پاکستان اور سعودیہ کا مشترکہ پروڈکشن کیلئے کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
(ویب ڈیسک)پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مشترکہ پروڈکشن کے تحت گانے، فلم اور ڈاکیومنٹریز کی تیاری کے لیے جوائنٹ کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق ہوگیا۔
وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ نے سعودی وزیربرائے میڈیا سلمان بن یوسف الدوسیری سے ریاض میں ملاقات کی،ملاقات کے دوران عطا تارڑ نے سعودی ہم منصب کو سعودی میڈیا فورم کے چوتھے ایڈیشن کے انعقاد پر مبارکباد دی۔
اس موقع پرپاکستان اور سعودی عرب کے درمیان پروڈکشن، گانے، فلم اورڈاکیومنٹریز کی تیاری کیلئے مشترکہ کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا گیا،ملاقات میں صحافیوں کے تبادلے اور تربیتی پروگراموں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
ریڈ کراس آج شیری بیباس اور اس کے دو بچوں کی میتیں اسرائیل لائے گی
دونوں رہنماؤں نے غلط معلومات اور پروپیگنڈے سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کرنے کی اہمیت پربھی زور دیا، وفاقی وزیراطلاعات کا اس موقع پر کہنا تھاکہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون سے خطے میں امن واستحکام کو فروغ دینے میں مدد ملے گی، سعودی وژن 2030 کی حمایت سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کومضبوط بنانےکیلئے پرعزم ہیں۔
عطا تارڑ کا کہنا تھاکہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ڈیجیٹل سرمایہ کاری اور تکنیکی تعاون کیلئے سنہری مواقع ہیں، پاکستان سعودی عرب برادرانہ تعلقات اقتصادی شراکت داری میں تبدیل ہو رہے ہیں۔
چیمپئینز ٹرافی ، ہوم گراؤنڈ میں شکست پر شائقین کرکٹ نے بابر اعظم پر تنقید کے نشتر چلا دیے
سعودی وزیر کااس موقع پر کہنا تھاکہ سعودی پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل کی آئندہ میٹنگ پاکستان میں ہوگی، پاکستانیوں کی بڑی تعداد سعودی عرب کی ترقی میں اہم کردار ادا کررہی ہے اور پاکستان کےساتھ اطلاعات سمیت تمام شعبوں میں تعاون کا فروغ ہماری ترجیح ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پاکستان اور سعودی کے درمیان
پڑھیں:
روس، چین تعلقات میں پیش رفت: توانائی، ٹیکنالوجی اور خلائی تعاون کے متعدد معاہدے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
روس کے وزیراعظم میخائل میشوستین نے کہا ہے کہ عالمی سیاست اور معیشت میں غیر یقینی حالات کے باوجود ماسکو اور بیجنگ کے درمیان تعاون مضبوط سے مضبوط تر ہورہا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق چینی شہر ہانگزو میں چین روس وزرائے اعظم کے 30ویں باقاعدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میشوستین نے کہا کہ دونوں ممالک نے حالیہ عرصے میں بڑے پیمانے پر مشترکہ منصوبوں کا آغاز کیا ہے، جن میں تیل و گیس کے ذخائر کی ترقی، ہائی ٹیک آلات کی تیاری، توانائی، جوہری توانائی اور خلا و چاند کی تحقیق کے منصوبے شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ روس اور چین ہوا بازی، گاڑیوں کی تیاری، ٹرانسپورٹ راہداریوں کی تعمیر اور آرکٹک کے شدید موسمی حالات میں بھی مشترکہ کام کر رہے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی لین دین میں ڈالر اور یورو کا استعمال اب اعدادوشمار کی غلطی کے درجے تک گر چکا ہے، جو ان کے قریبی مالی تعاون کی علامت ہے۔
روسی وزیر اعظم نے کہا کہ ماسکو اور بیجنگ کے درمیان سیاحت کے شعبے میں تعاون بڑھایا جا رہا ہے اور روسی شہریوں کے لیے چین کا ویزا فری نظام نافذ ہوچکا ہے۔ ان کے مطابق صدر ولادیمیر پوٹن کی ہدایت پر روس بھی چینی شہریوں کے لیے اسی طرح کا اقدام کرنے پر کام کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین میں روسی غذائی مصنوعات کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے اور روس ان مصنوعات کی فراہمی مزید بڑھانے کا خواہاں ہے۔
چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے ملاقات میں کہا کہ بیجنگ ماسکو کے ساتھ اسٹریٹجک روابط کو مضبوط بنانے، مشترکہ مفادات کے تحفظ، اور ترقی و سلامتی کے میدان میں تعاون بڑھانے کے لیے پُرعزم ہے، دونوں ممالک کو نئے دور کے جامع اسٹریٹجک اشتراک کو مزید آگے بڑھانا چاہیے۔
اجلاس کے اختتام پر دونوں ممالک کے درمیان متعدد اہم معاہدوں اور ایک مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے گئے۔ روسی وزیراعظم نے لی چھیانگ کو ماسکو میں 17 اور 18 نومبر کو ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہ اجلاس میں شرکت کی دعوت بھی دی۔