کوئٹہ:

بارکھان میں مسلح افراد کی قومی شاہراہ پر ناکہ بندی، 7 مسافروں کو گاڑی سے اتار کر قتل کر دیا

بلوچستان کے شہر بارکھان کے علاقے رڑکن میں مسلح افراد نے مسافر کوچ کے 7 مسافروں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق مسلح افراد نے قومی شاہراہ پر ناکہ بندی کر کے مسافر کوچ کا روکا، اور 7 مسافروں کو اتار کر فائرنگ کا نشانہ بنایا، مسافر کوئٹہ سے فیصل آباد جا رہی تھی۔

عینی شاہد کا کہنا تھا کہ میں بوریوالا کا رہائشی ہوں مسلح افراد کی تعداد 10 سے 12 تھی، دہشتگردوں نے کلاشنکوف پکڑی ہوئی تھی ہم کوئٹہ سے ملتان جارہے تھے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق مسلح افراد اس وقت بھی قومی شاہراہ پر موجود ہیں جس کی وجہ سے کوئٹہ انتظامیہ نے نے رکھنی بیواٹہ اور میختر کے مقام پر مسافر گاڑیوں کو روک دیا ہے۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ قتل کیے جانے والے مسافروں کو ان کے شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد گاڑی سے اتارا گیا۔

اسسٹنٹ کمشنر بارکھان نے بھی مسافروں کی فائرنگ میں ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بس کے 7 مسافروں کو اتار کر قتل کر دیا گیا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ضلع بارکھان میں 7 معصوم اور بے گناہ مسافروں کا دہشت گردوں کے ہاتھوں پہیمانہ قتل کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد معصوم اور نہتے لوگوں کو نشانہ بنارہے ہیں، امن دشمنوں کا بزدلانہ وار ناقابل برداشت ہے اور اس کا سخت جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ واقعے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا، پاکستانیوں کو شہید کرنے والے دہشتگردوں کو انجام تک پہنچائیں گے،

ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز، بشمول ایف سی اور لیویز، جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہیں اور دہشت گردوں کا تعاقب جاری رکھے ہوئے ہیں۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان قومی شاہراہ پر مسلح افراد مسافروں کو قتل کر دیا اتار کر

پڑھیں:

بلوچستان میں بس سے اتار کر 9 بے گناہ مزدوروں کو قتل کرنے کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد متفقہ منظور

بلوچستان میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 بے گناہ مزدوروں وک گاڑی سے اتار کر شناخت کر کے قتل کرنے کیخلاف صوبائی اسمبلی نے قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پیپلر پارٹی کے رکن اسمبلی سید علی حیدر گیلانی کی جانب سے بلوچستان میں نو بےگناہ مزدوروں کو بس سے اتار کر گولیاں مار کر شہید کرنے کے خلاف قرارداد  پیش کی گئی جسے ایوان نے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔

قرارداد میں واقعے کی شفاف تحقیقات، متاثرہ خاندانوں کی مالی امداد، قانونی تحفظ اور بچوں کی کفالت کی سرکاری ضمانت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

پنجاب اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد  متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • شاہراہِ تھک بابوسر تاحال بند، وادی تھور میں مزید 2 افراد کے سیلاب میں بہنے کی اطلاع
  • بارش اور سیلاب سے مزید 10 جاں بحق: شاہراہ قراقرم پر ہزاروں افراد پھنس گئے
  • دیامر : بابوسر ریلے میں جاں بحق ڈاکٹر مشال اور دیور کی میتیں لودھراں روانہ کردی گئیں
  • شاہراہ بابوسر پر پھنسے سیاحوں اور مسافروں کو ریسکیو کرنے کا آپریشن مکمل
  • بلوچستان میں غیرت کے نام پر ایک اور جوڑا موت کے گھاٹ اتار دیا گیا
  • بابوسر سیلابی ریلے میں بہنے والے 15 افراد تاحال لاپتا، سیاحوں سے گلگت کا سفر مؤخر کرنے کی اپیل
  • بابوسر سیلابی ریلے میں بہنے والے 15 افراد تاحال لاپتا، سیاحوں سے گلگت کا سفر مؤخر  کرنے کی اپیل
  • بابوسر ٹاپ: 5 سے زائد افراد جاں بحق، مسافروں کیلئےنئی  سفری ہدایات جاری
  • کوئٹہ، راستہ نہ دینے پر کار سوار کی مظاہرین پر فائرنگ، چار افراد زخمی
  • بلوچستان میں بس سے اتار کر 9 بے گناہ مزدوروں کو قتل کرنے کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد متفقہ منظور