لاہور : امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا گلگت بلتستان سے آئے ہوئے طلبہ وفد سے منصورہ میں ملاقات کے بعد گروپ فوٹو

لاہو ر(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن سے گلگت بلتستان سے آئے ہوئے طلبہ نے منصورہ میں ملاقات کی۔اس موقع پر گلگت بلتستان کے تعلیمی اورسماجی مسائل پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ناظم اسلامی جمعیت طلبہ گلگت شفیق الرحمن کی قیادت میں ملنے والے وفد نے امیر جماعت کو مسائل سے آگاہ کیا اور مطالبات پیش کیے ۔ امیر جماعت نے طلبہ کے مطالبات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت دیامر حق دو، ڈیم بناؤ تحریک کے مطالبات کو منظور کرے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ گلگت بلتستان کے طلبہ کے لیے خصوصی اسکالرشپس اور گرانٹس کا اہتمام کیا جائے۔علاقے میں خواتین یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ طالبات کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع میسر آ سکیں۔انہوں نے کہا کہ حکمران عوام کو صحت و تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہوگئے ہیں ، اشرافیہ اپنی اولا کو پڑھنے کے لیے باہر بھیجتی ہے جبکہ غریب کو روٹی کے لالے پڑے ہوئے ہیں، تعلیم طبقاتی، استحصالی اور مہنگی جبکہ غریب کی پہنچ سے دور بھی کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے دور دراز علاقوں میں معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔میڈیکل اور ٹیکنیکل کالجز کے قیام کو فوری عملی شکل دی جائے۔طلبہ کو جدید آئی ٹی اسکلز کی تربیت دی جائے اور تیز رفتار انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی جائے۔انہوں نے طلبہ وفد کے مطالبات کو مکمل طور پر جائز قرار دیتے ہوئے انہیں یقین دہانی کرائی کہ جماعت اسلامی ہر ممکن فورم پر ان کے حل کے لیے آواز بلند کرے گی۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ معیاری تعلیم، انفراسٹرکچر کی بہتری، اور روزگار کے مواقعوں کی فراہمی ہر نوجوان کا بنیادی حق ہے، اور جماعت اسلامی اس کے لیے ہر ممکن جدوجہد کرے گی۔دریں اثنا امیر جماعت نے منصورہ سے جاری بیان میں بارکھان واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے پے درپے واقعات ہمارے دلوں کو دہلا رہے ہیں، ایسے واقعات سے ملک کی سلامتی پر بھی سنگین سوالات کھڑے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افسوسناک واقعے میں متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، حکومت فوری اور ٹھوس اقدامات کے ذریعے بلوچستان میں امن و امان کی بحالی یقینی بنائے۔انہوں نے کہا کہ بارکھان میں ملک دشمن عناصر نے ایک دفعہ پھر دہشت گردانہ وار کیا ہے۔حکومت کی ذمے داری ہے کہ صوبے میں امن قائم کرے ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمن انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی گلگت بلتستان کے مطالبات کے لیے

پڑھیں:

اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بناچکی ہے، جماعت اسلامی ہند

سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ اسرائیلی مصنوعات اور اس نسل کشی میں شریک کمپنیوں کا بائیکاٹ کریں اور فلسطینی مزاحمت کے خلاف پھیلائی جارہی گمراہ کن معلومات کا مؤثر جواب دیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے غزہ میں جاری نسل کشی اور انسانی بحران پر اپنی شدید مذمت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بھارتی حکومت سمیت عالمی طاقتوں اور دنیا بھر کے باضمیر شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ میں ہونے والے مظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور اسرائیل کے مسلسل حملوں کو فوری طور پر روکنے کے لئے عملی اقدامات کریں۔ میڈیا کے لئے جاری اپنے بیان میں سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ غزہ میں 21 لاکھ سے زائد فلسطینی جن میں 11 لاکھ سے زائد بچے شامل ہیں، مسلسل محاصرے اور شدید بمباری کی زد میں ہیں۔ 18 مارچ 2025ء کو جنگ بندی کے خاتمے کے بعد اسرائیل نے اپنی فوجی جارحیت کو مزید تیز کردیا ہے اور بنیادی ضروریات اور امداد پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام بھوک سے مر رہے ہیں۔ ان کے گھر تباہ ہوچکے ہیں اور ان کی آوازیں خاموش کردی گئی ہیں۔ غزہ کی صورتحال انتہائی نازک ہے اور فوری توجہ کی مستحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بنا چکی ہے، اب یہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس المیے کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق غزہ کے 90 فیصد طبی مراکز تباہ یا ناکارہ ہوچکے ہیں۔ پورے غزہ میں صرف چند غذائی مراکز کام کررہے ہیں جبکہ ہزاروں ٹن خوراک اور دوائیں کئی مہینوں سے سرحدی راستوں پر رکی ہوئی ہیں۔ صفائی، پینے کے صاف پانی اور طبی سہولیات کی تباہی کے باعث اسہال، ہیپاٹائٹس اے اور سانس کی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔ یونیسیف کے مطابق 6 لاکھ 60 ہزار بچے اسکولوں سے محروم ہیں اور 17 ہزار سے زائد بچے یتیم یا اکیلے رہ گئے ہیں، اگر غزہ کا محاصرہ ختم نہ ہوا تو ستمبر 2025ء تک مکمل قحط پڑنے کا خطرہ ہے۔ جماعت اسلامی ہند کے امیر نے عالمی برادری سے فیصلہ کن اقدام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی نظام کے لئے ایک سخت آزمائش کا وقت ہے۔ ہم تمام ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل سے فوجی اور معاشی تعلقات ختم کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے تعلق سے امیر اور طاقتور ممالک بالخصوص امریکہ کی دوہری پالیسی کا خاتمہ ہونا چاہیئے، امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کو رسمی بیانات سے آگے بڑھ کر امن اور انصاف کے بنیادی اصولوں پر عمل کرنا چاہیئے، جن کا وہ دعویٰ کرتے ہیں۔

سید سعادت اللہ حسینی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنا تاریخی اور اخلاقی فریضہ ادا کرے، بھارت نے ہمیشہ فلسطین کے جائز موقف کی حمایت کی ہے۔ اس نازک وقت میں ہماری آواز پہلے سے زیادہ بلند اور واضح ہونی چاہیئے۔ حکومت کو اسرائیلی مظالم کی کھل کر مذمت کرنی چاہیئے، اس کے ساتھ تمام عسکری اور اسٹریٹجک تعلقات معطل کرنے چاہئیں اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے بین الاقوامی اقدامات کی پرزور حمایت کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری آواز سیاسی مصلحتوں کے بجائے آئینی اقدار اور تہذیبی ورثے سے رہنمائی حاصل کرے۔ نسل کشی کے وقت غیر جانبدارانہ سفارتکاری کی پالیسی انسانی قدروں کو نظرانداز کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے آخر میں ملک کے عوام سے پرامن مزاحمت میں فعال شرکت کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی مصنوعات اور اس نسل کشی میں شریک کمپنیوں کا بائیکاٹ کریں اور فلسطینی مزاحمت کے خلاف پھیلائی جا رہی گمراہ کن معلومات کا مؤثر جواب دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر فورم، سوشل میڈیا، عوامی اجتماعات اور ذاتی روابط کا استعمال کرتے ہوئے غزہ کی حقیقت دنیا کے سامنے رکھنی چاہیئے اور مظلوموں کے ساتھ کھل کر کھڑے ہونا چاہیئے۔

متعلقہ مضامین

  • سیاسی اختلافات کو نفرت میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے)حافظ نعیم (
  • ملکی مسائل کے حل کیلئے گریٹر ڈائیلاگ وقت کی ضرورت ہے، حافظ نعیم
  • گریٹر ڈائیلاگ ضرورت، جب بھی آئین سے تجاوز ہوا مسائل بڑھے: حافظ نعیم
  • اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بناچکی ہے، جماعت اسلامی ہند
  • میاں اظہر مرحوم وضع داری کی سیاست کرتے تھے: حافظ نعیم الرحمٰن
  • فلسطین کی صورتحال پرمسلم ممالک اسرائیل کو سپورٹ کر رہے ہیں(حافظ نعیم )
  • سینیٹ انتخاب میں ن لیگ، پیپلز پارٹی، جے یو آئی کا کردار شرمناک ہے: نعیم الرحمٰن
  • کے پی میں سینیٹ الیکشن صدر زرداری کے ویژن کے مطابق ہوئے، گورنر فیصل کریم کنڈی
  • پنجاب اسمبلی، سکولوں میں طلبہ کیلئے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد جمع
  • بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی اربوں کی اووربلنگ شرمناک اقدام) حافظ نعیم(