بارکھان میں مسلح افراد کی قومی شاہراہ پر ناکابندی، 7 مسافروں کو گاڑی سے اتار کر قتل کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
کوئٹہ:
بارکھان میں مسلح افراد کی قومی شاہراہ پر ناکہ بندی، 7 مسافروں کو گاڑی سے اتار کر قتل کر دیا
بلوچستان کے شہر بارکھان کے علاقے رڑکن میں مسلح افراد نے مسافر کوچ کے 7 مسافروں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق مسلح افراد نے قومی شاہراہ پر ناکہ بندی کر کے مسافر کوچ کا روکا، اور 7 مسافروں کو اتار کر فائرنگ کا نشانہ بنایا، مسافر کوئٹہ سے فیصل آباد جا رہی تھی۔
عینی شاہد کا کہنا تھا کہ میں بوریوالا کا رہائشی ہوں مسلح افراد کی تعداد 10 سے 12 تھی، دہشتگردوں نے کلاشنکوف پکڑی ہوئی تھی ہم کوئٹہ سے ملتان جارہے تھے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق مسلح افراد اس وقت بھی قومی شاہراہ پر موجود ہیں جس کی وجہ سے کوئٹہ انتظامیہ نے نے رکھنی بیواٹہ اور میختر کے مقام پر مسافر گاڑیوں کو روک دیا ہے۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ قتل کیے جانے والے مسافروں کو ان کے شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد گاڑی سے اتارا گیا۔
اسسٹنٹ کمشنر بارکھان نے بھی مسافروں کی فائرنگ میں ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بس کے 7 مسافروں کو اتار کر قتل کر دیا گیا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ضلع بارکھان میں 7 معصوم اور بے گناہ مسافروں کا دہشت گردوں کے ہاتھوں پہیمانہ قتل کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد معصوم اور نہتے لوگوں کو نشانہ بنارہے ہیں، امن دشمنوں کا بزدلانہ وار ناقابل برداشت ہے اور اس کا سخت جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ واقعے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا، پاکستانیوں کو شہید کرنے والے دہشتگردوں کو انجام تک پہنچائیں گے،
ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز، بشمول ایف سی اور لیویز، جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہیں اور دہشت گردوں کا تعاقب جاری رکھے ہوئے ہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان قومی شاہراہ پر مسلح افراد مسافروں کو قتل کر دیا اتار کر
پڑھیں:
چترال میں شدید بارشیں، سیلاب نے تباہی مچادی
چترال کے مختلف علاقوں میں شدید بارش کی وجہ سے 20مقامات پر سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی، جہاں ایک مسجد شہید ہوئی، کئی گاڑیاں، زرعی اراضی اور مرکزی شاہراہ سمیت رابطہ سڑکیں بہہ گئیں اور کئی گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
لواری ٹنل اور اطراف میں بارش کے بعد عشریت اور دوسرے مقامات پر ندی نالوں میں طغیانی سے سیلابی ریلوں میں اضافہ ہو گیا ہے جس سے چترال-پشاور مرکزی شاہراہ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کئی گھنٹوں تک بند رہی اور سیکڑوں مسافر گاڑیاں لواری ٹنل میں پھنس کر رہ گئیں۔
لواری ٹنل چترال کی طرف پھنسے مسافروں کو سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے شدید مشکلات کاسامنا ہے۔
نیشنل ہائی وے اتھارٹی حکام نے بتایا کہ متاثرہ روڈ کی صفائی کا کام جاری ہے، جگہ جگہ سیلابی ریلے آنے کے باعث ٹریفک بحال کر نے کرنے کے لیے کام جاری ہے۔
ادھر دیر،چترال شاہراہ اور دیگر سڑکیں ٹریفک کے لیے بحال کردی گئی ہیں۔
چترال کی ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ سیلابی صورت حال میں شہری بلاوجہ گھروں سے نہ نکلیں کیونکہ مزید بارشوں اور سیلاب کا خطرہ موجود ہے۔