(ملک اپنے پاؤں پر کھڑا ہو رہاہے) لانگ مارچ‘ دھرنوں‘ پرتشدد احتجاج کی اجازت نہیں دی جائیگی‘نواز شریف
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
لاہور (نمائندہ جسارت) ن لیگ کے قائد اور سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہاہے کہ ملک اپنے پاؤں پر کھڑا ہو رہاہے،اب لانگ مارچوں، دھرنوں اور پُرتشدد احتجاج کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ رائیونڈ میں اپنی رہائش گاہ پر سینیٹر عرفان صدیقی سے ملاقات کے دوران ان کا کہنا تھا کہ عوام اب کسی کو تعمیر وترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے، مصنوعی سیاسی بحران پیدا کرنے کی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، 2013 ء میں تعمیر وترقی اور عوامی خوش حالی کا سفر اُسی رفتار سے جاری رہتا تو آج ہمیں آئی ایم ایف کی ضرورت ہوتی نہ کسی اور کے سامنے ہاتھ پھیلانے کی۔نوازشریف نے کہا کہ عوام اور بالخصوص ہماری نوجوان نسل کو پُرامن اور ترقی کرتے ہوئے پاکستان کی ضرورت ہے جہاں اُنہیں اپنی صلاحیتوں کے مطابق کردار ادا کرنے کے مواقع حاصل ہوں۔ نوازشریف نے کہاکہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اُن عناصر کے عزائم کو بے نقاب کرنا چاہیے جو انتشار پھیلانے اور عدمِ استحکام پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں، یہ لوگ سنجیدہ مذاکرات کرنے اور سیاسی افہام وتفہیم کے ساتھ معاملات حل کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ کو مؤثر طریقے سے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور عوام سے مضبوط رابطے رکھنے چاہییں۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے پارٹی قائدکو سینیٹ میں ن لیگ پارلیمانی پارٹی کی کارکردگی سے آگاہ کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نواز شریف اور شہباز شریف ماحول خراب کرنے والوں کو سمجھائیں، شرجیل میمن
پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینئر وزیر سندھ نے کہا کہ احتجاج کرنا آئینی اور قانونی حق ہے لیکن سڑکوں کو بلاک نہ کریں، ٹرکوں میں مویشی پھنسے ہوئے ہیں ان کو خوراک نہیں پہنچ پا رہی ہے، ایکسپورٹ کا سامان پہنسا ہوا ہے، میری التجا ہے کہ لوگوں کا خیال کریں، احتجاج کو پرامن رکھیں۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے کچھ وزراء بیان بازی کر رہے ہیں، شہباز شریف اور نواز شریف اپنے لوگوں کو سمجھائیں، یہی روش رہی تو بات نہیں بنی گی۔ کراچی میں پارٹی کے سینئر رہنما ناصر حسین شاہ اور عاجز دھامراہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متنازع کنالز پر پیپلز پارٹی کا واضح موقف رہا ہے، کوشش ہے کہ مسئلے کو حل کیا جائے، لوگوں کے جائز خدشات ہیں، نگراں حکومت کے دوران ارسا نے سرٹیفکیٹ جاری کیا اور کہا کہ کنالز بنائیں پانی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی سندھ کے نمائندے نے مخالفت کی تھی، جو لوگ کہتے ہیں پیپلز پارٹی بعد میں جاگی ہمارے پاس رکارڈ موجود ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے مخالفت کی، سولہ جون کو وزیراعلیٰ نے سمری سائن کی اور تین جولائی کو سمری وفاق کو پہنچ چکی تھی۔
شرجیل میمن نے کہا کہ ہمارے پاس سارے خطوط موجود ہیں جو ہم نے کنالز کی مخالفت کی، پیپلز پارٹی کا یہی موقف ہے کہ متنازعہ کنالز نہیں بنائے جائیں، جہاں سے آپ پانی لیتے ہیں ان کو بھی بتا دیں کہ ہم آپ کا پانی لے رہے ہیں، صدر مملکت نے جوائنٹ سیشن میں کہا کہ ہم اس منصوبے کو سپورٹ نہیں کر سکتے، پہلے دن سے کنالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا واضح موقف ہے، جہاں جہاں ہماری میٹنگز ہوئی وہاں ہم نے مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں زیر زمین پانی میٹھا موجود ہے اس سے کاشتکاری ہوسکتی ہے، رانا ثنااللہ کا دو دن پہلے فون آیا اور انہوں نے کہا وزیر اعظم صاحب اس معاملے کو حل کرنا چاہتا ہیں، رانا ثنااللہ سے کل اور آج بھی بات ہوئی، شہباز شریف پوری ملک کے وزیر اعظم ہیں، لوگوں کے خدشات ختم کرنے چاہیئے۔ سینئر وزیر نے کہا کہ ملک عوام کے ساتھ ہوتا ہے، اکانوے کے معاہدے کے تحت بھی ہمیں ہانی نہیں مل رہا ہے، قانونی اور آئینی طور پر جو ہمارا پانی کا شیئر بنتا ہے وہ دے دیں۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا آئینی اور قانونی حق ہے لیکن سڑکوں کو بلاک نہ کریں، ٹرکوں میں مویشی پھنسے ہوئے ہیں ان کو خوراک نہیں پہنچ پا رہی ہے، ایکسپورٹ کا سامان پہنسا ہوا ہے، میری التجا ہے کہ لوگوں کا خیال کریں، احتجاج کو پرامن رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر ن لیگ کے سنجیدہ لوگوں سے بات ہورہی ہے اور کچھ وزرا بیان بازی کر رہے ہیں، وہ لوگ غیر سیاسی ہیں جو اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں، سیاستدان اس صورتحال میں معاملے کو ٹھنڈا کرتے ہیں۔ شرجیل میمن نے کہا کہ رانا ثنااللہ نے بات کی ہم خوش آئین قرار دیتے ہیں، اگر ہمارے طرف سے بھی شعلہ بیانی ہوئی تو بات بنے گی نہیں، شہباز شریف اور نواز شریف اپنے لوگوں کو سمجھائیں، ن لیگ اپنی وزراء کو سمجھائے ورنہ پھر شاید ہم اپنے ترجمانوں کو روک نہ سکیں، یہی روش رہی تو بات نہیں بنی گی۔