دوسرے شعبوں کی طرح صحت کے شعبہ میں بھی ستارہ کے پراجیکٹس انتہائی خوش آئند ہیں ،خواجہ سلمان رفیق
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2025ء)صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے میڈیکل کی تعلیم اور ہسپتالوں کی تعمیر میں نجی سرمایہ کاری کو انتہائی منافع بخش قرار دیا ہے جس سے دنیا اور آخرت دونوں کمائی جا سکتی ہیں۔ عزیز فاطمہ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے دورے کے دوران انہوں نے کالج کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا اور اس کی مجموعی کارکردگی کو سراہا۔
(جاری ہے)
انہوں نے کینال ویوہسپتال کی زیر تعمیر 17منزلہ عمارت کا بھی معائنہ کیا اور کہا کہ دوسرے شعبوں کی طرح صحت کے شعبہ میں بھی ستارہ کے پراجیکٹس انتہائی خوش آئند ہیں جن سے ملک میں ڈاکٹروں کی کمی پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو صحت کی جدید ترین سہولتیں بھی مہیا کی جا سکیں گی۔ اس موقع پر فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ریحان نسیم بھراڑہ، ڈاکٹر فرقت عالمگیر، منیجنگ ٹرسٹی میاں محمدادریس، میاں محمد جاوید اقبال، میاں عمران غفور، میاں عبداللہ جاوید، میاں حمزہ بشیر، اعجاز حسین، چیف آپریٹر آفیسر پروفیسر ڈاکٹر محمد سعید، پرنسپل ڈاکٹر غلام عباس شیخ اور آفتاب احمد خاں بھی موجود تھے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
دوران آپریشن نرس کے ساتھ رنگ رلیاں منانے والا ڈاکٹر دوبارہ جاب کیلئے اہل قرار
لندن: برطانیہ کی میڈیکل ٹریبیونل سروس نے پاکستانی نژاد کنسلٹنٹ اینستھیٹسٹ ڈاکٹر سہیل انجم کو دوبارہ کام کرنے کا اہل قرار دیتے ہوئے ان پر عائد پابندی ختم کر دی۔
برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق ڈاکٹر سہیل انجم پر الزام تھا کہ انہوں نے 2023 میں ٹیمسائیڈ ہسپتال میں ایک مریض کو بے ہوش کرنے کے بعد آپریشن تھیٹر چھوڑ کر نرس کے ساتھ جنسی عمل کیا۔
اس دوران ایک اور نرس کو مریض کی نگرانی کی ذمہ داری دے دی گئی تھی۔ واقعے کے بعد فروری 2024 میں انہیں نوکری سے فارغ کر دیا گیا تھا۔
میڈیکل ٹریبیونل میں ڈاکٹر سہیل انجم نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی سنگین غلطی تھی اور وہ اس پر شرمندہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دوبارہ ایسی حرکت نہیں کریں گے اور برطانیہ میں اپنے کیریئر کو از سرِ نو شروع کرنا چاہتے ہیں۔
ٹریبونل کی چیئرپرسن ربیکا ملر نے فیصلے میں کہا کہ اگرچہ ڈاکٹر نے اپنے مفادات کو مریض اور ساتھی عملے پر ترجیح دی، تاہم اب دوبارہ اس طرح کی غلطی کا امکان کم ہے۔ ٹریبونل نے انہیں کام کی اجازت دے دی لیکن ان کی رجسٹریشن پر وارننگ دینے یا نہ دینے سے متعلق فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔