خیبر پختونخوا کے ضلع کرم ایجنسی کے علاقے لوئر کرم میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے، اس دوران 18 دہشت گردوں اور 2 سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق کرم ایجنسی کے علاقے لوئرکرم میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے ایسے دہشت گردوں کی تلاش بھی شروع کر دی ہے، جن کے سر کی قیمت خیبر پختونخوا حکومت نے مقرر کی تھی۔

لوئر کرم کے علاقوں بگن، مندورئی اوچھت اور دیگر ملحقہ علاقوں میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر آپریشن کیا، ریجنل پولیس افسر (آر پی او) کوہاٹ عباس مجید مروت آپریشن میں موجود رہےْ

آر پی او کوہاٹ نے بتایا کہ فورسز کی جانب سے ہنگو اور کوہاٹ میں بھی چھاپہ مار کارروائیاں کی گئی ہیں، دہشت گردوں نے گزشتہ روز کمانڈنٹ کرم ملیشیا کے کانوائے کو نشانہ بنایا تھا، دہشت گردوں کی فائرنگ سے کچھ سیکورٹی اہلکار شہید اور زخمی ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے جن دہشت گردوں کی سر کی قیمت مقرر کی ہے، ان کی گرفتاری کے لیے کرم، ہنگو اور کوہاٹ میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

آر پی او کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران گھر گھر تلاشی بھی لی جا رہی ہے، مطلوب دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے ضلع کرم اورہنگو کے سرحدی پہاڑی علاقوں میں بھی سرچ آپریشن جاری ہے۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے گزشتہ روز ہی کرم میں فائرنگ کرنے والے دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کی تھی۔

اس حوالے سے جاری نوٹی فکیشن میں کرم میں 14 دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر کی گئی، سب سے زیادہ دہشت گرد کاظم کے سر کی قیمت تین کروڑ روپے مقرر کی گئی تھی۔

نوٹی فکیشن کے مطابق دہشت گرد امجد اللہ کے سر کی قیمت 2 کروڑ، مکرم خان کے سر کی قیمت ڈیڑھ کروڑ، درویش وزیر کے سر کی قیمت ایک کروڑ روپے مقرر کی گئی۔

مزید کہا گیا ہے کہ مطلوب دہشت گرد منصور، اسامہ، آدم ساز، یاسین، وزیر محمود کے سر کی قیمت 30، 30 لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی۔

نوٹی فکیشن کے مطابق دہشت گرد سیف اللہ، اسامہ عرف شفیق، نور اللہ کے سر کی قیمت ایک، ایک کروڑ روپے مقرر کی گئی تھی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: روپے مقرر کی گئی دہشت گردوں کے دہشت گردوں کی کے سر کی قیمت

پڑھیں:

مستونگ میں آپریشن، میجر، سپاہی شہید، فتنہ الہندوستان کے 3 دہشت گرد ہلاک

اسلام آباد(خبر نگار خصوصی +اپنے سٹاف رپورٹر سے ) سکیورٹی فورسز نے مستونگ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن بھارتی پراکسی فتنۃ الہندوستان سے تعلق رکھنے والے دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا۔ آپریشن میں سکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا۔ آپریشن کے دوران تین دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں میجر زیاد سلیم اور سپاہی ناظم حسین شہید ہوئے۔31 سالہ میجر زیاد سلیم کا تعلق خوشاب، سپاہی ناظم حسین کا تعلق جہلم سے ہے۔ سکیورٹی فورسز کا علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ سکیورٹی فورسز دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔ بہادر جوانوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔ علاوہ ازیں صدر آصف زرداری اور وزیراعظم شہبازشریف نے فتنۃ الہندوستان کے دہشتگردوں کی ہلاکت پر فورسز کی تعریف کی۔ جام شہادت نوش کرنے والے میجر اور سپاہی کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے مستونگ میں فتنۃ الہندوستان کے دہشتگردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے میجر زیاد سلیم اور سپاہی ناظم حسین کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ہے اور خاندان کے سوگواران کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • مستونگ میں آپریشن ، 3 دہشت گرد ہلاک، میجر اور2 سپاہی شہید
  • بنوں میں دہشت گردوں کا سیکیورٹی فورسز پر کواڈ کاپٹر سے حملہ
  • مستونگ میں آپریشن، میجر، سپاہی شہید، فتنہ الہندوستان کے 3 دہشت گرد ہلاک
  • سکیورٹی فورسز کی کارروائی، فتنہ الہندوستان کے 3 دہشتگرد ہلاک، میجر اور سپاہی شہید
  • دہشت گردوں کیخلاف آپریشن، صدر مملکت کا سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین
  • مستونگ میں سیکیورٹی فورسزکا آپریشن ،3دہشت گرد ہلاک، میجر اور سپاہی شہید
  • مستونگ میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 3 دہشت گرد ہلاک، میجر اور سپاہی شہید
  • مستونگ میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن، فتنہ الہندوستان کے 3 دہشت گرد ہلاک، میجر سمیت 2 جوان شہید
  • مستونگ میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن؛ 3 دہشتگرد جہنم واصل، 2 جوان شہید
  • سکیورٹی فورسز کامستنونگ میں آپریشن، 3 دہشت گرد ہلاک