وزیر خزانہ نے ٹیکس دہندگان کو خوش خبری سنادی
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ٹیکس دہندگان پر اضافی بوجھ ڈالے بغیر سالانہ ریونیو ہدف پورا کیا جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ٹیکس ریونیو درست سمت کی جانب گامزن ہے، آئندہ تین سے پانچ سال کے دوران برآمدات 30 ارب سے بڑھا کر 60 ارب تک لے جانا چاہتے ہیں۔
وزیرخزانہ نے چینی مارکیٹ میں جلد پانڈا بانڈ جاری کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کاہ کہ گزشتہ 12 سے 14 ماہ میں معیشت کی بہتری کے لیے اہم پیشرفت ہوئی، حکومت نے مہنگائی اورشرح سودمیں کمی کیلیے اہم فیصلے کیے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت نے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کیا، نجکاری کے عمل کو مزید تیز کریں گے، سرکاری اداروں میں اصلاحات کا عمل جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی اخراجات میں کمی کرکے عوامی فلاح وبہبود کوترجیح دے رہے ہیں۔ سرکاری اداروں کے نقصانات کم کرنے کے لیے رائٹ سائزنگ کررہے ہیں، جس سے حکومتی اخراجات میں واضح کمی آئے گی، وزیراعظم شہبازشریف پائیدار اور مستحکم اقتصادی ترقی چاہتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تجارت اور معیشت کے استحکام کے لیے دوست ممالک کا تعاون حاصل ہے، محمد اورنگزیب
پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس 2025ء سے خطاب میں وفاقی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ بطور ملک ہم اس وقت ایک اچھی پوزیشن میں ہیں کیوں کہ کئی عوامل اکٹھے ہو کر ایک مثبت صورتحال پیدا کر رہے ہیں، میعادی استحکام اور جغرافیائی سیاسی پسِ ہوا نے ملکی معیشت کو مضبوط بنایا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستانی معیشت درست سمت میں گامزن ہے، حالیہ سیلاب کی وجہ سے وقتی طور پر معیشت کمزور ہوئی تھی، دنیا کے بہترین معاشی ادارے پاکستان کی بڑھتی معیشت کی تعریف کررہے ہیں، تجارت اور معیشت کے استحکام کے لیے دوست ممالک کا تعاون حاصل ہے، کراچی، گوادر اور پورٹ قاسم کی بندرگاہوں کو جدید بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، بلیو اکانومی پاکستانی معیشت کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگی۔ وزیرِ خزانہ نے یہ بات کراچی میں جاری پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس 2025ء (پی آئی ایم ای سی-25) کے دوسرے ایڈیشن میں آن لائن خطاب کے دوران کہی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ میری ٹائم ایکسپو اور کانفرنس کے لیے پاک بحریہ اور وزارت بحری امور مبارکباد کے مستحق ہیں، یہ تقریب پاکستان کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بطور ملک ہم اس وقت ایک اچھی پوزیشن میں ہیں کیوں کہ کئی عوامل اکٹھے ہو کر ایک مثبت صورتحال پیدا کر رہے ہیں، میعادی استحکام اور جغرافیائی سیاسی پسِ ہوا نے ملکی معیشت کو مضبوط بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے روایتی شراکت دار، جنہوں نے ہر مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا، اب اس پوزیشن میں ہیں کہ ہم ان تعلقات کو مزید مستحکم کر سکیں، ہمیں حکومت سے حکومت (جی ٹو جی) بات چیت سے آگے بڑھ کر تجارت اور سرمایہ کاری کے بہا کو فروغ دینا چاہیئے۔ اپنے خطاب میں وزیرِ خزانہ نے کہا کہ پاکستان کو اپنی معاشی پالیسیوں کے لیے بیرونی سطح پر توثیق ملی ہے، 2 سے 3 سال کے وقفے کے بعد تینوں بڑی عالمی ریٹنگ ایجنسیاں اس وقت ایک مؤقف پر متفق ہیں، نہ صرف اس لحاظ سے کہ انہوں نے رواں سال پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری دکھائی ہے بلکہ ان کا مجموعی معاشی آؤٹ لک بھی مستحکم ہے۔