چین نے زیر آب ذہین کمپیوٹنگ کلسٹر لانچ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
BEIJING:
چین نے ہینان کے لنگشوئی کے ساحل پر زیر آب ذہین کمپیوٹنگ کلسٹر لانچ کردیا۔
اے پی پی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ چین نے صوبے ہینان کے لنگشوئی کے ساحل پر سمندری تہہ پر کمپیوٹنگ کلسٹر کو فعال کردیا ہے، نئی نصب شدہ کلسٹر 400 سے زیادہ اعلیٰ کارکردگی والے سرورز رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ خاص طور پر یہ کلسٹر مصنوعی ذہانت ایپلی کیشنز کو سپورٹ کرتا ہے، جس میں بڑے پیمانے پر ڈیٹا پروسیسنگ کی ضرورت ہوتی ہے۔
مزید بتایا گیا کہ یہ سہولت نہ صرف ڈیٹا ذخیرہ کرتی ہے بلکہ پانی کے اندر سپرکمپیوٹرکے طور پر بھی کام کرے گی جو 30 سیکنڈ کے اندر 4 ملین ہائی ڈیفینیشن تصاویر پر کارروائی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جو 60 ہزار روایتی کمپیوٹرز کے بیک وقت آپریشن کے برابر ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خلائی پروگرام کوخراج تحسین پیش کرنے کیلئے سپارکو ڈے پر یاد گاری ڈاک ٹکٹ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) سپارکو ڈے کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کردیے گئے جو پاکستان کی خلائی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔یہ ٹکٹ آئی کیوب – قمر، پاک سیٹ – ایم ایم 1 اور ای او – 1 کی کامیاب لانچ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کےلیے جاری کیے گئے ہیں،
جو ملک کے خلائی پروگرام کےلیے نمایاں کامیابی کی علامت ہیں۔آئی کیوب – قمر، جو 3 مئی 2024 کو چین کے مشن چانگ ای – 6 کے ذریعے لانچ کیا گیا، پاکستان کا پہلا قمری کیوب سیٹلائٹ تھا جس نے چاند کے مدار میں کام کرنے کی صلاحیت کو ثابت کیا اور سورج و چاند کی تصاویر حاصل کیں۔پاک سیٹ – ایم ایم 1، جو 30 مئی 2024 کو لانچ ہوا،
ایک جیو اسٹیشنری کمیونیکیشن سیٹلائٹ ہے جو نشریات، ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ خدمات کو بہتر بناتے ہوئے سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔پاکستان کا الیکٹرو – آپٹیکل سیٹلائٹ ای او – 1، جو 17 جنوری 2025 کو لانچ کیا گیا، ایک مقامی طور پر تیار کردہ مشاہداتی سیٹلائٹ ہے ۔
جو زراعت، شہری منصوبہ بندی، ماحولیاتی نگرانی اور قدرتی آفات کے ردعمل کےلیے قیمتی تصاویر فراہم کرتا ہے۔سپارکو کے ترجمان کے مطابق سپارکو ڈے پر ان ڈاک ٹکٹوں کا اجرا نہ صرف ان تاریخی مشنز کو خراجِ تحسین ہے بلکہ پاکستان کے خلائی سفر کی مسلسل جدوجہد اور خود انحصاری کی بھی علامت ہے۔