چیمپئنز ٹرافی:نیوزی لینڈ کیخلاف پاکستان کا کون سا بالر ٹیم کو بہت مہنگا پڑا؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
کراچی:آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں پاکستان کے بالرز کی کارکردگی ملی جلی رہی۔ میچ میں مہمان ٹیم نیوزی لینڈ نے پاکستانی شاہینز کو 320 سے زائد رنز کا ہدف دیا، اس دوران نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس میچ میں پاکستانی بالرز نے کچھ شاندار پرفارمنس بھی دکھائی جب کہ کچھ ٹیم کے لیے بہت مہنگے ثابت ہوئے۔
نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں حارث رؤف پاکستانی ٹیم کے لیے سب سے مہنگے بالر ثابت ہوئے۔ انہوں نے اپنے 10 اوورز میں83 رنز دیے اور 2وکٹیں حاصل کیں۔ ان کا اکانومی ریٹ8.
اسی طرح شاہین آفریدی بھی ٹیم کے لیے کچھ زیادہ اچھے ثابت نہیں ہوئے، انہوں نے اپنے نے 10 اوورز میں68 رنز دیے اور کوئی وکٹ بھی حاصل نہیں کر سکے۔ ان کا اکانومی ریٹ 6.80 رہا۔جو کہ ان کے لیے معیار سے کم تھا۔
قومی ٹیم کے فاسٹ بالر نسیم شاہ نے بھی 10 اوورز میں63 رنز دے کر 2وکٹیں حاصل کیں۔ ان کا اکانومی ریٹ6.30 رہا،جو ان کے لیے نسبتاً بہتر رہا مگر وہ نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کو روکنے میں مکمل طور پر کامیاب نہیں ہو سکے۔
افتتاحی میچ میں ابرار احمد پاکستان کے بہترین بالر ثابت ہوئے۔ انہوں نے اپنے 10 اوورز میں صرف 47 رنز دیے اور ایک وکٹ حاصل کی۔ ان کا اکانومی ریٹ 4.70 تھا، جو ان کی شاندار گیند بازی کا عکاس ثابت ہوا۔ ابرار نے اپنی گھومتی گیندوں سے نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کو پریشان کیے رکھا۔
خوش دل شاہ نے بھی 7 اوورز میں 70 رنز دیے، جس کا اکانومی ریٹ 5.71 رہا، تاہم وہ کوئی وکٹ حاصل نہیں کر سکے۔ دوسری طرف سلمان علی آغا نے صرف 3اوورز کروائے، جس میں انہوں نے 15 رنز دیے لیکن وہ بھی وکٹوں سے محروم رہے۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ نے ٹام لاتھم، ول یانگ اور گلین فلپس کی شاندار بیٹنگ کی بدولت پاکستان کو 321 سے زائد رنز کا ہدف دیا ہے۔ ول یانگ نے 107 رنز کی شاندار سنچری بنائی جب کہ ٹام لاتھم اور گلین فلپس نے آخری اوورز میں جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 125 رنز کا اضافہ کیا۔
میچ کے دوران پاکستانی بالرز کی کارکردگی میں کچھ خامیاں نظر آئیں، خاص طور پر حارث رؤف اور شاہین آفریدی کی مہنگی پڑنے والی بالنگ نے نیوزی لینڈ کو بڑا اسکور بنانے میں مدد دی،تاہم، ابرار احمد کی شاندار پرفارمنس ایک مثبت پہلو تھا۔ پاکستانی ٹیم کو اگلے میچز میں بالنگ یونٹ کو زیادہ موثر بنانے کی ضرورت ہوگی تاکہ وہ ٹورنامنٹ میں کامیابی کے لیے مضبوط ثابت ہو سکیں۔
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ان کا اکانومی نیوزی لینڈ ٹیم کے لیے اوورز میں کی شاندار انہوں نے میچ میں رنز دیے
پڑھیں:
شادی میں تاخیر پاکستانی خواتین کو موٹاپے سے بچانے میں مددگار ثابت
ایک نئی اور منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ شادی میں تاخیر سے شہری علاقوں میں رہنے والی پاکستانی خواتین میں موٹاپے کا خطرہ کافی حد تک کم ہوجاتا ہے۔
ماضی میں کی جانے والی متعدد تحقیقات میں یہ بتایا جا چکا ہے کہ شادی کے بعد مرد و خواتین کا وزن بڑھتا ہے اور بعض جوڑوں میں شادی موٹاپے کا سبب بھی بنتی ہے۔
طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق سال 2012-13 اور 2017-18 کے پاکستان ڈیموگرافک اینڈ ہیلتھ سروے کے اعداد و شمار کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ پاکستان میں نصف سے زیادہ بالغ خواتین زیادہ وزن یا موٹاپے کا شکار ہیں لیکن شادی میں تاخیر کا اثر شہری خواتین کے وزن پر اثر انداز ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق کم عمری میں شادی کرنے سے موٹاپے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے کیونکہ کم عمری میں خواتین کی زرخیزی کی وجہ سے ان پر بچے پیدا کرنے کا دباؤ ہوتا ہے جب کہ ان میں تعلیم، صحت سے متعلق معلومات اور گھریلو فیصلے کرنے کی صلاحیت بھی کم ہوتی ہے۔
مذکورہ تحقیق یونیورسٹی آف یارک کی سربراہی میں کی گئی، اس میں بتایا گیا ہے کہ صنفی سماجی روایات اور شہری زندگی مل کر پاکستان میں موٹاپے کی شرح بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ شادی میں تاخیر سے خواتین کو زیادہ تعلیم، خواندگی اور صحت سے متعلق معلومات حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے، اس سے وہ بہتر صحت مند عادات اپناتی ہیں اور غذائیت پر زیادہ توجہ دیتی ہیں۔
اسی طرح شادی میں تاخیر سے اکثر شوہر اور بیوی کے درمیان عمر کا فرق کم ہوتا ہے، جس سے خواتین کو خوراک سمیت گھر میں فیصلہ سازی کا زیادہ اختیار ملتا ہے۔
یہ تحقیق اس سے پہلے کے شواہد پر مبنی ہے کہ شادی میں تاخیر سے تعلیم، روزگار کے مواقع، فیصلہ سازی کی طاقت، خواتین کی صحت اور ان کے بچوں کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
تحقیق میں شامل ماہرین نے بتایا کہ ڈیٹا سے معلوم ہوا کہ پاکستان میں تقریبا 40 فیصد خواتین 18 سال سے کم عمری میں شادی کر لیتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق شہری علاقوں میں رہنے والی خواتین کے لیے شادی میں ہر اضافی سال کی تاخیر سے موٹاپے کا خطرہ تقریباً 0.7 فیصد کم ہوتا ہے اور 23 سال یا اس کے بعد شادی کرنے والی خواتین اس سے زیادہ فائدہ حاصل کر پاتی ہیں۔