ملتان: موٹر وے پر مسافر بس ٹرالر سے ٹکرا گئی، 5 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
تصاویر بشکریہ ’جیو نیوز‘
ملتان میں شاہ رکنِ عالم انٹرچینج کے قریب موٹر وے پر مسافر بس ٹرالر سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور 7 زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق مسافر بس کراچی سے سوات جا رہی تھی جس میں تبلیغی جمات کے کارکن سوار تھے۔
دو ماہ میں مختلف ٹریفک حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 118 ہوگئی ہے۔
بس پہلے موٹر وے پر ڈیوائیڈر سے ٹکرائی اور پھر ٹریلر سے ٹکرا گئی، ٹکر کی وجہ سے مسافر بس کا اگلا حصہ بری طرح تباہ ہو گیا اور ٹریلر الٹ گیا۔
مسافر بس میں سوار 5 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے، 7 زخمیوں کو نشتر اسپتال منتقل کیا گیا جن میں سے 2 کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حادثہ مسافر بس تیز رفتاری سے چلانے اور ڈرائیور کو نیند آنے کے باعث پیش آیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مسافر بس
پڑھیں:
شہباز شریف بلوچستان میں موٹر وے کا افتتاح ضرور کرینگے، بنے گی نہیں: مفتاح اسماعیل
اسلام آباد (آئی این پی )عوام پاکستان پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دعوی کیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دور میں بلوچستان میں سڑک مکمل نہیں ہو سکے گی۔ایک انٹرویو میں مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ میں یقین سے کہتا ہوں شہباز شریف دور میں بلوچستان کی سڑک پر کام مکمل نہیں ہوگا۔ وہ سڑک کا افتتاح ضرور کر دینگے لیکن اپنے دور میں سڑک مکمل ہوتے نہیں دیکھ سکیں گے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر پٹرولیم لیوی لگا رہی ہے۔ بلوچستان کا بہانا بنا کر ٹیکس بڑھانا اچھی بات نہیں ہے۔ سڑک دوسرے پیسوں سے بھی بن سکتی تھی۔ حکومت چاہتی تو اپنے پیسوں سے بھی بلوچستان میں سڑکیں بنا سکتی تھی۔رہنما عوام پاکستان پارٹی نے مزید کہا کہ حکومت نے پنجاب میں 8 واں موٹر وے بنایا، لیکن سندھ اور بلوچستان میں بنانا ضروری نہیں سمجھا۔ اس نے اب تک جتنے بھی موٹر وے بنائے تو اس کے لیے لیوی کی ضرورت نہیں پڑی لیکن بلوچستان میں موٹر وے بنانے کے لیے لیوی لگانا پڑے گی۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سڑک بنانے کا بہانا بنایاگیا ہے اس پر ابھی کوئی کام نہیں ہوا۔ حکومت بلوچستان کے لیے سنجیدہ ہوتی تو رہنما وہاں مسائل حل کرنے جاتے۔ حقیقت یہ ہے کہ بلوچستان کبھی بھی مسلم لیگ ن کی ترجیح نہیں رہا ہے۔مفتاح اسماعیل نے کینال ایشو پر کہا کہ یہ معاملہ ٹیکنیکل سے زیادہ اعتماد کا بن گیا ہے۔ فریقین میں اعتماد کا فقدان ہے کہ کوئی صوبہ کسی دوسرے صوبے کا پانی نہ لے لے۔ان کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کہ چولستان میں فارمنگ کے لیے سیلاب کا پانی استعمال کیا جائے گا جب کہ سندھ کو خدشہ ہے کہ سیلاب ہر سال تو نہیں آتا، اس لیے ان کا پانی کاٹا جائے گا۔ حقیقت تو یہ ہے کہ قوم پرست جماعتوں نے احتجاج کیا ہے تو پی پی کو پریشانی لاحق ہو گئی ہے۔