چیمپئنز ٹرافی؛ پاور پلے میں پاکستان نے کونسا ریکارڈ اپنے نام کرلیا؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
پاکستان کرکٹ ٹیم نے ایک روزہ فارمیٹ میں ایک نیا ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں جاری چیمپئنز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے پاور پلے (ابتدائی 10 اوورز) میں 22 رنز بنا کر اپنی سرزمین پر کم ترین اسکور بنا نے کا ریکارڈ بنا لیا۔
ایک روزہ فارمیٹ میں اننگز کے ابتدائی 10 اوورز میں 30 گز کے دائرے سے باہر صرف فیلڈر کھڑے کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔اس دوران افتتاحی میچ میں پاکستانی ٹیم دو وکٹوں کے نقصان پر 22 رنز بنا سکی۔
اس سے قبل پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں 19 رنز کا ریکارڈ بنایا تھا لیکن وہ میچ ابو ظہبی میں کھیلا گیا تھا۔
پاکستان کا اس فارمیٹ میں تمام وینیوز کے اعتبار سے پاور پلےکے اندر سب سے کم اسکور نو رنز ہے نیوزی لینڈ کے خلاف ڈونڈِن میں 2018 میں بنایا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
محصولات کا ہدف پورا کرنے کیلیے نئے ٹیکس کا ارادہ نہیں،حکومت
اسلام آباد:وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ محصولات کے ہدف میں ایک کھرب 56 ارب روپے کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اس کا کوئی نیا ٹیکس لگانے کا ارادہ نہیں ہے۔
یہ بات گزشتہ روز ایک عوامی سماعت کے دوران کہی گئی، سماعت کے دوران پاور ڈویژن افسران کی جانب سے بتایا گیا کہ سرکاری بجلی کی ترسیل کرنے والے اداروں کے ساتھ ٹیرف پر نظر ثانی کے بعد صارفین کو ایک کھرب 50 ارب روپے تک کی بچت ہوگی جس کے معنیٰ یہ ہیں کہ وفاقی حکومت کو محصولات میں اتنی ہی کمی واقع ہوگی اور اس کمی کو پورا کرنے کے لیے حکومت کا کوئی نیا ٹیکس نافذ کرنے کا ارادہ نہیں ہے۔
تاہم افسران نے عندیہ دیا کہ اس کمی کو پورا کرنے کے لیے بجلی صارفین کو بلوں میں حکومت کی جانب سے دی جانے والی زر اعانت (سبسڈی) میں کمی کی جاسکتی ہے۔
مزید پڑھیں: ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرنے کیلیے ایف بی آر نے ہفتے کی چھٹی ختم کردی
سماعت کے دوران حاضرین نے حکومتی کاوشوں کو سراہا جس کے تحت پاور پلانٹس سے دوبارہ معاہدے کیے گئے تاکہ استعدادی صلاحیت کی مد میں ادائیگیوں میں کمی لائی جاسکے، واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے حال ہی میں پاور پلانٹس سے دوبارہ معاہدے کیے ہیں جن کے تحت اب وفاقی حکومت ان پلانٹس کو اتنی ہی ادائیگی کرے گی جتنی بجلی وہ ان پلانٹس سے اپنی ضرورت کی بنیاد پر خریدے گی۔
اس کے علاوہ استعدادی پیداواری صلاحیت کی مد میں ایک مخصوص رقم ادا کی جائے گی، سماعت میں شریک افراد کا کہنا تھا کہ حکومت نے سوئی سدرن گیس سے 220 ایم ایم سی ایف ڈی جبکہ سوئی ناردن سے 150 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کٹوتی کی ہے جبکہ حکومت کو چاہئے کہ وہ ان پاور پلانٹس کو مائع قدرتی گیس کے ساتھ ملا کر فراہم کرے گی بجلی کے نرخوں میں مزید کمی لائی جاسکے۔
سماعت کے دوران حاضرین کو بتایا گیا کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے جن سرکاری پاور پلانٹس کے ساتھ دوبارہ معاہدے کیے ہیں تاکہ صارفین پر بجلی کے بلوں کے بوجھ میں کمی لائی جاسکے ان میں نیشنل پاور پارکس منیجمنٹ کمپنی بلوکی، نیشنل پاور پارکس منیجمنٹ کمپنی حویلی بہادر شاہ، سینٹرل پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ گدو اور نیشنل پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ نندی پاور شامل ہیں۔