امریکا فلسطین کا سب سے بڑا دشمن ہے، فلسطینی عوام
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
غزہ کی پٹی کے لیے چین کی جانب سے فراہم کی جانے والی انسانی امداد کی روانگی کی تقریب اردن کے شہر زرقا میں منعقد ہوئی۔ جمعرات کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ چینی حکومت کی جانب سے اردن کے راستے غزہ کی پٹی کو فراہم کی جانے والی ہنگامی انسانی امداد میں مجموعی طور پر 60 ہزار فوڈ پارسل شامل ہیں۔ اسرائیل نے اعلان کیا کہ اسے امریکہ سے تقریباً 1،800 ایم کے -84 بھاری فضائی بموں کی ایک نئی کھیپ موصول ہو چکی ہے۔
امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو بھاری بم فراہم کرنے کے جواب میں کچھ فلسطینیوں کا کہنا تھا کہ ان کے کئی سالوں کے تجربے کی بنیاد پر امریکہ فلسطین کا سب سے بڑا دشمن ہے اور امریکہ نے ہمیشہ اسرائیل کو پناہ دی ہے اور اسرائیل کو امریکہ کی ریاست کہا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غزہ میں انسانی تباہی کو روکا جائے، آیت اللہ سید علی سیستانی
عراق میں مقیم اعلی دینی مرجع نے غزہ کی پٹی پر غاصب صیہونی رژیم کی وحشیانہ جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے وہاں رونما ہونیوالی بڑی انسانی تباہی کو فی الفور روکنے پر تاکید کی ہے اسلام ٹائمز۔ عراق میں مقیم اعلی دینی مرجع آیت اللہ سید علی السیستانی نے تاکید کی ہے کہ غزہ کے خلاف تقریباً 2 سالوں سے جاری مسلسل قتل و غارت و تباہی کہ جس میں نہ صرف لاکھوں عام شہری شہید و زخمی ہوئے ہیں بلکہ شہروں کے شہر اور اکثر رہائشی عمارتیں بھی مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہیں، کے بعد غزہ کی پٹی کے مظلوم فلسطینی عوام اس وقت انتہائی مشکل حالات سے گزر رہے ہیں، خصوصا خوراک کی شدید قلت کہ جس کے باعث قحط پھیل چکا ہے اور حتی کمسن بچے، بیمار اور بوڑھے بھی اس سے محفوظ نہیں۔
اس حوالے سے آیت اللہ سیستانی کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ اگرچہ فلسطینی عوام کو ان کے وطن سے بے گھر کرنے کی مسلسل کوششوں کے تناظر میں قابض صیہونیوں سے، اس ہولناک بربریت کے سوا کسی دوسری چیز کی توقع بھی نہیں لیکن دنیا، بالخصوص عرب و اسلامی ممالک کو اس عظیم انسانی تباہی کے تسلسل کی اجازت ہر گز نہیں دینی چاہیئے اور توقع ہے کہ وہ ان جرائم کا خاتمہ کریں گے اور معصوم فلسطینی شہریوں کے لئے خوراک و بنیادی ضروریات کی جلد از جلد فراہمی کے لئے قابض رژیم اور اس کے حامیوں کو اپنی تمام طاقت کے ذریعے مجبور کریں گے۔
مرجع عالیقدر نے تاکید کی کہ غزہ کی پٹی میں بڑے پیمانے پر قحط کے ہولناک مناظر جو میڈیا کے ذریعے نشر کئے جا رہے ہیں، کسی بھی با ضمیر شخص کو سکون سے کھانے پینے کی اجازت تک نہیں دیتے جیسا کہ امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہما السلام نے بلاد اسلامی میں کسی عورت کے خلاف زیادتی کے حوالے سے فرمایا ہے کہ اگر کوئی مسلمان ایسے کسی واقعے پر غم و غصے سے اپنی جان بھی دے دے تو بھی اس پر کوئی ملامت نہیں بلکہ میرے خیال میں وہ اس کا سزاوار ہے۔