یوکرین کے صدر نے ٹرمپ کو روسی غلط بیانی کا اسیر قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
یوکرین کے صدر وولودومور زیلنسکی نے کہا ہے کہ اُن کے امریکی ہم منصب کو شاید روسی گمراہ کن بیانیے نے گھیر لیا ہے۔ وہ اِس وقت روسی غلط بیانی کے اسیر دکھائی دے رہے ہیں۔
صدر زیلنسکی نے ٹرمپ کے اس دعوے کو یکسر بے بنیاد قرار دیا ہے کہ یوکرین اُن کی مقبولیت کا گراف انتہائی نیچے جاچکا ہے اور ملک بھر میں صرف چار فیصد لوگ اُن کی قیادت پر بھروسا کرتے ہیں۔ زیلنسکی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جو کچھ ٹرمپ کہہ رہے ہیں وہ اس بات کا بھرپور ثبوت ہے کہ روس کی غلط بیانی اور پروپیگنڈا مہم نے اُنہیں اپنے جال میں کس لیا ہے۔
زیلنسکی کا کہنا ہے کہ امریکی صدر تواتر سے ایسی باتیں کہہ رہے ہیں جن کا سَر ہے نہ پَیر۔ وہ ہوا میں تیر چلارہے ہیں۔ پہلے انہوں نے کہا کہ یوکرین جنگ ختم کرنے کے حوالے سے سعودی عرب میں کی جانے والی بات چیت کو یوکرین کی قیادت کی حمایت حاصل ہے جبکہ ایسا کچھ بھی نہیں تھا۔ حقیقت یہ ہے کہ اِن مذاکرات کو قبول نہیں کیا جاسکتا کیونکہ یوکرین سے تو کچھ پوچھا ہی نہیں گیا، کچھ کہا ہی نہیں گیا۔ ہماری اِن پُٹ کے بغیر یوکرین کی جنگ ختم کرنے سے متعلق امریکا اور روس کیونکر مذاکرات کرسکتے ہیں۔
زیلنسکی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں یوکرین جنگ سے متعلق جتنی بھی بات چیت ہوئی ہے وہ امریکا اور روس کے اپنے فیصلے اور فریم ورک کے مطابق ہے، یوکرین کا اِس سے کوئی تعلق نہیں۔ یوکرین جو کچھ چاہتا ہے وہ اُسی وقت کُھل سکے گا جب اُسے مذاکرات کے لیے بلایا جائے گا۔ امریکی صدر بہت کچھ اپنے طور پر کر رہے ہیں اور کسی سے مشاورت کی زحمت بھی گوارا نہیں کر رہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: رہے ہیں
پڑھیں:
حماس غزہ میں کوئی معاہدہ نہیں چاہتی اور ختم کردی جائے گی، ٹرمپ
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے بارے میں کوئی معاہدہ نہیں کرنا چاہتی۔(جاری ہے)
عرب ٹی وی کے مطابق ہفتہ کو ٹرمپ نے وائٹ ہاس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حماس کے بارے میں مزید کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ وہ مار دیے جائیں گے۔ ٹرمپ نے کہا جب آخری یرغمالی کو بھی غزہ سے نکال لیا جائے گا تو حماس کو معلوم ہے کہ اس کے بعد کیا ہوگا، اس لیے وہ مذاکرات سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔ ٹرمپ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اب حماس سے نجات حاصل کرنا ہوگی اور ان کے لیڈروں کا شکار کیا جائے گا۔ ایسا لگتا ہے کہ حماس کے لوگ مرنا چاہتے ہیں۔