Jasarat News:
2025-09-18@15:49:33 GMT

’’جہنم کے دروازے‘‘

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

’’جہنم کے دروازے‘‘

اسرائیل کے وزیر ِاعظم بن یامین نیتن یاہو نے واضح کیا ہے کہ غزہ کو فلسطینیوں سے خالی کرانے کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کے مطابق کام شروع کردیا گیا ہے۔ ۱۶ فروری کو امریکی وزیر ِخارجہ مارکو روبیو سے ملاقات میں نیتن یاہو نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کو محفوظ مستقبل سے ہم کنار کرنے کا ایک یہی طریقہ ہے۔ واضح رہے کہ امریکی وزیر ِخارجہ مارکو روبیو نے اتوار کو مشرقِ وسطیٰ کا دورہ اسرائیل میں قدم رکھ کر شروع کیا۔ اسرائیلی قیادت سے مشاورت کے بعد وہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات بھی جائیں گے اور امید کی جارہی ہے کہ وہ اس دورے میں صدر ٹرمپ کے مذموم منصوبے کے لیے بھرپور حمایت یقینی بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ مارکو روبیو نے کہا کہ حماس کو مکمل طور پر ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس بات سے جنگ بندی سے متعلق دوسرے دور کی بات چیت کھٹائی میں پڑتی دکھائی دے رہی ہے۔

اسرائیلی وزیر ِاعظم کا کہنا ہے کہ غزہ سے فلسطینیوں کا انخلا رضاکارانہ ہوگا تاہم ناقدین کچھ اور کہتے ہیں۔ اُن کا استدلال ہے کہ فلسطینیوں کو بزور نکالا جائے گا اور اسرائیل نے غزہ میں بہت زیادہ تباہی اِسی لیے یقینی بنائی کہ فلسطینیوں کو اُن کے علاقوں میں دوبارہ بسانا ممکن نہ ہوسکے۔ امریکا اور اسرائیل دونوں ہی غزہ کی تباہی کو فلسطینیوں کے انخلا کے جواز کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔ غزہ کے حوالے سے امریکی صدر اور اسرائیلی وزیر ِاعظم کے درمیان مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ دونوں ہی یہ کہہ چکے ہیں کہ اگر حماس نے اسرائیل کے باقی ماندہ مغویوں کو نہ چھوڑا تو ایک بار پھر ویسی ہی تباہی واقع ہوگی جیسی ۷ اکتوبر ۲۰۲۳ کے بعد برپا کی گئی۔ حماس کو انتباہ کیا گیا ہے کہ اگر وہ نہ مانی تو پھر جہنم کے دروازے کھول دیے جائیں گے۔ غزہ کی جنگ بندی کا پہلا مرحلہ دو ہفتوں میں ختم ہونے والا ہے۔ دوسرے مرحلے کے لیے بات چیت دو ہفتے قبل شروع ہونے کا امکان تھا۔ اس دوسرے مرحلے میں حماس کی طرف سے باقی ماندہ درجنوں اسرائیلی مغوی چھوڑے جائیں گے۔ اِن کے بدلے مزید فلسطینی قیدی بھی رہائی پائیں گے۔ ساتھ ہی ساتھ یہ بھی طے ہونا ہے کہ جنگ بندی برقرار رہے گی اور اسرائیلی فوجی علاقے سے نکل جائیں گے۔

مشرقِ وسطیٰ کے لیے صدر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وِٹکوف نے فاکس نیوز کو بتایا ہے کہ غزہ کی جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے بات چیت یقینی طور پر ہوگی۔ اسرائیل، مصر اور قطر سے مثبت کالز ملی ہیں۔ مصر اور قطر ثالت ہیں۔ ان مذاکرات کے نتیجے میں جن اسرائیلیوں کو چھوڑا جائے گا اُن میں ۱۹ فوجی بھی شامل ہیں۔ نیتن یاہو کے دفتر کا کہنا ہے کہ سیکورٹی کابینہ کا اجلاس ہو رہا ہے جس میں جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کی بات چیت پر مشاورت ہوگی۔ یاد رہے کہ امریکا نے اسرائیل کو ۹۰۰ کلو گرام والے ایم کے ۸۴ بموں کی شپمنٹ دے دی ہے۔ بائیڈن انتظامیہ نے یہ شپمنٹ روک دی تھی۔ رواں ہفتے غزہ پر اسرائیل کی طرف سے تھوپی جانے والی جنگ کے ۵۰۰ دن بھی پورے ہو رہے ہیں۔ نیتن یاہو نے جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے بعد لڑائی دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دیا تھا تاہم ایسا کرنا باقی ماندہ مغویوں کے لیے ڈیٹھ وارنٹ کے مترادف ہوگا۔

مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ جب تک حماس سلامت ہے، تشدد اور دہشت گردی کا امکان باقی رہے گا۔ اور یہ کہ حماس حکومت بھی چلاسکتی ہے۔ حماس نے گزشتہ ماہ جنگ بندی کے آغاز پر غزہ کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے پر زور دیا۔ غیر معمولی تباہی کے باوجود حماس چاہتی ہے کہ غزہ اُس کے کنٹرول میں رہے۔ نیتن یاہو نے حماس کو ’’چانس‘‘ دیا ہے کہ وہ مکمل طور پر ہتھیار ڈال دے اور اپنے تمام قائدین کو جلا وطن کردے۔ حماس نے ایسا کرنے سے انکار کردیا ہے۔ وہ اب بھی اس بات پر زور دے رہی ہے کہ غزہ پر حکومت فلسطینیوں کی ہونی چاہیے۔ حماس کے ترجمان عبداللطیف القنوع نے ایسوسی ایٹیڈ پریس سے گفتگو میں کہا ہے کہ حماس چاہتی ہے کہ غزہ میں یا تو فلسطینیوں کی قومی حکومت ہو یا پھر کوئی ٹیکنوکریٹک کمیٹی غزہ کا نظم و نسق سنبھالے۔

امریکا بضد ہے کہ غزہ اُس کے کنٹرول میں ہونا چاہیے۔ امریکی وزیر ِخارجہ مارکو روبیو نے گزشتہ ہفتے ایک انٹرویو میں کہا کہ اگر کسی کے پاس غزہ کے لیے زیادہ معقول پروگرام یا پلان ہے تو پیش کرے۔ انہوں نے عرب ریاستوں پر بھی زور دیا ہے کہ وہ غزہ کی جنگ کے بعد کی صورتِ حال کے لیے کوئی ایسا منصوبہ پیش کریں تو اسرائیل کے لیے قابل ِ قبول ہو۔ مارکو روبیو کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ عرب دنیا کو حماس کے جنگجوؤں سے لڑنے کے لیے فوجی بھی بھیجنے چاہئیں! عرب دنیا مخمصے کا شکار ہے۔ وہ نہ تو فلسطینیوں کو غزہ سے نکال کر کہیں اور آباد کرسکتی ہے اور نہ ہی حماس کے جنگجوؤں سے لڑنے کے معاملے میں اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہوسکتی ہے۔ یہ دونوں ہی منظرنامے اُس کے لیے ڈراؤنے خواب جیسے ہیں۔ اگر عرب حکمرانوں نے فلسطینیوں کے خلاف جانے کی کوشش کی تو اُنہیں اندرونِ ملک انتہائی نوعیت کے ردِعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کے نتیجے میں خطے کے معاملات مزید غیر متوازن ہوجائیں گے۔ مصر ۲۷ فروری کو ایک کانفرنس منعقد کر رہا ہے۔ وہ خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کسی ایسے منصوبے پر کام کر رہا ہے جس کے تحت فلسطینی اپنے علاقوں سے نہ نکلیں اور تعمیر ِنو کی بھی گنجائش پیدا ہو۔ انسانی حقوق کے گروپس نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینیوں کو اُن کے علاقوں سے نکالنا بین الاقوامی قانون کی شدید خلاف ورزی پر مبنی اقدام ہوگا۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھی فلسطینیوں کو غزہ سے نکال کر کہیں اور بسانے کے منصوبے کی مخالفت کی ہے۔ (انڈیا ٹوڈے)

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فلسطینیوں کو نیتن یاہو نے مارکو روبیو اور اسرائیل دوسرے مرحلے جنگ بندی کے اسرائیل کے کہنا ہے کہ ہے کہ غزہ جائیں گے بات چیت غزہ کی کے بعد کے لیے

پڑھیں:

اسرئیلی وزیراعظم سے ملاقات : اسرائیل بہترین اتحاد ی، امریکی وزیرخارجہ: یاہوکی ہٹ دھرمی برقرار‘ حماس پر پھر حملوں کی دھمکی

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ کی جانب سے غیر متزلزل حمایت کے عزم کا اعلان کیا۔ عالمی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ غزہ جنگ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ ہمیشہ کے لئے ختم ہوجائے۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ حماس اب کسی کے لئے خطرہ نہیں رہے ہیں۔ غزہ کے لوگ ایک بہتر مستقبل کے مستحق ہیں اور یہ بہتر مستقل اس وقت تک شروع نہیں ہو سکتا جب تک حماس کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔ اس موقع پر نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کی تعریف کی اور انہیں سب سے بڑا دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ مارکو روبیو کا دورہ ایک ’’واضح پیغام‘‘ تھا کہ امریکہ‘ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔ مارکو روبیو نے اسرائیلی مؤقف دہرایا کہ مغربی ممالک کے تیزی سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے  کے عمل سے کوئی فائدہ نہ ہو گا البتہ حماس کے حوصلہ افزائی ہوئی۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔ حماس رہنمائوں پر مزید حملوں کی دھمکی دے دی۔ مشترکہ پریس کانفرنس میں نیتن یاہو نے دوحہ میں حماس قیادت پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا حماس قیادت کہیں بھی ہو اسے نشانہ بنانے کا امکان مسترد نہیں کر سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے تحفظ کے لئے امریکہ کے ساتھ مل کر بھرپور قوت سے کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ امریکی وزیر خارجہ نے اسرائیل کو امریکہ کا بہترین اتحادی قرار دے دیا اور دہشت گردی کے مقابلے میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونے کے عزم کا اظہار کیا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں کسی معاہدے کا امکان نہیں، کارروائی میں توسیع کریں گے: اسرائیل نے امریکہ کو بتا دیا
  • فلسطینیوں کی نسل کشی اور جبری بیدخلی
  • اسرائیل کیجانب سے غزہ میں زمینی کارروائی کا مقصد فلسطینیوں کی جبری مہاجرت ہے، اردن
  • اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کُشی کا مرتکب، تحقیقاتی کمیشن
  • نیتن یاہو سے مارکو روبیو کا تجدید عہد
  • اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو مٹانے کے لیے نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ
  • قطر نے اسرائیل کو تنہا کر دیا، ایران نے تباہ کرنے کی کوشش کی: نیتن یاہو
  • دوحہ حملہ: پاکستان اور کویت کی درخواست پر اقوام متحدہ کی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج جنیوا میں ہوگا
  • اسرئیلی وزیراعظم سے ملاقات : اسرائیل بہترین اتحاد ی، امریکی وزیرخارجہ: یاہوکی ہٹ دھرمی برقرار‘ حماس پر پھر حملوں کی دھمکی
  • اسرائیلی وزیراعظم کی حماس رہنماؤں پر مزید حملے کرنے کی دھمکی