مارے گئے تھے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز نے کے مطابق کو ہلاک تھا کہ
پڑھیں:
بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
بنوں میں اہم جرگہ منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فتنۃ الخوارج کے تدارک کے لیے انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیا جائے گا، فتںہ الخوارج کے حامیوں کو وارننگ دی جائے گی وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون کے حوالے کیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بنوں پولیس اسٹیشن ڈومیل کے علاقے کم چشمی میں 7 جون کو اہم جرگے کا انعقاد کیا گیا، جرگے میں طاؤس خیل قبیلے کے تقریباً 280 سے 300 مقامی افراد نے شرکت کی۔
جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق جرگے میں اہم نکات پر فیصلہ کیا گیا کہ "کم چشمی علاقے کی حفاظت کیلئے 30 سے 40 افراد پر مشتمل ایک مقامی کمیٹی بنائی جائے گی" اور کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے ساتھ تعاون فراہم کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق جرگہ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ’’مقامی بزرگ ان گھروں کا دورہ کریں گے جہاں فتنہ الخوراج گروہوں سے تعلق رکھنے یا ان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا شبہ ہے‘‘، ایسے افراد کو سختی کے ساتھ خبردار کیا جائے گا کہ وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائےگا، اگر فتنہ الخوارج یا ان کے گروہ کو کم چشمی کے علاقے میں دیکھا گیا تو لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جائے گا۔
جرگہ نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں، مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔
مقامی افراد کے مطابق دہشت گردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جرگے کا یہ متفقہ لائحہ عمل علاقائی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔