’ گرین پاکستان انیشیٹو‘ کا فلیگ شپ پراجیکٹ ’فان گرو‘ کون سے انقلابی اقدامات کر رہا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے تعاون سے ’ گرین پاکستان انیشیٹو‘ (جی پی آئی) کے فلیگ شپ پراجیکٹ ’فان گرو‘ کے انقلابی اقدام کا انکشاف ہوا ہے۔
ایس آئی ایف سی کے جی پی آئی کی کاوشوں کی بدولت زراعت و لائیو اسٹاک کے شعبے کی خوشحالی کے لیےاقدامات کیے جارہے ہیں۔
جی پی آئی کے فلیگشپ پراجیکٹ ’فان گرو‘ کی جانب سے لائیو اسٹاک کے شعبے میں استحکام کے لیے اہم پیشرفت جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیےسمندر پار پاکستانی گرین پاکستان پروجیکٹ سے پُرامید، سرمایہ کاری کے خواہاں
’فان گرو‘ کی جانب سے ایک دن میں 43 بیلوں کے ایمبریو ٹرانسفر کی صلاحیت کے ذریعے لائیوسٹاک کے شعبے میں انقلابی اقدام
ذرائع کے مطابق برازیلین ماہرین کے تعاون سے ’فان گرو‘ کی ٹیم لائیوسٹاک کے شعبےمیں معیار اور پیداوار میں اضافے کے لیے کوشاں ہے۔
’فان گرو‘ نے تحقیق و ترقی کے ذریعے مویشیوں کی افزائش نسل کے معیار میں بہتری کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیےایس آئی ایف سی کا گرین کارپوریٹ انیشی ایٹو، ملکی زراعت ترقی کی جانب گامزن
ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے ’فان گرو‘ کی لائیوسٹاک کے شعبے میں مزید جدت اور ترقی کی منصوبہ بندی جاری ہے۔
’فان گرو‘ کی جانب سے حاصل کی جانے والی کامیابیوں سے پاکستانی لائیوسٹاک کی صنعت کو عالمی سطح پر فروغ حاصل ہوگا۔
ایس آئی ایف سی کے تعاون سے ملک میں لائیوسٹاک کے شعبے میں بہتری کے ذریعے معاشی استحکام کی راہیں ہموار ہو رہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’گرین پاکستان انیشیٹو‘ ایس آئی ایف سی فان گرو لائیو سٹاک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: گرین پاکستان انیشیٹو ایس آئی ایف سی فان گرو لائیو سٹاک
پڑھیں:
پاکستان اور فلسطین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون کا اہم معاہدہ
اسلام آباد میں پاکستان اور فلسطین کے درمیان صحت کے میدان میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم معاہدے پر دستخط کیے گئے۔
اس مفاہمتی یادداشت پر پاکستان کی جانب سے وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال جبکہ فلسطین کی جانب سے پاکستان میں تعینات فلسطینی سفیر نے دستخط کیے۔ تقریب میں وفاقی سیکرٹری صحت حامد یعقوب، ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ اور ڈی جی ہیلتھ بھی شریک تھے۔
وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے اس موقع پر کہا کہ معاہدے پر مؤثر عمل درآمد کے لیے آئندہ 30 روز میں ’’پاکستان-فلسطین ہیلتھ ورکنگ گروپ‘‘ قائم کیا جائے گا، جو اس تعاون کو عملی شکل دینے کے لیے رہنمائی فراہم کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ معاہدے کے تحت جدید طبی شعبہ جات میں استعداد کار بڑھانے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
دونوں ممالک انٹروینشنل کارڈیالوجی، آرگن ٹرانسپلانٹ، آرتھوپیڈک سرجری، اینڈوسکوپک الٹراساؤنڈ، برن اینڈ پلاسٹک سرجری جیسے اہم شعبوں میں مل کر کام کریں گے۔ اس کے علاوہ متعدی امراض، آنکھوں کے امراض اور دواسازی کے شعبے میں بھی تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔ وزیر صحت نے یہ بھی بتایا کہ مشترکہ تحقیق کے مواقع تلاش کرنے پر بھی توجہ دی جائے گی تاکہ صحت عامہ کے مسائل کا بہتر حل نکالا جا سکے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اس معاہدے کا مقصد دونوں برادر ممالک کے عوام کے لیے بہتر صحت کی سہولیات کو یقینی بنانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’پاکستانی عوام کے دل فلسطین کے ساتھ دھڑکتے ہیں، ہم ان کی فلاح کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘
فلسطین کے سفیر نے وزیر صحت اور پاکستانی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین اور پاکستان دونوں برادر ممالک ہیں اور وہ اپنے عوام کی صحت کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔