Jasarat News:
2025-11-03@16:38:44 GMT

’’جہنم کے دروازے‘‘

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

’’جہنم کے دروازے‘‘

اسرائیل کے وزیر ِاعظم بن یامین نیتن یاہو نے واضح کیا ہے کہ غزہ کو فلسطینیوں سے خالی کرانے کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کے مطابق کام شروع کردیا گیا ہے۔ ۱۶ فروری کو امریکی وزیر ِخارجہ مارکو روبیو سے ملاقات میں نیتن یاہو نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کو محفوظ مستقبل سے ہم کنار کرنے کا ایک یہی طریقہ ہے۔ واضح رہے کہ امریکی وزیر ِخارجہ مارکو روبیو نے اتوار کو مشرقِ وسطیٰ کا دورہ اسرائیل میں قدم رکھ کر شروع کیا۔ اسرائیلی قیادت سے مشاورت کے بعد وہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات بھی جائیں گے اور امید کی جارہی ہے کہ وہ اس دورے میں صدر ٹرمپ کے مذموم منصوبے کے لیے بھرپور حمایت یقینی بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ مارکو روبیو نے کہا کہ حماس کو مکمل طور پر ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس بات سے جنگ بندی سے متعلق دوسرے دور کی بات چیت کھٹائی میں پڑتی دکھائی دے رہی ہے۔

اسرائیلی وزیر ِاعظم کا کہنا ہے کہ غزہ سے فلسطینیوں کا انخلا رضاکارانہ ہوگا تاہم ناقدین کچھ اور کہتے ہیں۔ اُن کا استدلال ہے کہ فلسطینیوں کو بزور نکالا جائے گا اور اسرائیل نے غزہ میں بہت زیادہ تباہی اِسی لیے یقینی بنائی کہ فلسطینیوں کو اُن کے علاقوں میں دوبارہ بسانا ممکن نہ ہوسکے۔ امریکا اور اسرائیل دونوں ہی غزہ کی تباہی کو فلسطینیوں کے انخلا کے جواز کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔ غزہ کے حوالے سے امریکی صدر اور اسرائیلی وزیر ِاعظم کے درمیان مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ دونوں ہی یہ کہہ چکے ہیں کہ اگر حماس نے اسرائیل کے باقی ماندہ مغویوں کو نہ چھوڑا تو ایک بار پھر ویسی ہی تباہی واقع ہوگی جیسی ۷ اکتوبر ۲۰۲۳ کے بعد برپا کی گئی۔ حماس کو انتباہ کیا گیا ہے کہ اگر وہ نہ مانی تو پھر جہنم کے دروازے کھول دیے جائیں گے۔ غزہ کی جنگ بندی کا پہلا مرحلہ دو ہفتوں میں ختم ہونے والا ہے۔ دوسرے مرحلے کے لیے بات چیت دو ہفتے قبل شروع ہونے کا امکان تھا۔ اس دوسرے مرحلے میں حماس کی طرف سے باقی ماندہ درجنوں اسرائیلی مغوی چھوڑے جائیں گے۔ اِن کے بدلے مزید فلسطینی قیدی بھی رہائی پائیں گے۔ ساتھ ہی ساتھ یہ بھی طے ہونا ہے کہ جنگ بندی برقرار رہے گی اور اسرائیلی فوجی علاقے سے نکل جائیں گے۔

مشرقِ وسطیٰ کے لیے صدر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وِٹکوف نے فاکس نیوز کو بتایا ہے کہ غزہ کی جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لیے بات چیت یقینی طور پر ہوگی۔ اسرائیل، مصر اور قطر سے مثبت کالز ملی ہیں۔ مصر اور قطر ثالت ہیں۔ ان مذاکرات کے نتیجے میں جن اسرائیلیوں کو چھوڑا جائے گا اُن میں ۱۹ فوجی بھی شامل ہیں۔ نیتن یاہو کے دفتر کا کہنا ہے کہ سیکورٹی کابینہ کا اجلاس ہو رہا ہے جس میں جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کی بات چیت پر مشاورت ہوگی۔ یاد رہے کہ امریکا نے اسرائیل کو ۹۰۰ کلو گرام والے ایم کے ۸۴ بموں کی شپمنٹ دے دی ہے۔ بائیڈن انتظامیہ نے یہ شپمنٹ روک دی تھی۔ رواں ہفتے غزہ پر اسرائیل کی طرف سے تھوپی جانے والی جنگ کے ۵۰۰ دن بھی پورے ہو رہے ہیں۔ نیتن یاہو نے جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے بعد لڑائی دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دیا تھا تاہم ایسا کرنا باقی ماندہ مغویوں کے لیے ڈیٹھ وارنٹ کے مترادف ہوگا۔

مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ جب تک حماس سلامت ہے، تشدد اور دہشت گردی کا امکان باقی رہے گا۔ اور یہ کہ حماس حکومت بھی چلاسکتی ہے۔ حماس نے گزشتہ ماہ جنگ بندی کے آغاز پر غزہ کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے پر زور دیا۔ غیر معمولی تباہی کے باوجود حماس چاہتی ہے کہ غزہ اُس کے کنٹرول میں رہے۔ نیتن یاہو نے حماس کو ’’چانس‘‘ دیا ہے کہ وہ مکمل طور پر ہتھیار ڈال دے اور اپنے تمام قائدین کو جلا وطن کردے۔ حماس نے ایسا کرنے سے انکار کردیا ہے۔ وہ اب بھی اس بات پر زور دے رہی ہے کہ غزہ پر حکومت فلسطینیوں کی ہونی چاہیے۔ حماس کے ترجمان عبداللطیف القنوع نے ایسوسی ایٹیڈ پریس سے گفتگو میں کہا ہے کہ حماس چاہتی ہے کہ غزہ میں یا تو فلسطینیوں کی قومی حکومت ہو یا پھر کوئی ٹیکنوکریٹک کمیٹی غزہ کا نظم و نسق سنبھالے۔

امریکا بضد ہے کہ غزہ اُس کے کنٹرول میں ہونا چاہیے۔ امریکی وزیر ِخارجہ مارکو روبیو نے گزشتہ ہفتے ایک انٹرویو میں کہا کہ اگر کسی کے پاس غزہ کے لیے زیادہ معقول پروگرام یا پلان ہے تو پیش کرے۔ انہوں نے عرب ریاستوں پر بھی زور دیا ہے کہ وہ غزہ کی جنگ کے بعد کی صورتِ حال کے لیے کوئی ایسا منصوبہ پیش کریں تو اسرائیل کے لیے قابل ِ قبول ہو۔ مارکو روبیو کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ عرب دنیا کو حماس کے جنگجوؤں سے لڑنے کے لیے فوجی بھی بھیجنے چاہئیں! عرب دنیا مخمصے کا شکار ہے۔ وہ نہ تو فلسطینیوں کو غزہ سے نکال کر کہیں اور آباد کرسکتی ہے اور نہ ہی حماس کے جنگجوؤں سے لڑنے کے معاملے میں اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہوسکتی ہے۔ یہ دونوں ہی منظرنامے اُس کے لیے ڈراؤنے خواب جیسے ہیں۔ اگر عرب حکمرانوں نے فلسطینیوں کے خلاف جانے کی کوشش کی تو اُنہیں اندرونِ ملک انتہائی نوعیت کے ردِعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کے نتیجے میں خطے کے معاملات مزید غیر متوازن ہوجائیں گے۔ مصر ۲۷ فروری کو ایک کانفرنس منعقد کر رہا ہے۔ وہ خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کسی ایسے منصوبے پر کام کر رہا ہے جس کے تحت فلسطینی اپنے علاقوں سے نہ نکلیں اور تعمیر ِنو کی بھی گنجائش پیدا ہو۔ انسانی حقوق کے گروپس نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینیوں کو اُن کے علاقوں سے نکالنا بین الاقوامی قانون کی شدید خلاف ورزی پر مبنی اقدام ہوگا۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھی فلسطینیوں کو غزہ سے نکال کر کہیں اور بسانے کے منصوبے کی مخالفت کی ہے۔ (انڈیا ٹوڈے)

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فلسطینیوں کو نیتن یاہو نے مارکو روبیو اور اسرائیل دوسرے مرحلے جنگ بندی کے اسرائیل کے کہنا ہے کہ ہے کہ غزہ جائیں گے بات چیت غزہ کی کے بعد کے لیے

پڑھیں:

حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں

حماس اس سے قبل 17 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرچکی ہیں اور اب تک مجموعی طور پر 20 لاشیں اسرائیلی حکام کے سپرد کی جا چکی ہیں۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حماس کے پاس اب بھی 8 قیدیوں کی لاشیں موجود ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ امن معاہدے پر عمل درآمد کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں۔ اسرائیلی فوج نے ریڈ کراس سے قیدیوں کی لاشیں موصول ہونے کی تصدیق کر دی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق لاشوں کو شناخت کے عمل کے لیے تل ابیب کے ابوکبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ منتقل کر دیا گیا۔ حماس اس سے قبل 17 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرچکی ہیں اور اب تک مجموعی طور پر 20 لاشیں اسرائیلی حکام کے سپرد کی جا چکی ہیں۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حماس کے پاس اب بھی 8 قیدیوں کی لاشیں موجود ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 افراد شہید
  • حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • غزہ میں مسلسل اسرائیل کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، بلال عباس قادری
  • کس پہ اعتبار کیا؟
  • غزہ میں اسرائیل فضائی حملے کے دوران نوجوان فلسطینی باکسر شہید
  • فلسطین کے گرد گھومتی عالمی جغرافیائی سیاست
  • اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
  • اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا
  • اسرائیل  نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں ناصر اسپتال کے حوالے کردیں