مخالفین کو حسد اور بدتمیزی کے سوا کچھ نہیں آتا، نوازشریف
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
لاہور:
صدر مسلم لیگ ن نواز شریف اور وزیراعلیٰ مریم نواز کیساتھ ملاقات میں جنوبی پنجاب سے ارکان صوبائی اسمبلی نے مقامی بیوروکریٹس کے منفی رویہ کی شکایات جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب کی کارکردگی کے گن گائے.
گزشتہ روز نواز شریف نے مریم نواز کے ہمراہ بہاولپور، رحیم یار خان، مظفر گڑھ، لیہ ، راجن پور اور ڈی جی خان کے ارکان صوبائی اسمبلی سے دو الگ الگ اجلاس کیے، جس کا مقصد نوجوان ارکان کو اپنے تحفظات اور شکایات سے پارٹی صدر کو آگاہ کرنے کا موقع دینا تھا مگر انھوں نے پارٹی صدر کو پنجاب حکومت کی کارکردگی سراہنے کے علاوہ کچھ نہ کیا.
ذرائع کے مطابق اجلاس کا آغاز پارٹی صدر کے خطاب سے ہواجس میں انھوں نے پارٹی کو درپیش سیاسی چیلنجز اور موجودہ صورتحال پرکھل کر بات کی جس کے بعد ایم پی ایز کو اپنے بات کہنے کا موقع دیا گیا.
تمام ایم پی ایز نے مریم نواز کی تعریفیں کرتے ہوئے نواز شریف کو بتایا کہ ان کے حلقوں میں حکومتی اقدامات کو خوب پذیرائی مل رہی ہے، رابطے پر ایک رکن صوبائی اسمبلی کہا کہ جب حکومت ایک افسر تعینات کرتی ہے وہی اس کی کارکردگی کی جواب دہ ہے.
ایک اور ایم پی اے نے کہا کہ نواز شریف کے بعد ایم پی ایز نے صوبائی صدر رانا ثنااللہ سے ملاقات کی جس میں انھوں نے ضلعی افسران کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیے۔
رانا ثنااللہ نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ وہ ان کی تشویش سے وزیراعلیٰ کو آگاہ کریں گے، نوازشریف نے کہاکہ معاشی صورتحال بہتر ہو رہی ہے، شرح سود میں کمی سے تاجر برادری کا اعتماد بحال ہوا ہے، مہنگائی کم ہو ئی ہے جس میں مزید کمی سے عوام کو زیادہ ریلیف ملے گا۔
عالمی مالیاتی ادارے وزیراعظم شہباز شریف کی محنت اور لگن کا اعتراف کر رہے ہیں،وقت نے ثابت کیا ہے کہ مخالفین کے پاس نفرت، حسد، گالیوں، گھمنڈ اور غیر شائستگی کے علاوہ کچھ نہیں۔ن لیگ سیاسی، دفاعی اور ترقی کے شعبوں میں ملک و قوم کی خدمت کا شاندار ریکارڈ رکھتی ہے، اگر ترقی کا تسلسل توڑا نہ گیا ہوتا، ملک خطے اور دنیا میں بہت آگے نکل چکا ہوتا، عوام مصائب کا سامنا نہ کر رہے ہوتے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اس صوبے میں کسی قسم کے اپریشن کی اجازت نہیں دیں گے
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی2025ء) وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ اس صوبے میں کسی قسم کے اپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، اسحاق ڈار اور محسن نقوی میرے صوبے کی بات نہیں کرسکتے، محسن نقوی آپ کو بہت پیارا ہوگا لیکن وہ میرے صوبے کو نہ وہ جانتا ہے نہ کچھ کر سکتا ہے۔ تفصیلات کےمطابق جمعرات کے روز پشاورمیں وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی میزبانی میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوئی، صوبائی کابینہ اراکین اور ممبران صوبائی اسمبلی کے علاوہ سیاسی جماعتوں میں جماعت اسلامی،جمعیت علمائے اسلام (س)، پاکستان مسلم لیگ(ن)، پاکستان تحریک انصاف اور قومی وطن پارٹی شامل ہیں۔ شراکاء کو صوبے امن و امان کی موجودہ صورتحال امن و امان کے لئے صوبائی حکومت کی کوششوں اور اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔(جاری ہے)
کانفرنس کے اختتام پر مشرکہ لائحہ عمل پیش کیا گیا۔اعلامیہ کے مطابق صوبے میں دیرپا امن کی بحالی کے لئے جامع اور مربوط اقدامات فوری طور پر کیے جائیں۔ خوارج کے خاتمے کے لیے خفیہ معلومات کی بنیاد پر ہدفی کارروائیاں عمل میں لائی جائیں۔
دیرپا امن کی کاوش اور دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے تمام سیاسی جماعتیں ، مشران، عوام ، حکومت خیبر پختونخوا ، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بلاتفریق بھر پور کاروائی کا اعادہ کرتے ہیں۔ صوبے کو عسکریت پسندی کے چنگل سے نجات دلائی جائے گی اور امن بحال کیا جائے گا، جو علاقے میں خوشحالی اور پائیدار ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوگا۔تمام سیاسی جماعتیں اور عوامی نمائندے ضلعی سطح پر انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مسلسل اور بھر پور تعاون کا اعادہ کریں۔