لوئر کرم: فورسز کا پہاڑی علاقوں میں گرینڈ آپریشن، 18 دہشتگرد اور 2 سہولت کار گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم ایجنسی کے علاقے لوئر کرم میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے، اس دوران 18 دہشت گردوں اور 2 سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق کرم ایجنسی کے علاقے لوئرکرم میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے ایسے دہشت گردوں کی تلاش بھی شروع کر دی ہے، جن کے سر کی قیمت خیبر پختونخوا حکومت نے مقرر کی تھی۔
لوئر کرم کے علاقوں بگن، مندورئی اوچھت اور دیگر ملحقہ علاقوں میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر آپریشن کیا، ریجنل پولیس افسر (آر پی او) کوہاٹ عباس مجید مروت آپریشن میں موجود رہےْ
آر پی او کوہاٹ نے بتایا کہ فورسز کی جانب سے ہنگو اور کوہاٹ میں بھی چھاپہ مار کارروائیاں کی گئی ہیں، دہشت گردوں نے گزشتہ روز کمانڈنٹ کرم ملیشیا کے کانوائے کو نشانہ بنایا تھا، دہشت گردوں کی فائرنگ سے کچھ سیکورٹی اہلکار شہید اور زخمی ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے جن دہشت گردوں کی سر کی قیمت مقرر کی ہے، ان کی گرفتاری کے لیے کرم، ہنگو اور کوہاٹ میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
آر پی او کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران گھر گھر تلاشی بھی لی جا رہی ہے، مطلوب دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے ضلع کرم اورہنگو کے سرحدی پہاڑی علاقوں میں بھی سرچ آپریشن جاری ہے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے گزشتہ روز ہی کرم میں فائرنگ کرنے والے دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کی تھی۔
اس حوالے سے جاری نوٹی فکیشن میں کرم میں 14 دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کی گئی، سب سے زیادہ دہشت گرد کاظم کے سر کی قیمت تین کروڑ روپے مقرر کی گئی تھی۔
نوٹی فکیشن کے مطابق دہشت گرد امجد اللہ کے سر کی قیمت 2 کروڑ، مکرم خان کے سر کی قیمت ڈیڑھ کروڑ، درویش وزیر کے سر کی قیمت ایک کروڑ روپے مقرر کی گئی۔
مزید کہا گیا ہے کہ مطلوب دہشت گرد منصور، اسامہ، آدم ساز، یاسین، وزیر محمود کے سر کی قیمت 30، 30 لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی۔
نوٹی فکیشن کے مطابق دہشت گرد سیف اللہ، اسامہ عرف شفیق، نور اللہ کے سر کی قیمت ایک، ایک کروڑ روپے مقرر کی گئی تھی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: روپے مقرر کی گئی دہشت گردوں کے دہشت گردوں کی کے سر کی قیمت
پڑھیں:
خیبر، دہشت گردوں نے مغوی پولیس اہلکار رہا کردیا
خیبر:خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں جرگے کے مذاکرات کے بعد دہشت گردوں نے مغوی پولیس اہلکار کو رہا کردیا۔
خیبر پولیس نے بتایا کہ دہشت گردوں نے پولیس اہلکار عبدالوحد کو ایک ماہ قبل اکبری پوسٹ سے اغوا کیا تھا اور ان کی رہائی جرگہ مذاکرات سے ممکن ہوئی ہے۔
ڈی پی او رائے مظہراقبال نے بتایا کہ تھانہ باڑہ کی حدود میں ایک نجی ہوٹل پر پولیس نے چھاپہ مارا اور مغوی شہری کو بازیاب کروایا جبکہ دو پولیس اہلکاروں گرفتار کیا تاہم ایک اہلکار فرار ہوگیا۔
ڈی پی او نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے مقامی شہری کو اغوا کرکے تاوان کے لیے ہوٹل میں ٹھہرایا تھا جبکہ تینوں پولیس اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کر کے مقدمہ درج کر دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گرفتار دونوں پولیس اہلکاروں سے تفتیش جاری ہے، فرار پولیس اہلکار کی گرفتاری کے لیے ناکہ بندیاں کی گئی ہے۔